پاکستانی کہلوانا، کسی بلوچ کو پسند نہیں۔

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)


ما چُکیں بلوچانی


Thursday 5 September 2013

رزاق سربازی




خود کو پاکستانی لکھنا یا کہلوانا، کسی بھی بلوچ کو پسند نہیں۔


بلوچستان سے شائع ہونے والے ایک اخبار کے ایڈیٹر نے اپنے ساتھی صحافی کو نصیحت آموز انداز میں آگاہ کیا۔ ایسی سرخی مت جمانا۔


پاکستان سے وابستگی ظاہر کرنے والی یہ سہہ کالمی سرخی دوسرے دن اخبار کے صفحہ اول سمیت ہر صفحہ سے غائب تھی، گویا غیر مطبوعہ ہی رہی۔ ایڈیٹر جو صحافی ہونے کیساتھ ساتھ بلوچستان کی پارلیمانی سیاست کا ایک شناسا چہرہ بھی ہے، درحقیقت نہیں چاہتا تھا کہ رائے عامہ کی انقلابی جنگ میں وہ کمتر درجے کا ایک ایسا رہنما نظر آئے جو سیاسی بول چال کی آگاہی بھی نہیں رکھتا۔


رائے عامہ کی جاری کشمکش کے پس منظر میں کسی انقلابی سے بڑھ کر خود کو انقلابی ظاہر کرنا، کسی تشدد پسند سے بڑھ کر خود کو تشدد پسند ظاہر کرنا۔ کسی انتہا پسند سے بڑھ کر خود کو انتہا پسند ظاہر کرنا، کھیل کا حصہ بن چکا ہے۔ جس کے عقب میں مسلح تصادم کی گھن گرج سنائی دیتی ہے۔





سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلا رئیسانی فائل فوٹو



قبل از نیشنل پارٹی، جب بی این پی عوامی، نواب اسلم رئیسانی کی سرکردگی میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا حصہ تھی۔ اس کے وزراء بلا تکان ہر فورم پر بلوچستان کے معاملات کی گرہ کشائی کیلئے اقوام متحدہ کو مداخلت کی دعوتیں دیا کرتے تھے۔ اگرچہ وہ خود کئی سال حکومت کا ناقابل تقسیم جز بھی رہے۔


یہ خبر ہر کس و ناکس کے علم میں ہوگی کہ بلوچستان کے سرکاری اسکولوں میں پاک سرزمین شاد باد، کشور حسین شاد باد کا ترانہ پڑھانے کا سلسلہ بند ہوچکا ہے اور سال بہ سال ابتدائی کلاسوں میں داخل ہونے والے طلباء کیلئے ناشناختہ ماضی کا حصہ ہے۔ جہاں تہاں پرائیویٹ اسکول قائم ہیں وہاں استاد مجید گوادری کا لکھا بلوچی ترانہ ما چکیں بلوچانی رواج پاچکا ہے۔



یہ چھوٹی خبریں ہیں یا بڑی؟؟



اسلام آباد کے اقتدار کی راہ داریوں میں چہل قدمی کرنے والے سیاسی کاریگروں کیلئے یہ بڑی خبروں کا درجہ نہیں رکھتیں۔


کیوں؟


کیونکہ یہ براہ راست ان کے روزمرہ معمولات کو متاثر نہیں کرتیں۔ ان کے ووٹ بینک کی کھاتہ داری کا وزن ان خبروں سے گھٹ نہیں رہا۔ اس جنگ کے نتیجے میں گمشدگیوں کا شکار ہونے والے ان کے رشتہ دار، شناسا یا ووٹرز نہیں۔ جو مسخ لاشیں مل رہی ہیں۔ گویا وہ سڑکوں پر پیش آنے والے حادثات کا نتیجہ ہیں۔



بلوچستان پر سب نے کچھ اپنی پسند کا حفظ کر رکھا ہے



آٹھ مہینے ہوئے۔ کراچی آرٹس کونسل میں مقامی ٹی وی کے اینکر و افغان ثور انقلاب پر توصیفی کتابوں کے مصنف و سابق ناشر مجاہد بریلوی کی کتاب بلوچستان: مسئلہ کیا ہے؟ کی تقریب رونمائی تھی۔ بلوچ مسلح رہنما اللہ نذر کے بیس کیمپ مشکے میں ان ہی دنوں بڑے پیمانے کے آپریشن کی اطلاعات تھیں۔ یہ ایسی بڑی خبر تھی کہ یوں تو بلوچ سیاست سے دلچسپی رکھنے والے کسی بھی شخص کا اس خبر سے لاعلم ہونا یا بلوچستان پر گفتگو میں اس سے صرف نظر باعثِ حیرت تھا لیکن بلوچستان پر فکرمند نظر آنے والے سیاستدان اور تشویش کا اظہار کرنے والے لکھاریوں کی لاعلمی ششدر کر دینے والی تھی۔


