میں تو پنجتن کا غلام ہوں

Yasir Kiani

MPA (400+ posts)
میں تو پنجتن کا غلام ہوں
مجھے عشق ہے تو خدا سے
مجھے عشق ہے تو رسول سے
مجھے عشق ہے تو علی سے ہے
مجھے عشق ہے تو حسین سے ہے
مجھے عشق شاہ زمن سے
میں تو پنجتن کا غلام ہوں
میں غلام ابن غلام ہوں

#لبیک_یارسول_اللہ
1f339.png

21617532_1462870987137696_8864041058609405195_n.jpg
 
Last edited by a moderator:

aazad.mubassir

Minister (2k+ posts)
اللہ عزوجل نے انسان کو اپنی غلامی اورعبادت کا حکم دیا ہےنہ کہ انسانوں کی جواب اس دنیا میں بھی نہیں ہیں۔
!لیکن انسان اپنےدرجہ خلافت کو پہچاننے کے بجائے مذید نیچے گرنا چاہے تو اسمیں رب کا کیا قصور
حضور ﷺ لوگو کو غلامی سے نجات دلانے آئے تھے نہ کہ انسانو کی غلامی میں دینے۔
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
میں فقط الله کا بندہ ہوں

الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم الله کے بندے اور رسول ہیں
علی فاطمہ حسن حسین رضوان الله علیھم اجمعین الله کے نیک ترین بندوں میں سے ہیں بس
نا کسی چیز کے مالک ہے نا مشکل کشا نا حاجت روا
نا میرے نا اپنے نقصان کے مالک نا نفع کے مالک

انکو اپنے نفع نقصان کا مالک ماننا صریح اور واضح شرک ہے


آپ (صلی الله علیہ وسلم) فرمادیں کہ مجھے اپنے لئے بھی بھلائی و برائی کا اختیار نہیں مگر جو اللہ کو منظور ہو اگر میں غیب جانتا تو کثرت سے بھلائی جمع کرلیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی، میں تو صرف ایمان والوں کو ڈرانے والا اور خوش خبری سنانے والا ہوں۔
سورۃ اعراف:۱۸۸

ہ(اے نبی!) آپ فرمادیں کہ میں تمھارے لئے نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتا، آپ فرمادیں کہ مجھے کوئی اللہ سے ہر گز ہرگز نہیں بچا سکتا اور میں اس کے علاوہ کہیں جائے پناہ نہیں پاتا۔
سورۃ جن:۲۲؍۲۱
 
Last edited:

taban

Chief Minister (5k+ posts)
صاحب تھریڈ پنجتن کا غلام ھے لیکن ووٹ نواز شریف کو دیا ھو گاِ
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
For a detailed explanation of things about the quran and deen of islam see HERE, HERE, HERE and HERE. her shai Allah ki setting aur program ki paband hai aur ussi ke andar reh ker hi jo kuchh chahye ker sakti hai.








 
Last edited:

PAINDO

Siasat.pk - Blogger
یہ جو عاشق بنے پھرتے ہیں وہ عشق کے ع سے بھی واقف نہیں بات ق سے بھی آگے کی کرتے ہیں
 

Dr. Saleem

Banned

بحکم تعالیٰ پنجتن کا منکر اور گستاخ جہنم کا مستقل ایندھن رہے گا۔ جنت کی ہوا اسکے مشام کو چھو کر نہ گزرے گی۔

محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سید الانبیا، ساقی کوثر و شافع محشر ہیں۔
سیدنا علی علیہ السلام قسیم النار والجنۃ ہیں۔
آقائے دوجہاں نے اپنی نورِ نظر سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کو خواتینِ جنت کی سردار مقرر فرمایا۔
اپنے پیارے نواسوں امام حسن علیہ اور امام حسین علیہ السلام کو رسول اللہ نے جنت کے سردار قرار دیا۔

لہذا

جنت کے متمنی مسلمان پنجتن کے غلام اور پنجتن کی غلامی کے منکر جہنم کا ایندھن ہوں گے۔
پنجتن کی غلامی ہی راہ نجات ہے۔
ابوبکر، عمر، عثمان، عائشہ، حفصہ وغیرہ وغیرہ بھی پنجتن کی غلامی کے "اعلان" کرتے تھے کیونکہ انہیں بھی پتا تھا کہ پنجتن کی غلامی ہی انہیں جہنم سے بچا سکتی ہے اور جنت جانے والا ہر رستہ پنجتن کی جوتیوں کے نیچے سے گزرتا ہے۔

 
Last edited:


