وزیراعظم ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں لیکن مدینے والا ان سے ناراض ہے،بھٹی

9bhaitjalimuqbala.jpg

سینئر صحافی اور تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ شہباز شریف کی وزارت اعلی کے دوران محکمہ پولیس میں اکثر پولیس مقابلے جعلی ہوتے تھے جن کے عینی شاہد وہ خود بھی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'خبر ہے' میں 90 کی دہائی کے آخر میں ہونے والے جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ پانچ افراد کو پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے والا واقعہ میرے سامنے ہوا تھا میں وہاں موجود تھا، میرے سامنے دو بےگناہ مزدوروں کو مارا گیا۔

عارف حمید بھٹی نے کہا کہ صرف خانہ پُری کرنے کے لئے ان کا مارا گیا، اہلکاروں کا کہنا تھا کہ اوپر سے صاحب کا پریشر ہے، کرائم زیادہ ہوگئے ہیں پولیس مقابلے کرو، میں نے رپورٹر کے طور پر اس واقعہ کو کور کیا ہوا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1470411438762209288
ایک سوال کے جواب میں عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے پریشر تھا، کہتے تھے آپ کو ڈی پی او لگانا ہے کتنے بندے مارو گے، ہمارے ملک کی عوام کسی کینسر یا کورونا سے نہیں مرے گی لیکن سچ بولنے سے ضرور مر جائے گی۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ کسی بھی پولیس والے کو بلا کر پوچھ لیں کہ کیا شہباز شریف نہیں پوچھتے تھے کہ کتنے بندے مارو گے۔

عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ میں عینی شاہد ہوں وہ مقابلہ جعلی تھا ہمیں فون آتے تھے کہ آج اتنے بندے مارنے ہیں تو جگہ رکھنا، یہ ایک بار نہیں درجنوں مرتبہ ہوا ہے۔

سینئر تجزیہ نگار نے موجودہ حکومت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب اگر فواد چوہدری کی بات کی جائے تو انہوں نے کہا تا کہ اربوں روپے کی پیمنٹس ہوئی ہیں صحافیوں کو پیسے دیئے گئے ہیں کہا تھا کہ دو تین روز میں نام سامنے آجائیں گے لیکن ایک ماہ گزر جانے کے بعد بھی کوئی نام سامنے نہیں آیا۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے لئے بھی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ مدینے کی ریاست کی بات کرتے ہیں لیکن لگتا ہے کہ مدینے والا خود ان سے ناراض ہے، بہتری کیوں نہیں آرہی کیونکہ آج بھی جعلی پیمنٹس ہو رہی ہیں، حالات آج بھی ویسے ہی ہیں جیسے تھے آج بھی عوام سے فراڈ ہی کیا جارہا تھا اور جھوٹ نئے سے نئے طریقے سے بولا جارہا ہے۔
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
Us Madiny walay ka Islam say koe taaluq nahe hai by the way mr chaval bhatti. Al-e-Saud was placed after world war to implement US policy in the region. Pata nahe log itnay jahil keon hain