پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے جوتے چوری کی واردات، سہولت کار کون؟ سوشل میڈیا پر سوال زیرگردش
پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد میں گزشتہ روز سکیورٹی کے باوجود متعدد نمازیوں کے جوتے چوری ہونے کی انوکھی واردات سامنے آئی تھی جس کے بعد متعدد افراد کو جوتیوں کے بغیر واپس جانا پڑا تھا۔
نامعلوم جوتی چور نے 20 کے قریب افراد کی جوتیاں چوری کر لی تھیں جن میں قومی اسمبلی کے عملے سمیت متعدد صحافی بھی شامل تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نمازیوں کے جوتے چوری ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ کی انکوائری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
قومی اسمبلی کے سارجنٹ ایٹ آرمز کو ذمہ داری سونپتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لے کر چوروں کو پتا چلا کر رپورٹ پیش کی جائے۔ دوسری طرف سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے پارلیمنٹ ہائوس کی مسجد کے باہر سے جوتیاں چوری ہونے کے واقعہ پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آخر اس معاملے میں سہولت کاری کا کردار کس نے ادا کیا؟
سینئر صحافی آصف بشیر چوہدری نے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا کہ: پارلیمنٹ ہائوس میں چور نے گھس آئے جنہوں نے بہت سے نمازیوں کے جوتے چوری کر لیے۔ سکیورٹی اور کیمرے دھرے کے دھرے رہ گئےاور دلچسپ بات یہ ہے کہ کل ہی کے دن صدر مملکت آصف علی زرداری نے سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔
سینئر صحافی ثاقب بشیر نے واقعے پر لکھا: پارلیمنٹ ہائوس میں آخر چور گھس کیسے گئے؟
ساجد بھٹی نامی سوشل میڈیا صارف نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا: جو لوگ ووٹ چوری کر سکتے ہیں ان کے لیے مسجد سے جوتے چوری کرنا کون سی بڑی بات ہے!
عمارہ بختیار نامی صارف نے لکھا: مہنگے جوتے ہوں گے ناں! چوروں کے تو مزے ہو گئے ہوں گے!
اکرم راعی نامی صارف نے واقعے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا: پارلیمنٹ میں چوروں کے گھسنے میں سہولت کاری کس نے کی؟
صدیق جان نے طنز کیا کہ زرداری اور شہباز شریف کے اقتدار کا عالم یہ ہے کہ آج پارلیمنٹ کی مسجد سے لوگوں کے جوتے چوری ہو گئے، یہ حالت ہو گئی ہے
عائشہ افضل نے ردعمل دیا کہ وروں کی حکومت ہی بھائی صاحب
ذیشان سید نے کہا کہ پاکستانی پارلیمان میں چور جاتے ہیں یہ نعرہ ہمیشہ سنتے آرہے تھے، آج سنا بھی دیکھا بھی،، جب نماز جمعہ میں پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد سے کسی نے صحافیوں، سرکاری ملازمین، مہمانوں اور اراکین پارلیمنٹ کے جوتے چوری کرلئے، ووٹ چوروں نے اب مساجد سے جوتے چوری کرنی شروع کردئیے
ایثار رانا کا کہنا تھا کہ چور پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد تک پہنچ گئے ہیں اور وہاں کی تمام سیکورٹی اور سی سی ٹی وی کیمروں کو پتہ نہ چل سکا آج جوتے چوری ہوئے ہیں کل وزیراعظم صاحب کی کرسی نہ چوری ہو جائے سدّباب کریں
واضح رہے کہ گزشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے متعدد افراد جن میں صحافی اور قومی اسمبلی کے عملے کے افراد بھی شامل تھے کی جوتیاں چوری کر لی گئی تھیں۔ چوروں نے ڈائریکٹر جنرل میڈیا ظفر سلطان کے جوتے بھی چورے کر لیے تھے جس کے بعد مجبوراً نمازیوں کو ننگے پائوں مسجد سے واپس جانا پڑا۔