حدیث کساء



حدیث کساء (حديث الكساء) حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ایک مشہور حدیث ہے جس کی مستند روایات بے شمار کتابوں میں موجود ہیں۔ یہ حدیث حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے روایت کی ہے اور بے شمار لوگوں نے اسے مزید روایت کیا ہے جن میں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نمایاں ہیں۔ یہ حدیث صحیح مسلم، صحیح ترمذی، مسند احمد بن حنبل، تفسیر طبری، طبرانی، خصائص نسائی اور دیگر کتابوں میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اسے ابن حبان، حافظ ابن حجر عسقلانی اور ابن تیمیہ وغیرہ نے اپنی کتابوں میں لکھا ہے۔ یہ حدیث قرآن کی ایک آیت کی وجہ نزول بھی بتاتی ہے جسے آیہ تطہیر کہتے ہیں۔ تمام حوالوں کی فہرست نیچے درج کی جائے گی۔

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا سے روایت کی ہے کہ ایک دن حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی بیٹی حضرت فاطمہ کے گھر تشریف لائے۔ وہ ایک بڑی یمنی چادر اوڑھ کر آرام فرمانے لگے۔حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا نے روایت کی ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا چہرہ چودھویں کے چاند کی طرح نورانی تھا۔ تھوڑی دیر میں نواسہ رسول حضرت حسن بن علی گھر آئے تو انہوں نے اپنی والدہ سے کہا کہ مجھے اپنے نانا رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خوشبو محسوس ہوتی ہے۔ بعد میں انہوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو سلام کیا۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جواب دیا اور انہیں اپنے ساتھ چادر اوڑھا دی۔ کچھ دیر بعد رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دوسرے نواسے حضرت حسین بن علی آئے۔ انہوں نے بھی نانا کی موجودگی محسوس کی سلام کیا اور چادر اوڑھ لی۔ کچھ دیر کے بعد حضرت علی ابن ابوطالب کرم اللہ وجہہ تشریف لائے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو سلام کیا جنہوں نے انہیں اپنے ساتھ چادر اوڑھا دی۔ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں کہ میں بھی اجازت لے کر چادر میں داخل ہو گئی۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے چادر پکڑی اور دائیں ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ اے خدا یہ ہیں میرے اہل بیت ہیں، یہ میرے خاص لوگ ہیں، ان کا گوشت میرا گوشت اور ان کا خون میرا خون ہے۔ جو انہیں ستائے وہ مجھے ستاتا ہے اور جو انہیں رنجیدہ کرے وہ مجھے رنجیدہ کرتا ہے۔ جو ان سے لڑے میں بھی ان سے لڑوں گا اور جو ان سے صلح کرے میں ان سے صلح کروں گا۔ میں ان کے دشمن کا دشمن اور ان کے دوست کا دوست ہوں کیونکہ وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔ پس اے خدا تو اپنی عنائتیں اور اپنی برکتیں اور اپنی رحمتیں اور اپنی بخشش اور اپنی خوشنودی میرے لیے اور ان کے لیے قرار دے۔ ان سے رجس کو دور رکھ اور ان کو پاک کر بہت ہی پاک۔[SUP][1][/SUP]۔[SUP][2][/SUP]۔[SUP][3][/SUP]۔[SUP][4][/SUP]۔[SUP][5]
[/SUP]یہ روایت آگے مزید چلتی ہے ۔اس دعا کے بعد قرآن کی ایک آیت نازل ہوئی (سورہ الاحزاب آیت 33) جسے آیت تطہیر کہا جاتا ہے۔ اس روایت کو بے شمار علما نے اس آیت کی تفسیر کے ذیل میں بھی نقل کیا ہے۔ آیت کا ترجمہ ہے کہ خدا نے ارادہ کر لیا ہے کہ آپ لوگوں سے رجس کو دور رکھے اے اہل بیت اور آپ کو پاک و پاکیزہ رکھے۔ یہ روایت صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی اسی طرح منقول ہے جس میں انہوں نے یمنی چادر کی جگہ اونٹ کے بالوں سے تیار کردہ سیاہ چادر کا ذکر کیا ہے۔ [SUP][6]

[/SUP]

حدیث کے حوالے[ترمیم]

[FONT=&amp]یہ حدیث بے شمار جگہ مستند روایات کے ساتھ مروی ہے۔ یہاں صرف ان مرتبین و مصنفین ایک ایسی فہرست درج ہے جنہوں نے اس حدیث کو آیت تطہیر کی شان نزول میں لکھا ہے اور[/FONT][FONT=&amp] اس میں پنجتن پاک کے نام لے کر ان کے حوالے سے روایت بیان کی ہے۔[/FONT][FONT=&amp] یاد رہے کہ یہ فہرست مکمل نہیں ہے۔[/FONT]


