
وفاقی حکومت نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں مختلف سیاسی جماعتوں کے چیف وہپس اور پارلیمانی رہنمائوں سے ہونے والے مشاورتی اجلاس کے بعد آئندہ مالی سال 2024-25ء کا بجٹ 12 جون کو ایوان زیریں میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے دوراقتدار میں شروع ہونے والے انقلابی بلین ٹری پروگرام کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے دور میں شروع کیے گئے انقلابی ٹین بلین ٹری سونامی کا نام گرین پاکستان کر کے جاری رکھا جائے گا۔ گرین پاکستان پروگرام نامی اس منصوبے کے بجٹ میں 300 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، منصوبہ کے لیے بجٹ میں 15 ارب 62 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 2023-24ء میں گرین پاکستان منصوبے کیلئے 3 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ اب تک 29 ارب 56 کروڑ روپے کے اخراجات کیے جا چکے ہیں۔ 2019ء میں ایکنک نے ٹین بلین ٹری سونامی منصوبے کی منظوری دی تھی اور یہ منصوبہ 125 ارب 18 کروڑ 43 لاکھ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی گزشتہ حکومت میں اس منصوبے کا نام بلین ٹری سونامی سے بدل کر گرین پاکستان کر کے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق تخمینہ لگایا گیا تھا کہ ماہ جون 2024ء تک اس منصوبے پر 26 ارب 98 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 10 بلین ٹری منصوبہ ستمبر 2019ء میں شروع کیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ 2015ء میں خیبرپختونخوا میں قائم پی ٹی آئی حکومت نے شروع کیا تھا جسے بلین ٹرین سونامی کا نام دیا گیا اور اس کا ٹارگٹ 2018ء میں مکمل ہو گیا تھا۔ ستمبر 2019ء میں اس منصوبے کو قومی سطح پر 10 بلین ٹری سونامی کے نام سے دوبارہ شروع کیا گیا تھا جس کے تحت 2023ء تک 3 ارب 20 کروڑ جبکہ 2028ء تک 10 ارب درخت لگانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/mRprdWC/10trreeprojejctkj.png