وزیر خارجہ بلاول بھٹو بیرون ملک سے تعلیم یافتہ ہیں اسی لیے وہ اکثر اردو کے الفاظ کی ادائیگی میں غلطی کر جاتے ہیں۔ گزشتہ روز بےنظیر بھٹو کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقد جلسے میں بلاول بھٹو نے توشہ خانہ کو ٹوچہ خانہ کہہ دیا اور ایک بار نہیں متعدد بار اسے ٹوچہ خانہ ہی کہا۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ انہوں نے کسی لفظ کی ادائیگی غلط کی ہو اس سے قبل بھی وہ ٹانگیں کانپنے کو کانپیں ٹانگنا اور کئی بار اس سے ملتی جلتی غلطیاں کر چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے عمران خان پر توشہ خانہ سے چیزیں چرانے کے الزام کا ذکر کرتے ہوئے بار بار ٹوچہ خانہ کہتے رہے جسے سوشل میڈیا پر مضحکہ خیز قرار دیا جا رہا ہے۔
شہر بانو نامی صارف نے کہا کہ ٹوچہ خانہ، ٹوچہ خانہ، ٹوچہ خانہ کیا ہے یہ ٹوچہ خانہ۔۔ تم کیا جانو کیا ہوتا ہے ٹوچہ خانہ
عابد جامی نے تھری ایڈیئٹس فلم کے چتُر نامی کردار کی تصویر کے ساتھ بلاول کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ انہیں ان دونوں میں کوئی فرق نظر نہیں آ رہا۔
سعدیہ نے کہا کہ کم علمی بھی ایک رحمت کیطرح ہے مگر کبھی یہ شرمندگی کا باعث بنتی ہے۔
ملک فضل عباس نے کہا کہ ملک پر جوکر حکمرانی کر رہے ہیں۔
گلوبل ولیج اسپیس نے کہا کہ جب بلاول ملک میں نہیں تھے تو یہی وجہ تھی کہ ہم انہیں یاد کرتے تھے۔
شاہد وحید نے بھی اس پر میم شیئر کی جس میں خاتون بے ساختہ قہقہ لگا رہی ہے۔
ہدایت نامی صارف نے کہا وہ حیران ہیں کہ اس کے باوجود لوگ ان کو اتنی توجہ کیوں دیتے ہیں۔
عثمان اشرف نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ زمین چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔
جب کہ راؤ صداقت نے کہا کہ یہ زبان کے لڑکھڑانے کی وجہ سے ہوا ہے اس پر تنقید غیر ضروری ہے اگر تنقید ہی کرنی ہے تو سنجیدہ موضوعات پر ان کی کارکردگی کو نشانہ بنائیں۔