ن لیگ کو دال میں کچھ کالا نظر آ رہا ہے: انصار عباسی

ansar-abbasi.jpg


سینیئر صحافی انصار عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ نون کو دال میں کچھ کالا نظر آ رہا ہے اسلئے وہ اپنے سیاسی بیانیے پر نظرثانی کر رہی ہے اور اس میں یہ امکانات بھی شامل ہیں کہ شاید اسے اپنے پرانے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ اختیار کرنا پڑے۔

انصار عباسی نے مزید کہا کہ متعلقہ حلقوں سے کچھ ’’پریشان کُن‘‘ اشارے ملنے کے بعد نون لیگ کے قائد میاں نواز شریف صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور کچھ اداروں کے حوالے سے پارٹی کے سخت موقف کی پالیسی اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

انصار عباسی نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف عوام اور میڈیا کے ساتھ اپنی رابطہ کاری دوبارہ شروع کریں ،ایک ذرائع نے بتایا تھا کہ ہمیں حکومت نہیں چاہئے تھی اور ہم رواں سال مئی میں نئے انتخابات کے خواہشمند تھے لیکن ہمیں کہا گیا کہ آپ ملک کے بھلے کیلئے کام جاری رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعد میں نون لیگ کی زیر قیادت اتحاد نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے غیر مقبول اور سخت فیصلے کیے، لیکن اب معاملات کو نئے انتخابات کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جو حکمران جماعتوں بالخصوص نون لیگ کیلئے فائدہ مند نہیں۔

انصار عباسی نے مزید انکشاف کیا کہ نون لیگ کے ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی قیادت جلد انتخابات کے امکانات کی اطلاعات سے خوش نہیں، ذرائع کے مطابق یہ بات نواز شریف کی واپسی، موزوں حالات کی غیر موجودگی اور تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں اصول طے کیے جانے تک قبول نہیں کریں گے۔

انصار عباسی نے نون لیگ کے ذرائع کے مطابق بتایا کہ پارٹی قیادت بشمول میاں نواز شریف کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا گیا اور ان پر مقدمات چلائے گئے،آئندہ انتخابات تک نون لیگ چاہتی ہے کہ عدالتیں میاں نواز شریف کی اپیلوں پر فیصلہ کر لیں تاکہ پارٹی کو انتخابات میں جانے کیلئے منصفانہ موقع مل سکے۔

نون لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے ہفتہ کو خبردار کیا کہ نون لیگ کو جلد انتخابات کی طرف نہ دھکیلا جائے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات سے قبل مساوی مواقع دیے جانا چاہئیں۔

پارٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ کچھ نہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نون لیگ کے بارے میں غلط اندازے نہ لگائے جائیں،کہا جاتا ہے کہ جس نئی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے؛ اگر اسے حتمی شکل دے کر عمل شروع کردیا گیا تو اس کے بعد نون لیگ کسی طرح کا تعاون نہیں کرے گی۔

انسار عباسی کے مطابق گزشتہ روز حکمران اتحاد نے سپریم کورٹ کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا اور خصوصاً چیف جسٹس کی زیر قیادت تین رکنی بینچ پر تنقید کی، تنقید کی قیادت نون لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کی اور وہ تین رکنی بینچ سے شدید ناراض نظر آئیں۔

حتیٰ کہ انہوں نے ’’فکسڈ میچز‘‘ کی طرز پر اس تین رکنی بینچ کیلئے ’’فکسڈ بینچ‘‘ جیسے الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ یہ بینچ حکمران اتحاد کو نشانہ بنا رہا ہے اور پی ٹی آئی کی حمایت کررہا ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یاد دہانی کرائی کہ کس طرح نواز شریف کو عدلیہ نے نشانہ بنایا اور حوالہ جات دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدلیہ کے دہرے معیارات ہیں۔

انصار عباسی کے مطابق مریم نواز نے ہلکا سا اشارہ دیا کہ ’’امپائرز‘‘ کی طرف سے عمران خان کو کچھ حمایت مل رہی ہے لیکن انہوں نے فوراً ہی کہا کہ فی الحال وہ اس معاملے پر خصوصاً بات نہیں کرنا چاہتیں،موجودہ حکومت، جس کی قیادت ان کے چچا کر رہے ہیں، غیر فعال ہے اور اگر وہ حکومت میں ہوتیں تو فوراً حکومت چھوڑ دیتیں۔

