ٹین بلین سونامی پراجیکٹ میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف

billion-tree.jpg


پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے شروع کئے جانے والے ٹین بلین سونامی پراجیکٹ میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے پراجیکٹ سے متعلق پیش کی جانے والی رپورٹ میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے

منصوبے کے ڈائریکٹرز اور ضلعی جنگلات آفیسرز کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کے افسران نے درخت لگانے کی بجائے منصوبے کے لئے دی جانے والی خطیر رقم سے گاڑیاں خریدیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے ڈائریکٹرز اور ضلعی جنگلات آفیسرز کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کے افسران نے درخت لگانے کی بجائے منصوبے کے لئے دی جانے والی خطیر رقم سے گاڑیاں خریدیں۔

لاہور ،شیخوپورہ ،قصور، چکوال، گجرات، سیالکوٹ ،بھکر ، خوشاب ، فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسرز سے وضاحت طلب کی گئی ہے جبکہ جھنگ، ملتان، اوکاڑہ، میانوالی، راولپنڈی ،مری ،سرگودھا ،مظفر آباد، لیہ، رحیم یار خان، ڈی جی خان اور ساہیوال کے افسران سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لئے دی جانے والی رقم کو دیگر اخراجات پر خرچ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا امکان ہے۔

منصوبے سے متعلق آڈٹ رپورٹ میں 427 آڈٹ پیراز سامنے آئے ہیں اور افسران کی جانب سے آڈٹ رپورٹ چھپانے کی کوششیں جاری ہیں کیونکہ رپورٹ کے پبلک ہونے کی صورت میں مبینہ کرپشن بے نقاب ہونے کا امکان ہے۔

سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے صوبہ خیبرپختونخوا میں بلین ٹری منصوبہ کامیابی سے مکمل ہونے پر بطور وزیراعظم پاکستان سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کا آغاز 2018 میں کیا۔

منصوبے کے تحت سال 2030 تک ملک بھر میں 10 ارب درخت لگانے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت ملک کے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت کے ایریا میں پودے لگائے جانے ہیں۔ منصوبے کے لیے 50 فیصد رقم وفاق جبکہ باقی 50 فیصد چاروں صوبے دے رہے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا حصہ وفاق دے رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق منصوبے کی کامیابی سے پاکستان کے اوسط درجہ حرارت میں ایک سے پانچ ڈگری تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

ٹین بلین ٹری منصوبے کے تین فیز ہیں، پہلے چار سالہ فیز کی مدت 30 جون 2023 ء کو ختم ہو رہی ہے اور اس دوران ساڑھے 3 ارب پودے لگائے جانے تھے جس پر 125 ارب روپے کا بجٹ خرچ ہونا تھا۔ اسی طرح فیز 2 میں 3 ارب 30 کروڑ اور بعد ازاں فیز 3 میں مزید 3 ارب 40 کروڑ درخت لگا کر سال 2030 تک ملک بھر میں 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ ہے۔

ٹین بلین ٹری منصوبے کا پہلا مرحلہ 2019 سے 2022 تک تھا تاہم کورونا وبا کی وجہ سے ہونے والی تاخیر کے باعث اب اس پراجیکٹ کو 2023 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر فیض محمد نے وی نیوز کو بتایا کہ حکومت نے اس منصوبے کے لیے اب تک صرف 30 ارب روپے جاری کیے ہیں اور جاری ہونے والی تقریباً تمام رقم خرچ ہو چکی ہے، جبeکہ ذرائع نے 3 ارب 30 کروڑ پودے لگانے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ارب پودے لگائے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اگر یہ تعداد درست ہے تو اس کارکردگی کو حوصلہ افزا قرار دیا جاسکتا ہے۔
 

digitalzygot1

Minister (2k+ posts)
Chalo. This project has been audited multiple times by international companies and have been praised. Naya shosha chor dia hay. Tabhe iss mulk main koi investment kay liay tayar nahin.