دھیمے لہجے میں گفتگو کرنے والے نیشنل پارٹی کے نرم گفتار سیکریٹری جنرل طاہر بزنجو نے اپنے خطاب میں اس موضوع کو چھیڑا تو ضرور اور سامعین کو بتایا کہ جس وقت ہم یہاں بیھٹے ہیں، اس وقت بھی مشکے میں اپنی نوعیت کی ایک بڑی کارروائی ہورہی ہے مگر شاید ان کی داستان بیانی کسی کو پسند نہ آئی کیونکہ اس گفتگو کو کسی نے آگے نہ بڑھایا۔



سیکرٹری جنرل، نیشنل پارٹی، طاہر بزنجو فائل فوٹو



کتنے لوگ بلوچستان پر بولنے کو آئے جن میں پارلیمنٹیرین اور دانشور دونوں شامل تھے مگر سب ہی نے کچھ نہ کچھ اپنی پسند کا حفظ کر رکھا تھا۔ لگتا تھا کہ گویا بلوچستان شیخ سعدی و حافظ شیرازی کی تحریر کردہ ایک ایسی کہانی ہے جس میں گزرے وقتوں کے واقعات ایک ایسی زبان میں پیش کئے گئے ہیں جس کے قانون قاعدے کسی دور قدیم پر ڈاکٹریٹ کی سند رکھنے والے آرکیالوجسٹوں کی علمی حدود میں قید ہیں۔



لگتا تھا کہ بلوچستان کی کہانی کے باامر مجبوری یا لازمی پسندیدگی کے پیشِ نظر پڑھ رکھے ہوئے مختلف پیراگراف میں مشکے جیسا کچھ نیا شامل نہ تھا۔



بہرحال وہ آٹھ مہینے تو رفت و گزشت ہوئے، اب ایک اور دسمبر آنے والا ہے۔ مرکز و بلوچستان میں حکمران جماعتیں بدل چکیں۔ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی جگہ نیشنل پارٹی ہے اور پختونخواہ نیپ اور مسلم لیگ نون شریک اقتدار ہیں۔


آؤ سب آنسو بہائیں



بلوچستان میں حکمران جماعت کے سیکریٹری جنرل طاہر بزنجو بلوچ مسئلہ کو قدرے بہتر انداز میں سمجھتے ہیں۔ میری ان سے بارہا ملاقاتیں ہوئیں اور بات چیت کا موضوع بلوچستان ہی رہا۔ بعض معاملات پر وہ خفاء نظر آئے تو کہیں پرتشویش۔ دلائل و منطق کی سیاست کے قائل طاہر بزنجو اس کی بےسودی پر شاکی بھی تھے۔



آخر کیا کیا جائے؟ جن کے ہاتھوں میں سب کچھ ہے وہ معاملات کا ادراک کرنا نہیں چاہتے۔ وہ کون لوگ ہیں؟





گمشدہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج کرتے لواحقین فائل فوٹو


آؤ سب آنسو بہائیں۔ دلائل و منطق کی درسی کتابیں شائع کرنے والے درک و ادراک کی حس کھوچکے ہیں۔ بلوچستان میں اب وقت ٹھہرا ہوا لگتا ہے۔ وقت کو کسی خاص سانچے میں ڈھلے ذہن نے اپنی قید میں بلوچ گمشدگان کی طرح محبوس کررکھا ہے۔



ستر کی دہائی کے برعکس اس بار بلوچستان کی شورش کا بڑا مرکز کیچ مکران بن چکا ہے جہاں غیر معمولی واقعات کا سلسلہ تیز رفتار ہوچکا ہے۔ اللہ نذر بھی جب کراچی سے گرفتار ہوئے تو ان پر کیچ کے ہی علاقہ بلیدہ زعمران میں ایف سی کانوائے پر حملے کا الزام تھا اور اسی مقدمے میں وہ حراست میں لے کر لاپتہ کردیئے گئے۔ بہرحال چند ہفتوں قبل گویا ان علاقوں میں واقعات کا تانتا بندھ گیا۔





گمشدہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج کرتے لواحقین فائل فوٹو .