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ نے حکومتی اتحاد کی فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کردی ہے،چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنادیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانونی نقطہ عدالت کے سامنے ایک ہے، فل کورٹ بہت سنجیدہ اور پیچیدہ معاملات میں بنایا جاتا ہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
ansar-abbasi.jpg


سینیئر صحافی انصار عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ نون کو دال میں کچھ کالا نظر آ رہا ہے اسلئے وہ اپنے سیاسی بیانیے پر نظرثانی کر رہی ہے اور اس میں یہ امکانات بھی شامل ہیں کہ شاید اسے اپنے پرانے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ اختیار کرنا پڑے۔

انصار عباسی نے مزید کہا کہ متعلقہ حلقوں سے کچھ ’’پریشان کُن‘‘ اشارے ملنے کے بعد نون لیگ کے قائد میاں نواز شریف صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور کچھ اداروں کے حوالے سے پارٹی کے سخت موقف کی پالیسی اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

انصار عباسی نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف عوام اور میڈیا کے ساتھ اپنی رابطہ کاری دوبارہ شروع کریں ،ایک ذرائع نے بتایا تھا کہ ہمیں حکومت نہیں چاہئے تھی اور ہم رواں سال مئی میں نئے انتخابات کے خواہشمند تھے لیکن ہمیں کہا گیا کہ آپ ملک کے بھلے کیلئے کام جاری رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعد میں نون لیگ کی زیر قیادت اتحاد نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے غیر مقبول اور سخت فیصلے کیے، لیکن اب معاملات کو نئے انتخابات کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جو حکمران جماعتوں بالخصوص نون لیگ کیلئے فائدہ مند نہیں۔

انصار عباسی نے مزید انکشاف کیا کہ نون لیگ کے ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی قیادت جلد انتخابات کے امکانات کی اطلاعات سے خوش نہیں، ذرائع کے مطابق یہ بات نواز شریف کی واپسی، موزوں حالات کی غیر موجودگی اور تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں اصول طے کیے جانے تک قبول نہیں کریں گے۔

انصار عباسی نے نون لیگ کے ذرائع کے مطابق بتایا کہ پارٹی قیادت بشمول میاں نواز شریف کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا گیا اور ان پر مقدمات چلائے گئے،آئندہ انتخابات تک نون لیگ چاہتی ہے کہ عدالتیں میاں نواز شریف کی اپیلوں پر فیصلہ کر لیں تاکہ پارٹی کو انتخابات میں جانے کیلئے منصفانہ موقع مل سکے۔

نون لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے ہفتہ کو خبردار کیا کہ نون لیگ کو جلد انتخابات کی طرف نہ دھکیلا جائے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات سے قبل مساوی مواقع دیے جانا چاہئیں۔

پارٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ کچھ نہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نون لیگ کے بارے میں غلط اندازے نہ لگائے جائیں،کہا جاتا ہے کہ جس نئی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے؛ اگر اسے حتمی شکل دے کر عمل شروع کردیا گیا تو اس کے بعد نون لیگ کسی طرح کا تعاون نہیں کرے گی۔

انسار عباسی کے مطابق گزشتہ روز حکمران اتحاد نے سپریم کورٹ کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا اور خصوصاً چیف جسٹس کی زیر قیادت تین رکنی بینچ پر تنقید کی، تنقید کی قیادت نون لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کی اور وہ تین رکنی بینچ سے شدید ناراض نظر آئیں۔

حتیٰ کہ انہوں نے ’’فکسڈ میچز‘‘ کی طرز پر اس تین رکنی بینچ کیلئے ’’فکسڈ بینچ‘‘ جیسے الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ یہ بینچ حکمران اتحاد کو نشانہ بنا رہا ہے اور پی ٹی آئی کی حمایت کررہا ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یاد دہانی کرائی کہ کس طرح نواز شریف کو عدلیہ نے نشانہ بنایا اور حوالہ جات دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدلیہ کے دہرے معیارات ہیں۔

