نیازی ٦ دن کا وقت دے کر اسلام آباد سے بھاگا تھا لیکن اب اس نیازی کی وفات ہو چکی ہے جو کبھی لانگ مارچ اور دھرنوں کی بات کیا کرتا تھا . اب تو ایسا لگتا ہے نیازی خود پنجاب کے اقتدار کو انجواۓ کرنا چاہتا ہے نیازی ایک بار پھر گوگی فارمولے کے تحت لمبا مال بنانے پنجاب پر قابض ہو چکا ہے . کہاں گیا الیکشن ، کہاں گیا انقلاب ، نیازی اب مطلقہ گرل فرینڈ کی طرح اپنے سابق پیار بوٹ وہ کون تھا کو منانے کی کوششوں میں لگ گیا ہے . نیازی اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہے اور ایک بار پھر بوٹوں کی اولین پسند بننا چاہتا ہے . یہ عجیب بات ہے جب عمران نیازی کو بھر پور عوامی طاقت ملی ہے تب وہ روٹھا یار منانے چل پڑا ہے . عمران نیازی وہ ذلت بھول چکا ہے جب آدھی رات کو ایک ڈائری اور گال پر چھپے فنگر پرنٹ کے ساتھ نکالا گیا تھا
لیڈر اپنے کاز سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے لیکن عمران نیازی اب نیا الیکشن بھول کر اپنی سیاست بچانے کی فکر میں لگ گیا ہے . عمران نیازی کو اپنی بھیانک موت نظر آ گئی ہے اس کی پارٹی کالعدم ہو جاۓ گی دو صوبوں اور سینٹ سے اس کا صفایا ہو جاۓ گا یہ انجام دیکھ کر عمران نیازی کی ٹانگیں کانپنے لگ گئی ہیں . اب وہ فرنٹ فٹ سے بیک فٹ پر آ چکا ہے . عمران نیازی شروع دن سے ہی ایک ڈرپوک لیڈر تھا . عمران نیازی پچھلے پندرہ سال سے دھرنا دھرنا کھیل رہا ہے لیکن اس کا ایک دھرنا بھی کامیاب نہیں ہو سکا ہے ہر دفعہ عمران نیازی کو دھرنوں میں ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے .عمران نیازی اب پاؤں پکڑنے کی سیاست پر عمل پیرا ہو چکا ہے . لیکن خدا نے عمران نیازی کی قسمت میں ناکامی و پسپائی لکھ دی ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا. اب اس میں حوصلہ باقی نہیں رہا کہ کوئی دھرنا دے یا احتجاجی تحریک چلاۓ . عمران نیازی سیاست کی بازی ہار چکا ہے . اگر یہ حکومت نوے دن نکال گئی تو عمران نیازی جیل کی سلاخوں کے پیچھے سڑ رہا ہو گا