سلسلہ صرف یہیں نہیں رکتا



گلزار ریاض نامی نوجوان شاعر جو بِٹ بلیدہ کا رہائشی تھا، اچانک قتل ہوجاتا ہے۔ اس کے قتل کا شبہ سابق صوبائی وزیر ظہور بلیدی کے چھوٹے بھائی نور احمد بلیدی پر ظاہر کیا جاتا ہے۔


گلزار کے قتل کو چند ہی دن گزرتے ہیں کہ نیشنل پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات اور بلوچستان کے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ایک ترجمان جان محمد بلیدی کا لیویز اہلکار بھتیجا رمضان کے پہلے عشرے میں قتل ہوجاتا ہے۔


پھر چند ہی اور دنوں بعد نور احمد بلیدی کو قتل کردیتے ہیں۔ دونوں واقعات کی ذمہ داری ایک غیر معروف تنظیم بلوچ لبریشن ٹائیگر قبول کرلیتی ہے۔



سلسلہ صرف یہیں نہیں رکتا۔ نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والا بلوچستان اسمبلی کا جواں سال رکن اور ایوب بلیدی کا بیٹا، عظیم جان بلیدی کمرہ بند کرکے سورہا تھا جب ایک گولی اس کی زندگی کا خاتمہ کر گئی۔





عظیم جان بلیدی فائل فوٹو
.



ایک خاموشی سی چھاگئی ہے۔ انقلابِ ایران سے قبل اور اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں لوگ سیاست پر گفتگو کرنے سے گریز کرتے تھے۔ ویسے ہی حالات ایران کے اس پار بلیدہ میں دیکھنے کو مل رہے ہیں تاوقتیکہ کسی کا اعتبار حاصل نہ ہو، آپ کچھ بھی کریدیں، درست معلومات خاکوں کی شکل میں بھی نہ ملیں گی۔


بلیدہ تربت کا دور افتادہ وہ پہاڑی علاقہ ہے جس کی سرحدیں ایران سے ملتی ہیں۔ جہاں دوسری طرف سیستان و بلوچستان کے علاقے سرباز و سراوان واقع ہیں۔


کیچ مکران، بلوچستان کا وہ علاقہ ہے جسے شہرت ملی تو اس کی وجہ یہ تھی کہ یہ بلوچستان کا وہ منطقہ ہے جہاں خدائی اختیارات رکھنے والے سردار و نواب نہیں پائے جاتے۔ غالباً یہ بات حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں رکھتی البتہ کیچ کا درمیانی طبقہ دیگر علاقوں کے درمیانی طبقہ سے زیادہ وسیع، پڑھا لکھا اور کاروباری ہے جبکہ یہ علاقہ فطری طور پر گوادر سے کرمان تک پھیلا ہوا ہے۔ جس میں گوادر، تربت، پنجگور، چابہار، ایرانشہر، سرباز اور سراوان جیسے بڑے بڑے شہر واقع ہیں لیکن انتظامی طور پر اس کی سرحدیں گوادر، پنجگور و مند تک محدود کردی گئی ہیں۔



ڈرگ مافیا، فورسز اور پارلیمنٹیرین

ادھر نئی ریاستی طبقاتی انتظام کاری کے تحت اب کیچ کے علاقہ میں واضح خط بندی کردی گئی ہے۔ مقامی لوگ اس طبقاتی خط بندی کو یوں بیان کرتے ہیں۔ ڈرگ مافیا، فورسز اور پارلیمنٹرین (جو خدائی اختیارات رکھنے والے سرکاری سرداروں سے کم طاقت کے مالک نہیں۔) ایک طرف ہیں۔ شہروں میں ان کی طاقت کہیں کم اور کہیں زیادہ ہے۔



مقامی لوگوں کے ہی مطابق دوسری طرف بلوچ مزاحمت کار ہیں جن کو شہروں کے اطراف کے علاقوں میں عوام کی ہمدردیاں حاصل ہیں۔ جو رواں سالوں میں اس قدر مضبوط ہوچکے ہیں کہ رائے عامہ کی تشکیل کیلئے ان کی جانب سے ایک پمفلٹ گرائے جانا کافی سمجھا جاتا ہے۔


