ن لیگ دور میں لگےپاور پلانٹس پر پی ٹی آئی کےاعتراضات:مفتاح اسماعیل کاجواب

pak-hamad.jpg


پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ن لیگی دور میں لگائے گئے پاور پلانٹس پر تحریک انصاف حکومت کی جانب سے کئے گئے اعتراضات مسترد کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے ن لیگ کے دور میں بنائے جانے والے بجلی گھروں کے بارے الزامات درست نہِیں، ان کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے دعوی کیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے بجلی بنانے کی صلاحیت میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا، اگر ایسا ہے تو ان کے دور میں لوڈ شیڈنگ کیوں ہو رہی ہے،درحقیقت تحریک انصاف حکومت صنعتی شعبے کو مناسب نرخ پر بجلی فراہم ہی نہیں کر سکی جس کی وجہ سے صنعتی شعبہ گیس پر چل رہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1472514336895680514
جاری کردہ بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موجودہ حکومت کہتی ہے کہ بجلی بنانے کی صلاحیت میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا، اگر ایسا ہے تو پی ٹی آئی حکومت کے دور میں لوڈ شیڈنگ کیوں ہو رہی ہے،اصل وجہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی حکومت صنعتی شعبے کو مناسب نرخ پر بجلی فراہم ہی نہیں کر سکی جس کی وجہ سے صنعتی شعبہ گیس پر چل رہا ہے۔

سابق وزیر خزانہ نےپی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پی پی پی اور مشرف دور میں بھی پلانٹس ایسے ہی لگے جبکہ ن لیگ کے دور میں ایل این جی سے چلائے جانے والے پلانٹس مؤثر اور سستے ترین ہیں جو مشرف دور میں لگائے جانے والے منصوبوں سے سستے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے تربیلہ کا توسیعی منصوبہ اور نیلم جہلم منصوبہ مکمل کیا جبکہ آج بجلی مہنگی اس لیے ہے کہ گیس درآمد کرنے کی بجائے مہنگے فرنس آئل سے بنائی جا رہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1472545904309805056
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے پی ٹی آئی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ن لیگ کے دور میں لگائے جانے والے بجلی کے پلانٹ فروخت تو کرنا چاہتی ہے مگرقیمت ادا نہیں کرنا چاہتی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر حماد اظہر کا جوابی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ پی ایم ایل این کے معاہدوں کی وجہ سے 2013 میں 180 بلین روپے کی صلاحیت کی ادائیگی/سالانہ بڑھ کر 800 بلین روپے سالانہ ہو گئی تھی ، سسٹم کی پوری گنجائش سے زیادہ اضافی طور پر آرڈر کے مطابق تیار کیا جانا باقی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ انہوں نے معاہدوں پر دستخط تو کر دیئے تھے لیکن جب صارفین کو ان کی غلطی کی وجہ سے ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں تو یہ اس کا الزام بھی نہیں لینا چاہتے۔