انصار عباسی کے مطابق مریم نواز نے ہلکا سا اشارہ دیا کہ ’’امپائرز‘‘ کی طرف سے عمران خان کو کچھ حمایت مل رہی ہے لیکن انہوں نے فوراً ہی کہا کہ فی الحال وہ اس معاملے پر خصوصاً بات نہیں کرنا چاہتیں،موجودہ حکومت، جس کی قیادت ان کے چچا کر رہے ہیں، غیر فعال ہے اور اگر وہ حکومت میں ہوتیں تو فوراً حکومت چھوڑ دیتیں۔

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ نے حکومتی اتحاد کی فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کردی ہے،چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنادیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانونی نقطہ عدالت کے سامنے ایک ہے، فل کورٹ بہت سنجیدہ اور پیچیدہ معاملات میں بنایا جاتا ہے۔
apna aap dikh gaya hoga PML-N ko daal maen...
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
...what does "pareshan kun isharay" means..
something like ? ?
 
Last edited:

Gujjar1

Minister (2k+ posts)
pata nahi ye kyun nahi samaj rahey k baat ab agey nikak chuki hai, ab ye jung NATION vs. corrupt Mafia mein badal chuki hai. ab ye jung sirf IK jung nahi balke poori qaum ki jung hai.
IK to leader hai jo poori qaum ki back pay kharha hai, jo poori qaum ki umeed hai.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ان لوگوں سے کوئی بعید نہیں کہ آنے والے انتخابت میں اپنی ذلت آمیز شکست کو بھانپتے ہوۓ اسکا بھی بائیکاٹ کر دیں اور ملک میں مزید افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کریں
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
جوکرو کی جوکرو والی حرکتیں بائیکاٹ بھی کر دیا اور اپنا اٹارنی جنرل دلائل کے لیے بھی بھیج دیا ساتھ وکیل بھی
یہ چیخو پکار یہ مارا ماری یہ چلانا گالیاں دینے پر اتر آنا دھمکیاں دینا گندے اشارے کرنا کسی کا ملک سے بھاگ جانا اور کسی کا اپنی حکومت ہونے کے باوجود ملک میں نہ آنا عدالتوں کی توہین کر نا ان کا بائیکاٹ کرنا ججوں پر پھبتیاں کسنا کن حالات کی عکاسی ہے کہ سب پکڑے جائیں گے یہ جا رہے ہیں اور حاضر ہوں گے عوام کی عدالت میں لہذا اس کا خوف طاری ہے ان پر کہ صرف 3 ساڑھے 3 ماہ میں جو حکومت ہم نے عوام کو کرکے دیکھائی ہے اس پر ہمیں لوگ جوتیاں مارے گے جس کا عملی مظاہرہ ہم نے ضمنی الیکشن میں دیکھ چکے ہیں کہ ساری حکومتی مشینری ان کے پاس تھی خوب دھاندلی کی لیکن پھر بھی یہ 13 جماعتیں ایک عمران خان سے ذلیل در ذلیل ہوئے منظر نامہ صاف ہے کلیجہ ان کے منہ کو آ رہا ہے اور عمران خان کی دو تہائی اکثریت صاف نظر آ رہی ہے بھیا رات کی نیدیں اڑ گئی ہےمال لوٹنے کے سب خواب ہوا ہوئے اقتدار تو ان کے لیے ایک رات کی دلہن ثابت ہوا ابھی تو ان کی مہندی نہیں اتری اور ان کا سہاگ لٹ گیا یعنی اقتدار گیا
 

Wake Up Pakistan

Chief Minister (5k+ posts)
Mujay SC ke samaj nahe arahee

why not giving Verdict

i have lots of doubt on them

may be of the Judge is fishy character ALLAH khair
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)

عمران ریاض خان بھان متی کے چور کنبے کی پہلے ہی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، انہیں اتنا نہ ڈراؤ کہ الیکشن سے ہی بھاگ جائیں
مجھے نہیں لگتا ، نون لیگ . اگلا الیکشن لڑے گی ، ہاں ایک ہی صورت ہو سکتی ہے ، کہ اگر پورے پاکستانی کی ساری جماتیں ، مل کر ایک ہی پارٹی کی طرح لڑے ،فوج کو ساتھ ملا کر تو شائد ، کچھ کر سکے ،ورنہ ،حالات بتا رہے ہیں یہ کھا پی کر بھاگنے کا وقت ہوا چاہتا ہے