پمفلٹ شناس پارلیمانی رہنماؤں کے مطابق گیارہ مئی کے الیکشن کو روکنے کیلئے جو پمفلٹ تربت اور کیچ کے دیگر علاقوں میں تقسیم ہوئے وہ سادہ سے لفظوں پر مشتمل تھے اور ان کی تحریر پختہ خط میں نہیں تھی۔ اس پر ایک پارلیمانی رہنما نے خیال ظاہر کیا کہ یہ علاقائی سطح پر سرگرم نامعلوم سیاسی کارکنان و اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کے تحریر کردہ تھے اور یہی پمفلٹ موثر ثابت ہوکر الیکشن کو روکنے میں کامیاب ہوئے۔



کیچ مکران میں حیران کن حد کم ووٹ پڑے جبکہ آواران کی نشست پر محض پانچ سو اور کچھ ووٹ لے کر مسلم لیگ کے قدوس بزنجو بلوچستان اسمبلی پہنچے اور ڈپٹی اسپیکر بن گئے۔



میرے نرم گفتار دوست گرداب میں پھنس گئے ہیں۔ غالباً اللہ نذر اپنے بیس کیمپ میں بیٹھے اپنے سابق سیاسی دوستوں کی عاقبت پر مسکرا رہے ہونگے۔




ڈاکٹر الله نذر بلوچ فائل فوٹو .


نوے کی دہائی اللہ نذر اور نیشنل پارٹی کی قیادت کے درمیان فیصلہ کن دہائی تھی۔ جب میڈیکل کالج کا ایک طالب علم عملی سیاست کے بیزارکن پارلیمانی تجربات کی نسبت ہر فیصلہ میں آزاد اور عام لوگوں کے مفادات کی بات کرتا تھا۔ وہ نوجوان لینن کے درس دینے والے اپنے سیاسی رفقاء کو ان کی کرپشن کی نذر ہونے والی سیاست پر کوستا تھا۔ وہ ان کی پارلیمان تک پہنچنے کی بھوک پر ہنستا تھا اور آج وہ مشکے میں بیٹھے مسکرا رہا ہوگا۔



یہ کیسا سودا تھا؟


بہرحال چند ماہ قبل نیشنل پارٹی و مسلم لیگ نون کے درمیان طے پا جانے والا یہ سودا کیسا سودا تھا؟

درک و ادراک کی حس سے محروم بادشاہ سازوں نے کیسا جادو دکھایا؟

دلیل و منطق کی بےسودگی پر گریہ کناں دوستوں نے کیونکر ان پر اعتبار کیا؟


ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، حاصل بزنجو، طاہر بزنجو، جان محمد بلیدی جیسے معاملہ فہم حکومت سازی کی تگ و دو میں سیاسی بالغ نظری سے کیونکر ہاتھ دھوبیٹھے؟



بلوچستان جہاں معاملات ہاتھوں سے نکل چکے ہیں، تشدد پر اب محض ریاست کا اجارہ نہیں، یہ سلسلہ دور دور تک پھیلا ہوا ہے۔ ہر ادارہ فریق بن چکا ہے۔



ایسی صورت میں نیشنل پارٹی وہ کون سا سیاسی جادو دکھاسکتی ہے؟



بلوچستان میں بے امیدی پر نظر رکھنے والے صحافیوں کا کہنا ہے نیشنل پارٹی کے نظریہ دان مولابخش دشتی کا قتل ہوا، الزام اللہ نذر پر لگا، انہوں نے تردید کردی اور نیشنل پارٹی نے تردید کو قبول کرنے سے انکار کیا۔



نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر نسیم جنگیان کا قتل ہوا، الزام اللہ نذر پر لگا۔ پھر نیشنل پارٹی کی سیاست کو اس کے مرکز کیچ میں عدم مقبولیت حاصل ہوئی تو ذمہ دار مسلح مزاحمت کار قرار پائے۔



کیا کیا جائے؟ یہ وہ سیاسی تلخابہ ہے جس نے سیاسی مزاج پر قبائلی اثرات کی تہہ چڑھا دی ہے۔ لگتا ہے میرے دوست ناکام ہوگئے ہیں۔


http://urdu.dawn.com/2013/09/05/maa-chukeen-balochaani-razzaq-sarbaazi-aq/
 
Last edited:

