پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے خواتین سےمتعلق اپنے متنازعہ بیان پر اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر نبیل گبول کے متنازعہ بیان پر سخت ردعمل سامنے آنے کے بعد سید علی موسیٰ گیلانی نے بھی نبیل گبول کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ آپ کو سمجھنا ہوگا کہ جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں وہ غلط ہے،آپ کو کوئی معافی کیلئے مجبور نہیں کررہا ، تاہم اگر آپ سچ میں شرمندہ ہیں تو معافی مانگیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عورتیں ، بچے یہاں تک کے مرد بھی جنسی تشدد کا نشانہ بنتے ہیں، ہمیں بحیثیت ایک معاشرہ کھڑا ہونا پڑے گا ۔نبیل گبول نے علی موسیٰ گیلانی کو جوابی ٹویٹ میں کہا کہ جی بالکل یہ سچ ہے کہ کوئی مجھے مجبور نہیں کرسکتا، ہم کسی کے غلام ہیں کیا، میں نے پارٹی کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کے جواب میں پہلے ہی جواب جمع کروادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کو دیئے گئے جواب میں بتایا ہے کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، تاہم پھر بھی اگر میرے الفاظ سے عورتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں غیر مشروط طور پر اپنے بیان پر معافی مانگتا ہوں۔
خیال رہے کہ جنوری 2023 میں ایک وی لاگر سے گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نےسیاسی زیادتیوں سے متعلق سوال کے جواب میں ایک فرانسیسی ناول کا حوالہ دیتے ہوئے ایک معاشرتی مثال دی، اس بیان میں انہوں نے خواتین سے متعلق متنازعہ ریمارکس دیئے جس پر انہیں پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا۔