  • [*=right]علامہ ولی الدین محمد ابن عبداللہ الخطیب الامری تبریزی[SUP][7][/SUP]
    [*=right]علامہ فخر الدین الرازی[SUP][8][/SUP]
    [*=right]علامہ جلال الدین سیوطی[SUP][9][/SUP]
    [*=right]حافظ ابو عبداللہ احمد بن محمد بن حنبل شیبانی المعروف بہ احمد بن حنبل[SUP][2][/SUP]
    [*=right]علامہ ابو عبدالرحمان احمد ابن شعیبون نسائی[SUP][3][/SUP]
    [*=right]حافظ محمد ابن جریر طبری[SUP][4][/SUP]
    [*=right]حافظ احمد بن حسین بن علی بیہقی[SUP][10][/SUP]
    [*=right]حافظ حاکم ابوعبداللہ محمد ابن عبداللہ نیشاپوری[SUP][11][/SUP]
    [*=right]حافظ دیلمی[SUP][12][/SUP]
    [*=right]حافظ ابوبکر احمد بن علی ثابت الخظیب ابغداد۔[SUP][13][/SUP]
    [*=right]علامہ محمود ابن عمر الزمخشری[SUP][14][/SUP]
    [*=right]علامہ علی ابن حسین ابن عبداللہ ابن عساکر دمشقی[SUP][15][/SUP]
    [*=right]علامہ یوسف الواعظ ابن عبداللہ المشتحربہ ابن جوزی[SUP][16][/SUP]
    [*=right]شمس الدین ابوعبداللہ محمد بن احمد الذہبی[SUP][17][/SUP]
    [*=right]الشیخ احمد ابن حجر المکی[SUP][18][/SUP]
    [*=right]علامہ شیخ محمد ابن علی شوکانی[SUP][19][/SUP]
    [*=right]شہاب الدین محمود آلوسی[SUP][20[/SUP]




 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
keep your faith and do not try to force it upon others. stop spamming the whole thread. whatever you do in your home is your business. we do not need to know what time you went to bathroom.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
I see one sect is very fond of spamming posts like this but when someone else posts something you can see their chairs have burn marks on the seat.
 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
پڑا ہوں در پہ تیرے مثلِ کاہ یا زہرا​
ملے فقیر کو خیراتِ جاہ یا زہرا​

ہے مرتضی تیرے شوہر، تو مصطفی بابا​
زہے یہ اوج و شرف ،عز و جاہ یا زہرا​

ملے جو اسکی اجازت مجھے شریعت سے​
تو تیرا در ہو میری سجدہ گاہ یا زہرا​

خدا کو میں نے سدا لا شریک مانا ہے​
خدا کے سامنے رہنا گواہ یا زہرا​

ہیں جن کے نور سے امت کے روزو شب روشن
حسن حسین تیرے مہر و ماہ یا زہرا​

تیرے حسین کا کردار دیکھ کر اب تک​
پکارتے ہیں ملک واہ واہ یا زہرا​

درود تجھ پہ ہو مصداقِ بضعۃ منی
سلام تجھ پہ ہو گیتی پناہ یا زہرا​

ہیں تیری آل سے پیرانِ پیر محی الدین
جو اولیاء کے ہوئے سربراہ یا زہرا​

بھروں تو کیسے بھروں دم تیری غلامی کا​
بہت بڑی ہے تیری بارگاہ یا زہرا​

کہاں تو ایک نجیبہ عفیفہ پاک نظر
کہاں میں ایک اسیرِ گناہ یا زہرا​

تو بادشاہِ دو عالم کی ایک شہزادی​
میں اک غریب تیری گرد راہ یا زہرا​

اجڑ چکا ہوں غم زندگی کے ہاتھوں سے​
کھڑا ہوں در پہ بحالِ تباہ یا زہرا​

ہوں معصیت کی سیاہی ملے ہوے منہ پر​
کسےدکھاؤں یہ روئے سیاہ یا زہرا​

میں گو بُرا ہوں مگر تیرا وہ گھرانہ ہے​
کیا بُروں سے بھی جس نے نباہ یا زہرا

بھری ہیں در سے ہزاروں نے جھولیاں اپنی​
میری طرف بھی کرم کی نگاہ یا زہرا

نہ پھیر آج مجھے اپنے در سے تو خالی​
کہ تیرے بابا ہیں شاہوں کے شاہ یا زہرا

جیوں تو لے کے جیوں تیری دولتِ نسبت​
مروں تو لے کے مروں تیری چاہ یا زہرا

بروز حشر نہ پرسا ہو جب کوئی اسکا​
ملے نصیر کو تیری پناہ یا زہرا

پیر سید نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ​
 

Back
Top