پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اعلیٰ قیادت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم سخت فیصلے نہیں لے سکتے تو ہمیں حکومت سے باہر ہو جانا چاہیے۔
سماء نیوز چینل کے پروگرام "ندیم ملک لائیو” میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگرہم فیصلے نہیں لے سکتے تو حکومت چھوڑ دیں ، ایک دم چھوڑ دیں ، آج اور اسی وقت چھوڑ دیں ۔ اگر آپ میں سیاسی قیمت ادا کرنے کی ہمت نہیں ہے تو حکومت سے نکل جائیں۔
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے اینکر پرسن و تجزیہ کار کامران خان نے کہا کہ بھائی اگر فیصلوں کی ہمت نہیں تھی یا سمجھ نہیں تھی یا 12 ہمجولیوں میں یکسوئی نہیں تھی تو اقتدار ہڑپ کرنا ضروری تھا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ 5 ہفتے اقتدار میں ملکی معشیت کا بیڑا غرق ہو گیا آپ سے یہ فیصلہ بھی نہیں ہو رہا کہ نواز شریف پاکستان لوٹ آئیں یا لندن میں ہی رہیں خدارا الیکشن کروادیں عوام سے فیصلہ لے لیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا میں اس طرح اشارہ کررہا ہوں کہ یہ وہ مشکل فیصلے ہیں جو حکومت کو لینے چاہئیں ، ہمارے لیے ہر لمحہ قیمتی ہے ، تمام اتحادیوں کو ایک پیج پر لانا پڑے گا ، حقائق ان کے سامنے رکھنے ہوں گے ، اپنے آپشنز دیں اور مسائل کو حل رکھیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہیں کہ وہ آپ کو مدد فراہم کریں۔
انہوں نے عمران خان کے بیانات پر کہا کہ آج عمران خان سیاسی قوت کااندازہ لگائیں ان کے خلاف 12 سیاسی جماعتیں بشمول پیپلزپارٹی، مسلم لیگ نواز اور جے یو آئی متحد ہیں پھر بھی فوری الیکشن میں خان کا مقابلہ کرنے سے خوفزدہ اقتدار برقرار رکھنے لانگ مارچ مقابلے کے لئے فوجی مدد درکار ہے۔
کامران خان نے کہا کہ فوجی قیادت پہلے ہی سیاسی معاملات پر غلط فیصلوں کی قیمت بھگت رہی ہے۔