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
Re: ما چُکیں بلوچانی

pehle hamari army ki wajjah se mashriqi pakistan hum se allag hua

khuda na kare ke ab agli bari balochistan ki ho
 

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)
Re: خود کو پاکستانی لکھنا یا کہلوانا، کسی بھی

is ka sab se barra zimedar woh kuttttta pervez musharraf hai , bc ka bacha

I agree. the killing of Nawab Akbar Bugti was a blunder by Commando President. It caused a chain reaction across Balochistan

Former chief of the army staff General Abdul Waheed Kakar has said that the killing of Baloch leader Nawab Akbar Bugti in a military operation in August 2006 was a crime against Pakistan.

http://tribune.com.pk/story/13657/musharrafs-balochistan-operation-was-a-mistake/

Killing of Bugti a blow to national unity: Air Marshall Nur Khan
http://archives.dawn.com/2006/08/30/nat7.htm
 

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)
Re: ما چُکیں بلوچانی

pehle hamari army ki wajjah se mashriqi pakistan hum se allag hua

khuda na kare ke ab agli bari balochistan ki ho

Baloch separatists are actually fighting a battle they cannot and will not win on their own. They are divided among factions, each with their own specific agendas and way of doing things, and they rarely see eye to eye.

They can ONLY succeed if outside powers intervene and forcibly carve out "Azad Balochistan". Apart from rhetoric over Chinese interests, no one really gives a sh*t about Balochistan outside.

They'd rather keep the situation boiling but not boil over.
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
Re: خود کو پاکستانی لکھنا یا کہلوانا، کسی بھی

I agree. the killing of Nawab Akbar Bugti was a blunder by Commando President. It caused a chain reaction across Balochistan

Former chief of the army staff General Abdul Waheed Kakar has said that the killing of Baloch leader Nawab Akbar Bugti in a military operation in August 2006 was “a crime against Pakistan.”

http://tribune.com.pk/story/13657/musharrafs-balochistan-operation-was-a-mistake/

Killing of Bugti a blow to national unity: Air Marshall Nur Khan
http://archives.dawn.com/2006/08/30/nat7.htm

to phir is criminal ko Chak Shehzad main Prince ki tarha treat karne wale bhi criminal hain , aur ab tak is ke khillag karwai nahi hui to us k peechay bhi yehi criminal hain

Wah ji wah kia Insaf hai , Civilian Leader kuch bhi na kare aur ussay Phansi de do aur wardi wala State ka sab se barra criminal bhi ho to Chak Shehzad main Shahzadon ki tarha Qaidi ban kar rahe
 

Only.Patriot

Voter (50+ posts)
If we all including inhabitants of every province of pakistan, every institution feel, act and love pakistan, all these matter will settle very soon, we all owe due role in prosperity of pakistan!
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
Janab aik martaba Americans ko nikal lainay dain, petrol Short ho ga tow AAG bhi INSHA ALLAH
bujh jai gi.

Aik choata Petroli kanaster rah jai ga ussay us kai Ghar main hi Poorain gai INSHA ALLAH ul Azeez.

Conselete ko bhi safa e hasti sai mitta dia jai ga, Amman ki Aasha nahi

Jootoon ki BHASHA ilaaj hai Endia ka.
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
Only 3 percent Baloochis are involve in these activities with support of foreign agencies no one will support Musharaf what he did aganist Bughti..........they are true Muslims and Pakistanis and will neve think about seperation......this is just propeganda aganist balooch and army.
 

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)
You people REALLY need to learn your history.

Baloch grievances with the State of Pakistan are as old as Pakistan itself.

The State of Kalat's controversial accession in March 1948, arrest of the Khan of Kalat and his family,

the betrayal of Nawab Nauroz Khan Zarakzai by Ayub Khan,

the dismissal of the NAP government in 1973, the military operation between 1974-77,

the use and abuse of Sardars by the Centre for their own self-interest without going towards the actual PEOPLE of Balochistan

poor distribution of national budget and dirt cheap exploitation of its mineral wealth (gas, coal, Saindak, Reko Diq), and of course bringing China into Gwadar etc without giving

sending in boots to humiliate the Bugtis, then causing death to Nawab Akbar Bugti

now killing and dumping activists and journalists

and then you all PRETEND its all a "Hindu sazish"????
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
You people REALLY need to learn your history.

Baloch grievances with the State of Pakistan are as old as Pakistan itself.

