نگران وزیراعظم سے سوالات کرنیوالے سٹوڈنٹس کے انٹرویو پی ٹی وی پر بھی شئیر

LUMS-quizes-Kakar.jpg


نگراں وزیر اعظم انوارلحق کاکڑ سے سخت سوالات کرنے والے لمز یونیورسٹی کے طلبہ سامنے آگئے

کچھ روز پہلے لمز کے طلباء نے نگران وزیراعظم سے سخت سوالات کئے تھے جس پر سوشل میڈیا اور صحافتی حلقوں میں بہت شور مچا تھا اور طلباء کو ایسے سوالوں پر داد دی گئی کہ یہ سوالات تو صحافیوں کو کرنا چاہیے تھے ، لیکن اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ نگران وزیراعظم سے سخت سوالات کرنیوالے لمز کے سٹوڈنٹس کے انٹرویو سرکاری ٹی وی پی ٹی وی کو کیوں شئیر کرنا پڑے .

نگراں وزیر اعظم انوارلحق کاکڑ سے سخت سوالات کرنے والے لمز یونیورسٹی کے طلبہ کا موقف سامنے آگیا, انوار الحق کاکڑ سے پچاس منٹ تاخیر سے آنےپر سوال پوچھنے والے طالبعلم نے بتایا کہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں,نہ وہ کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ کرتے ہیں

طالبعلم نے بتایا کہ وہ نگراں وزیر اعظم سے متاثر ہوئے انہوں نےتمام سوالوں کے جوابات دیئے,تنقید برداشت کی اور پی ٹی وی نے بغیر کسی سینسر کےلائیو دکھایا.

طالبعلم نے بتایا کہ ان کے والد صاحب ن لیگ کےسپورٹر ہیں, اور انہیں کسی نے عمران خان کی تصویر لگا کر ویڈیو کلپ شیئر کردیا,پی ٹی آئی نے بہت زیادہ اس بات کو ہائی لائٹ کیا.

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے لمز یونیورسٹی میں تاخیر سے پہنچنے پر طالب علم نے سخت سوالات پوچھے۔ ایک طالب علم نے سوال کیا کہ یہ ایک یونیورسٹی ہے، طلبہ اپنا وقت نکال کر آئے، آپ پھر بھی 50 منٹ دیر سے آئے، ہمارے وزیر اعظم کو علم کی عزت ہی نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1720117370457616630
نگران وزیراعظم نے طالب علم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تم مایوس نہ ہوا کرو مثبت رہو۔طالبعلم نے مزید کہا کہ وزیراعظم کیلئے یہاں طلباء اور اساتذہ انتظار میں تھے لیکن وہ 50 منٹ تاخیر سے اس تقریب میں پہنچے۔

جواب میں نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ لگتا ہے آپ حکومت سے بہت مایوس ہیں لیکن ہم آپ سے مایوس نہیں ہیں۔ میں 50 منٹ اس لیے تاخیر سے آیا کہ میں کابینہ کے اجلاس کا آغاز کر چکا تھا، میں چاہتا ہوں کہ اللہ پاک آپکو بھی کابینہ میں شامل ہونے کا موقع دیں تاکہ آپکو بھی اندازہ ہو کہ جو فیصلے ہوتے ہیں اس کے دور رس نتائج آپکے فائدے کے لیے ہی ہوتے ہیں۔ اگرمجھے پتہ ہوتا کہ لمز میں میرا چندا ناراض ہو رہا ہے تو میں کابینہ اجلاس میں فالتو 35 یا 40 منٹ نہ لگاتا۔

سیشن میں موجود ایک طالبعلم نے کہا کہ نگران حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے 90 روز میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کروانا آپ کی ذمہ داری تھی جسے بدقسمتی سے ادا نہیں کیا گیا اور اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا۔اس کے جواب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر میرا اختیار ہوتا تو الیکشن کا اعلان کردیتا، انتخابات کی تاریخ کا آئینی اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے اور وہ ہی اس کا اعلان کرے گا۔

جب ایک طالبہ نے پوچھا کہ ملک میں اتنے مسائل کے ہوتے ہوئے وہ لمز میں طلبہ سے گفتگو کرنے کیوں آئے ہیں۔ اس پر نگران وزیر اعظم نے جواب دیا کہ ’اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے میں تمام دارالحکومتوں میں جانا چاہتا تھا۔ میں لمز اس لیے آنا چاہتا تھا کہ تاکہ یہ دیکھ سکوں کہ کیا ہماری جنریشن میں ایسے لوگ ہیں جو چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں جس کا سامنا مجھے ہے۔

اپنے سوال کے دوران ایک طالبعلم نے کہا کہ ’سر جب آپ منتخب ہوئے تھے تو دیگر طلبہ نے ان کی تصحیح کرنے کے لیے ’سلیکٹ‘ کا لفظ استعمال کیا۔ انوار الحق کاکڑ نے جواب دیا کہ ’میں سلیکٹ نہیں نامزد ہوا تھا۔

"ہمارے پیسوں سے چلنے والا پی ٹی وی کن کاموں کے لیے استعمال ہورہا ہے خود دیکھ لیں" صحافی سلمان درانی کا ردعمل

https://twitter.com/x/status/1720245171038589087
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لمز یونیورسٹی پر پولیس کے دھاوے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کو جھوٹی اور بے بنیاد قرار دے دیا۔

ایک ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ میرے پیچھے ایک فیک ویڈیو چل رہی ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ لمز یونیورسٹی لاہور پر پنجاب پولیس چھاپہ مار رہی ہے۔اس ویڈیو میں جو تصویر ہے وہ لمز یونیورسٹی سے بہت دور ہے، پولیس کی کوئی نارمل موومنٹ ہے پولیس نے لمز پر کوئی ریڈ نہیں کیا۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ اس بارے میں نہ پولیس کو کوئی حکم ملا نہ ہمیں کہا گیا، یہ جعلی اور جھوٹی ویڈیو وزیراعظم کے دورے کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹی اور بے بنیاد خبر کے طور پر جاری کی گئی اور یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نہ پنجاب پولیس نے لمز پر چھاپہ مارا نہ اس کا کوئی حکم ملا اور نہ ہی ہمارا ایسا کوئی ارادہ ہے۔
 
Last edited by a moderator: