پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے فیصلوں کو ماننے سے انکار کر سکتی ہے،پرویز اشرف

6rajapervezasahrhfhfhhfhfhf.jpg

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اگر پارلیمنٹ نے عدلیہ کے کہنے پر قانون سازی کرنی ہے تو عدلیہ خو د ہی آئین و قانون سازی کرلے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے عالمی نشریاتی ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عدلیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان موجودہ کشیدگی سے متعلق کھل کر بات کی اور کہا کہ میں یہ ہرگز نہیں کہتا کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہوچکے ہیں، آپ کیسے منتخب نمائندوں کی حدود میں آسکتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ منتخب نمائندوں کی حدود میں آئیں گے تو پھر لوگ آپ کی حدود میں جانا شروع ہوجائیں گے، آپ کسی پر حملہ کریں تو وہ کیا کرے گا؟ جو اس کے ہاتھ آئے گاوہ آپ کو مارے گا، میں نہیں چاہتا ہم جواب الجواب لکھنے کیلئے بیٹھ جائیں۔


اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان اور وکلاء کا مطالبہ ہے کہ تمام ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دیا جائے، یہ بینچ جو فیصلہ کرے گا ہمیں منظور ہوگا، پھر فل کورٹ بنانے میں قباحت

کیا ہے؟ اس اقدام سے ملک میں ہیجانی کیفیت ختم ہوسکتی ہے، تو ایسا کیوں نہیں کیا جارہا؟لگتا ہے الیکشن کا معاملہ اب کسی کی انا کا مسئلہ بن گیا ہے، ماضی میں ایسا کبھی بھی نہیں ہوا۔

راجاپرویز اشرف نے کہا کہ اب پارلیمان پر قدغن لگادی گئی کہ وہی قانون سازی کی جائے جو عدلیہ چاہے گی تو پھر آئین سازی بھی وہ خود کرلیں، پھر الیکشن کیلئے یہ مارا ماری کیوں؟

عدلیہ سے کہیں آپ قانون بنائیں آپ ہی عمل کروالیں، سپریم کورٹ میں تقسیم ہونا خطرناک بات ہے، ایسا ہونے سے سپریم کورٹ نہیں چل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون بھی وہی بنائیں اور فیصلے بھی وہی کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے مداخلت کرنے کے فیصلوں کو ماننے سے انکار کر دے۔

انہوں نے کہا حکومت کو بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لےجانے کے بجائے پارلیمان میں بیٹھ کر حل کرنا چاہیے، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لےجانےسے نقصان ہوگا اور یہ نقصان عدلیہ کا بھی ہوگا کیونکہ سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے عدلیہ کمزور ہوگی۔
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
ہمارے جج ان مافیاز سے کتنا ڈرتے ہیں، بس
قاسم سوری کی رولنگ، اور راجہ رینٹل کے بیان کا موازنہ کر لیں
Hate to say it but the court is also reaping what it has sown in the past. It has legitimized every dictator and given relief and legitimacy to every crook and criminal under nazriya e zururat

Like I said earlier if you keep playing with fire, its only a matter of time before your own house catches fire. And this is what has happened now.
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
6rajapervezasahrhfhfhhfhfhf.jpg

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اگر پارلیمنٹ نے عدلیہ کے کہنے پر قانون سازی کرنی ہے تو عدلیہ خو د ہی آئین و قانون سازی کرلے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے عالمی نشریاتی ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عدلیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان موجودہ کشیدگی سے متعلق کھل کر بات کی اور کہا کہ میں یہ ہرگز نہیں کہتا کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہوچکے ہیں، آپ کیسے منتخب نمائندوں کی حدود میں آسکتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ منتخب نمائندوں کی حدود میں آئیں گے تو پھر لوگ آپ کی حدود میں جانا شروع ہوجائیں گے، آپ کسی پر حملہ کریں تو وہ کیا کرے گا؟ جو اس کے ہاتھ آئے گاوہ آپ کو مارے گا، میں نہیں چاہتا ہم جواب الجواب لکھنے کیلئے بیٹھ جائیں۔


اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان اور وکلاء کا مطالبہ ہے کہ تمام ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دیا جائے، یہ بینچ جو فیصلہ کرے گا ہمیں منظور ہوگا، پھر فل کورٹ بنانے میں قباحت

کیا ہے؟ اس اقدام سے ملک میں ہیجانی کیفیت ختم ہوسکتی ہے، تو ایسا کیوں نہیں کیا جارہا؟لگتا ہے الیکشن کا معاملہ اب کسی کی انا کا مسئلہ بن گیا ہے، ماضی میں ایسا کبھی بھی نہیں ہوا۔

راجاپرویز اشرف نے کہا کہ اب پارلیمان پر قدغن لگادی گئی کہ وہی قانون سازی کی جائے جو عدلیہ چاہے گی تو پھر آئین سازی بھی وہ خود کرلیں، پھر الیکشن کیلئے یہ مارا ماری کیوں؟

عدلیہ سے کہیں آپ قانون بنائیں آپ ہی عمل کروالیں، سپریم کورٹ میں تقسیم ہونا خطرناک بات ہے، ایسا ہونے سے سپریم کورٹ نہیں چل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون بھی وہی بنائیں اور فیصلے بھی وہی کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے مداخلت کرنے کے فیصلوں کو ماننے سے انکار کر دے۔

انہوں نے کہا حکومت کو بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لےجانے کے بجائے پارلیمان میں بیٹھ کر حل کرنا چاہیے، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لےجانےسے نقصان ہوگا اور یہ نقصان عدلیہ کا بھی ہوگا کیونکہ سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے عدلیہ کمزور ہوگی۔

If constitution is in written form like USA, India or in Pakistan than in this case constitution is supreme, parliament is under constitution.
While if constitution is not written like UK, Canada in this case parliament is supreme.

This raja rental dumb head doesn't know anything.
 

FahadBhatti

Chief Minister (5k+ posts)
Hate to say it but the court is also reaping what it has sown in the past. It has legitimized every dictator and given relief and legitimacy to every crook and criminal under nazriya e zururat

Like I said earlier if you keep playing with fire, its only a matter of time before your own house catches fire. And this is what has happened now.
Wouldnt have mattered even if the judges were united ,its the matter of existence for PDM kachoomer.

Maryams and bilawals will cease to exist in politics if elections in these provinces are conducted now. PTI will easily get more than 2/3rd in punjab and 3/4th in kpk.

Even if SC disqualifies shahbaz shareef ,they will invalidate the order through parliament.

As the things stand now there wont be any elections until khan sahab dies. Even disqualification or putting him jail wont affect PTI bank.
 

shafiqueimran

Minister (2k+ posts)
Kya chor bazaari hai. Kal ko yeh tamaam chor apni sazaon ko bhi aik resolution kay through parliament say reject karwa lein gay. Someone should stop this nonsense.
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
یہ حکومت انتہائی غلط مثالیں قائم کر رہی ہے۔ اگر آج حکومت سپریم کورٹ کا حکم نہیں مانتی تو کل تمام بدمعاش اور زور آور لوگ ایسا کریں گے۔
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
If constitution is in written form like USA, India or in Pakistan than in this case constitution is supreme, parliament is under constitution.
While if constitution is not written like UK, Canada in this case parliament is supreme.

This raja rental dumb head doesn't know anything.
UK has no constitution.
In UK and Canada, Court has the final sway on any legislation and on constitutional matters.
In UK and Canada, the SC draws its own powers by its own decisions - In a way those are more powerful than the SC in the US.

In the constitutional terms, in the US , the AG and (the department of justice) are under or a part of the SC and are its agents or liaisons in the executive, however by a court's in late 1800 ?), the court gave powers of the appointment of AG to the executive which it can take back.
In the UK (or historically), the slogan "Parliament is Supreme" only meant that it is above the (unelected) House of Lords and hence the king - not that it is supreme of the courts.
Superiority of the court has never been the matter of the one constitution or the other, but is related to the duty of the courts to "the Complete Justice" , which puts the highest court not only above any authority but even above the existing laws Only forgiveness by the victim is beyond the court.
 
Last edited:

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
پی پی پی کا بھڑوا اور جیالا تو جاہل اور جھوٹا ہی ہو گا ، مگر اشرگ جان بوجھ کر خواہ مخواہ ڈراما رچا رہا ہے کہ کورٹ کو بد نام کرے یا الیکشن کو متنازع بنائے، خود ہی جانتا ہے کہ جو بولا بیکار ہے ا۔

اشرف کے ارد گرد والے جانتے ہوں گے کہ آئینی عدالتیں ، نہ صرف پاکستان میں بلکہ ہر ملک میں پارلیامنٹ کو مشورہ دیتے، ایسا ہتا آیا ہے ، بہت سے ممللک جیسے کینیڈا کا میں پارلیامنٹ کورٹ کی رائے لیتی ہے ، پارلیامنٹ کو رائے دینا اور آئنی معاملات میں گائیڈ کرنا عدالت کے فرائض میں سے ہے



یہ درست کہا کہ پارلیامنٹ سپریم کورٹ کے حکم سے انکار کر سکتی ہے ، مگو حکرمت اور انتظامیہ ایسا ہر گز نہیں کر سکتے، عمارت سے باہر نکل کر ممبران اسمبلی بھی انکار نہیں کر سکتے اور پابند یں ۔ اسبارے پارلیامنٹ جو قانون یا انکار کرے وہ عمارت کی چاردواری تک ہے محدود ہے ، پارلیامنٹ کا کیا ہے وہ قانون بنا کر زرداری کو ہر جیالے کا اصلی باپ ار مریم کو ہر پٹواری کی اصلی ماں ہونے کا قانوں بنا دے ، مگر پانچ دس فیصد فیصد کو چھوڑ کر جیالے اور پٹواری بھی اس قانون کو مسترد کر دیں گے ۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
6rajapervezasahrhfhfhhfhfhf.jpg

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اگر پارلیمنٹ نے عدلیہ کے کہنے پر قانون سازی کرنی ہے تو عدلیہ خو د ہی آئین و قانون سازی کرلے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے عالمی نشریاتی ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عدلیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان موجودہ کشیدگی سے متعلق کھل کر بات کی اور کہا کہ میں یہ ہرگز نہیں کہتا کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہوچکے ہیں، آپ کیسے منتخب نمائندوں کی حدود میں آسکتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ منتخب نمائندوں کی حدود میں آئیں گے تو پھر لوگ آپ کی حدود میں جانا شروع ہوجائیں گے، آپ کسی پر حملہ کریں تو وہ کیا کرے گا؟ جو اس کے ہاتھ آئے گاوہ آپ کو مارے گا، میں نہیں چاہتا ہم جواب الجواب لکھنے کیلئے بیٹھ جائیں۔


اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان اور وکلاء کا مطالبہ ہے کہ تمام ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دیا جائے، یہ بینچ جو فیصلہ کرے گا ہمیں منظور ہوگا، پھر فل کورٹ بنانے میں قباحت

کیا ہے؟ اس اقدام سے ملک میں ہیجانی کیفیت ختم ہوسکتی ہے، تو ایسا کیوں نہیں کیا جارہا؟لگتا ہے الیکشن کا معاملہ اب کسی کی انا کا مسئلہ بن گیا ہے، ماضی میں ایسا کبھی بھی نہیں ہوا۔

راجاپرویز اشرف نے کہا کہ اب پارلیمان پر قدغن لگادی گئی کہ وہی قانون سازی کی جائے جو عدلیہ چاہے گی تو پھر آئین سازی بھی وہ خود کرلیں، پھر الیکشن کیلئے یہ مارا ماری کیوں؟

عدلیہ سے کہیں آپ قانون بنائیں آپ ہی عمل کروالیں، سپریم کورٹ میں تقسیم ہونا خطرناک بات ہے، ایسا ہونے سے سپریم کورٹ نہیں چل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون بھی وہی بنائیں اور فیصلے بھی وہی کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے مداخلت کرنے کے فیصلوں کو ماننے سے انکار کر دے۔

انہوں نے کہا حکومت کو بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لےجانے کے بجائے پارلیمان میں بیٹھ کر حل کرنا چاہیے، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لےجانےسے نقصان ہوگا اور یہ نقصان عدلیہ کا بھی ہوگا کیونکہ سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے عدلیہ کمزور ہوگی۔

Banana republic of corrupt PDM beggars and their shameless handlers.
 

Back
Top