معروف گلوکارہ قرۃ العین بلوچ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری جواب مانگ لیا۔
گلوکارہ نے ویڈیو کے کیپشن میں سیلاب متاثرین تک امدادی رضا کار اور امداد نہ پہنچنے کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ بلاول بھٹو نے ایک کھرب 30 ارب روپے کی جو امداد جمع کی تھی وہ کہاں ہے؟ امدادی رضاکار کہاں ہیں؟
دوسری جانب برطانوی نژاد پاکستانی اداکارہ ارمینا خان نے بھی سیلاب متاثرین کی ابتر حالت پر حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ارمینا رانا خان نے ٹوئٹر پر سیلاب سے متاثرہ بچی کے انتقال کی خبر شیئر کرتے ہوئے ایک پیغام بھی لکھا۔
خبر کے مطابق ایک خاندان کی ننھی بچی جو کہ صرف ایک برس کی تھی پوری رات بھوک سے بلک بلک کر روتی رہی اور جب بھوک کی شدت برداشت نہ کرسکی تو جان گنوا بیٹھی، ارمینا نے اس خبر پر انتہائی افسوس کا اظہار بھی کیا۔
اداکارہ نے اپنی دوسری ٹوئٹ میں سیلاب زدگان کو عطیہ کی گئی امداد سے متعلق اہم سوال اُٹھاتے ہوئے حکمرانوں سے پوچھا کیا کہ ’امدادی رقم کہاں گئی؟ متاثرین اب تک کیوں مر رہے ہیں؟‘
ارمینا کے اس سوال پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے بھی آواز اٹھائی اور حکومت کی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں پر تنقید کی۔