پاکستانی فتح کا جشن منانے پر کشمیری طالب علم2ماہ سے قید

5kasmiriarextbbx.jpg

بھارت میں پاکستان سے محبت کا اظہار طالبعلم کو بڑا بھاری پڑا، ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو بدترین شکست ہوئی، جبکہ پاکستان کی شاندار کارکردگی پر بھارت میں پڑھنے والے کشمیری طالعبلم نے پاکستان کی جیت کا جشن منایا جس پر طالبعلم دو ماہ سے قید ہے۔

والدہ بیٹے کو بے گناہ پکڑے جانے پر غم سے نڈھال ہے، کہتی ہیں کہ ہر گزرتا دن پہلے سے زیادہ تکلیف دہ ہے، 2 مہینے ہوگئے میرا دل اپنے لختِ جگر کو دیکھنے کیلئے تڑپ رہا ہے،حفظیہ بیگم مقبوضہ کشمیر میں رہتی ہیں۔ ان کا بیٹا شوکت احمد غنائی بھارتی شہر آگرہ کے ایک کالج میں طالب علم ہے۔

شوکت احمد کو ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی فتح کی تصاویر شیئر کرنے پر جیل میں ڈال دیا گیا، تاج محل سے قریب آگرہ کی سخت سیکورٹی جیل میں شوکت 2 ماہ سے قید ہیں اور وکیلوں نے بھی تعصب پسندی دکھائی اور کیس لینے سے انکار کردیا۔

https://twitter.com/x/status/1472182235172327426
شوکت کی بہن بانو نے بی بی سی سے گفتگو میں بتایا کہ 24 اکتوبر کو جب بھارت اور پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی میچ تھا، تب شوکت اور ان کے دوستوں نے پاکستان کی جیت پر ایک دوسرے کو میسجز شیئر کیے اور انہی میسجز کی بنیاد پر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

شوکت، عنایت اور ارشد آگرہ کے ایک کالج میں میچ دیکھ رہے تھے،جب پاکستان کی بھارت کیخلاف فتح ہوئی تو ان دوستوں نے واٹس ایپ پر اپنی خوشی کا ایک دوسرے سے اظہار کیا۔ شیئر کی گئیں تصاویر میں بابراعظم کی بھی تصویر تھی،طلبا پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے کالج میں پاکستان حمایت میں نعرے بازی کی جبکہ کالج انتظامیہ نے الزامات کی تردید کردی۔

بھارت کی ینگ لائرز ایسو سی ایشن کی ممبر نتن ورما کا کہنا ہے کہ طالب علموں نے بھارت میں رہ کر پاکستان کو سراہا،ہمیں تکلیف ہوئی اس لیے ہم سب نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کا کیس نہیں لڑیں گے۔

نتن ورما سے پوچھا گیا کہ ملک کے آئین میں تو آزادی اظہار رائے کا قانون موجود ہے، اسپورٹس میں کوئی شہری دوسرے ملک کو سپورٹ کیوں نہیں کرسکتا؟وکیل نے کہا کہ قانون موجود ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپنے ملک میں دوسرے ملک کو سراہا جائے۔

بھارت میں انتہا پسندوں نے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد متعدد کشمیری طلبہ کو اس بات پر گرفتار کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان کی جیت کا جشن کیوں منایا، جبکہ پاکستان کی فتح پر خوشی منانے والی استاد کو بھی نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

بھارتی حکومت کے اس رویے پر معروف شخصیات کی جانب اس کی مذمت بھی کی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1472532155473477634
https://twitter.com/x/status/1472520294824820743
https://twitter.com/x/status/1472486657513435144
https://twitter.com/x/status/1472387410864443394
https://twitter.com/x/status/1472324020649422853
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
the should play sensibly
why put your seld in danger
when you know it
--------------------------
what if Indians living in UK and Australia
do the same thing who sport Indian team
being a UK nationality holder?​
 

Masud Rajaa

Siasat member
the indians should be raising voice over this

if this was to happen in pakistan

the whole pakistan will protesting.