The State of Kalat's controversial accession in March 1948, arrest of the Khan of Kalat and his family,

the betrayal of Nawab Nauroz Khan Zarakzai by Ayub Khan,

the dismissal of the NAP government in 1973, the military operation between 1974-77,

the use and abuse of Sardars by the Centre for their own self-interest without going towards the actual PEOPLE of Balochistan

poor distribution of national budget and dirt cheap exploitation of its mineral wealth (gas, coal, Saindak, Reko Diq), and of course bringing China into Gwadar etc without giving

sending in boots to humiliate the Bugtis, then causing death to Nawab Akbar Bugti

now killing and dumping activists and journalists

and then you all PRETEND its all a "Hindu sazish"????
If its not Hindu Sazish then you think that Baluchistan should be a seperate country? whom you supporting explaing all this?
No body will support of all Pakistani leaders what they did injustice in Baluchistan during therir govts.
 

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)
If its not Hindu Sazish then you think that Baluchistan should be a seperate country? whom you supporting explaing all this?
No body will support of all Pakistani leaders what they did injustice in Baluchistan during therir govts.
hosh sambhalo.

ghalti aur maafi mangtey rehtey hain ye leaders, kaam phir bhi ganda kartey rehtay hain.
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Balochistan k bhaiyo, toda sabar kar lo, Pakistan jal raha hai kyu k oskay pas balochistan hai, aur balochistan jal raha hai kyu k os k pas gawadar hai... Is may koi Pakistani hath nai magar sari dunya involve hai aur os sari dunya say akela lad raha hai Pakistan. InshaAllah things will get better soon...
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
Janab aik martaba Americans ko nikal lainay dain, petrol Short ho ga tow AAG bhi INSHA ALLAH
bujh jai gi.

Aik choata Petroli kanaster rah jai ga ussay us kai Ghar main hi Poorain gai INSHA ALLAH ul Azeez.

Conselete ko bhi safa e hasti sai mitta dia jai ga, Amman ki Aasha nahi

Jootoon ki BHASHA ilaaj hai Endia ka.

but I am hearing that America will lave Afghanistan and make bases in Pakistan,or Kashmir.anyway lets see....actually its our secular elements in establishment who have intentionally set on fire Pakistan by first assisting America in its war against islam,and than weakening the very bases of Pakistan by their attacks against islam ,like abolishing hudood laws,taking out quranic ayaats from syllabus etc....what is real scary is that balochistani secular serdars like bugtis murrees mengals always were against Pakistan ,but their influence was very little in areas outside where they lived,and pakhtoon majority of balochistan loved Pakistan .but now I am hearing that even in pakhtoon dominated areas like pasheen in balochistan anti ,the Pakistan sentiments are increasing after some ulema there have developed this views that if Pakistan keeps killing afghan mujahideen for americans pleasure, than its against islam ,and we don't want to live in such state....so the secular elements in establishment have succeeded I guess in setting a time bomb in pakistans bases....now only hope is islamisation by some zia ul haq like coupe.as only islam can hold Pakistan together.nothing else
 
Last edited:

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)
but I am hearing that America will lave Afghanistan and make bases in Pakistan,or Kashmir.anyway lets see....actually its our secular elements in establishment who have intentionally set on fire Pakistan by first assisting America in its war against islam,and than weakening the very bases of Pakistan by their attacks against islam ,like abolishing hudood laws,taking out quranic ayaats from syllabus etc....what is real scary is that balochistani secular serdars like bugtis murrees mengals always were against Pakistan ,but their influence was very little in areas outside where they lived,and pakhtoon majority of balochistan loved Pakistan .but now I am hearing that even in pakhtoon dominated areas like pasheen in balochistan anti ,the Pakistan sentiments are increasing after some ulema there have developed this views that if Pakistan keeps killing afghan mujahideen for americans pleasure, than its against islam ,and we don't want to live in such state....so the secular elements in establishment have succeeded I guess in setting a time bomb in pakistans bases....now only hope is islamisation by some zia ul haq like coupe.as only islam can hold Pakistan together.nothing else

Sipah-e-Sahaba and Lashkar-e-Jhangvi fully agree with you.
 

tariq2526

Banned
then go to hell, do they like to be called..........., we balochi, sindhi, pathan, punjabi all are PAKISTANI, small mind think differently, racist mind is always small, grow up, we are one, we are PAKISTANI, I know our politicians, army, police are most corrupt, they do criminals things to us, especially to poor, but we have to clean our country from these dogs, we shouldn't blame our country.