ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کیاگیا جبکہ ان کی جگہ پر کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو تعینات کیا گیا،
نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم ہے ،جہاں کچھ لوگ اس تعیناتی پر سوال اٹھا رہے ہیں تو کچھ ایسے اشارے دے رہے ہیں جیسے سب معمول کے مطابق نہیں۔
اس پر سب سے پہلے غریدہ فاروقی نے سوال اٹھایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں اتنی تاخیر کیوں ہے؟ کس نے تاخیر کرنے کا مشورہ دیا ہے؟ کیا وزیراعظم مناسب تاریخ کا انتظار کررہے ہیں؟
اسکے بعد طلعت حسین، عمرچیمہ، اعزازسید اور دیگر نے بھی ٹویٹس کئے جنہوں نے دبے الفاظ میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ وزیراعظم عمران خان جنرل آصف غفور کو ڈی جی آئی ایس آئی بنانا چاہتے تھے۔
طلعت حسین نے ٹویٹ کیا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ندیم کی تقرری اور دیگر تقرر وتبادلے جن کا آئی ایس پی آر نے اعلان کیا ، کیا شرمناک گڑبڑہوئی، یہ نازک وقت میں نازک فیصلے ہیں،ایسا سلوک نہیں کیا جاسکتا جیسا فردوس عاشق اعوان اور فیاض الحسن چوہان کے ساتھ کیاگیا‘۔
عمر چیمہ نے تبصرہ کیا کہ پہاڑی پر موجود درویش کا اصرار ہے کہ ٹویٹر والا مجاہد حساس ذمہ داریوں کیلئے بہتر ہے جبکہ مرد مجاہد کی نگاہ نے کسی اور کو چن لیا، جس کے سبب ابھی تک کی صورتحال اصرار اور انکار کے درمیان لٹکی ہوئی ہے
ان سوشل میدیا پر چلنےو الی افواہوں پر عدیل وڑائچ نے ردعمل دیا کہ جو لوگ کسی ایڈونچر یا بڑی خبر کا انتظار کر رہے ہیں انہیں مایوسی ہو گی، یوں تو صورتحال واضح ہے مگر تسلی کیلئے کچھ وقت میں مزید واضح ہو جائیگی
عدیل وڑائچ کا مزید کہنا تھا کہ تین سال تک کئی دانشور کہتے رہے کہ عمران خان کو فوج چلا رہی ہے آج وہی کہہ رہے ہیں کہ فوج اور عمران خان ایک پیج پر نہیں ، حالانکہ ان میں سے بہت سے دانشور جانتے ہیں کہ فوج ایک منظم سسٹم کا نام ہے، اب دکانداری چلانے کیلئے کچھ تو مارکیٹ میں بیچنا ہے مگر یہ زیادہ نہیں بکنے لگا
اسکے بعد صدیق جان نے تبصرہ کیا کہ ٹویٹس ڈیلیٹ کرنے کا وقت ہوا چاہتا ہے
صدیق جان نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے معاملے پر آرمی چیف اور عمران خان میں اختلاف کی خبر کہاں سے آئی؟؟ کیسے یہ سب سے بڑی بحث بنی؟؟ ایک گھنٹے میں تفصیلات شیئر کرتا ہوں. ٹویٹس ڈیلیٹ کرنے کی بات پر قائم ہوں، ٹویٹ ڈیلیٹ نہ ہوئے تو جرمانہ دینے کو تیار ہوں...
صدیق جان کا کہنا تھا کہ غیر حتمی نہیں حتمی نتیجہ سامنے آگیا پہلا ٹویٹ ڈیلیٹ.... آغاز ہوگیا کس نے اور کونسا ٹویٹ ڈیلیٹ کیا ؟؟؟ بتانے والے کو پنڈی کے کوئٹہ شاندار ہوٹل کی بہترین چائے پلائی جائے گی
اطہر کاظمی کا کہنا تھا تین برسوں سے آئے روز حکومت کے فوج سے اختلافات،جانے کی تاریخ ،قومی حکومت، بزدار کی تبدیلی وغیرہ جیسی خبریں دے کر تین برسوں سے عزت افزائی کروانے والے صحافی دوست کوئی موقع جانے نہیں دیتے یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقریری ہو اور یہ اپنی عزت میں مزید اضافہ نہ کروائیں۔