
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈپرائس نے موجودہ پاکستانی حکومت سے متعلق اہم بیان دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوری طریقے سے منتخب سویلین حکومت اقتدار میں ہے۔ جبکہ پاکستان کے ساتھ امریکا کا مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں سیکیورٹی اور معیشت کے معاملات پر تعاون کرنے پر اتفاق ہے۔ نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین کی پاکستان کے آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی۔ امریکی حکام کی پاکستان کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے افغان عوام کے مستقبل کے بارے میں بات چیت ہوتی رہتی ہے، خطے میں سیکیورٹی صورتحال اور چیلنجز پر دونوں ممالک میں مستقل بات ہوتی ہے۔ امریکی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ وہ اسرائیل اور دیگر عرب و مسلم ممالک کے درمیان پُل کا کردار ادا کرے۔
اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں نیڈ پرائس نے یوکرین جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر روس تعمیراتی مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے تو پہلے یوکرین پر حملے بند کرنا ہوں گے۔
جبکہ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اپنے بیان میں کہا کہ بات چیت کے لیے ان کے دروازے کھلے ہیں لیکن انہیں ابھی تک مذاکرات کی کوئی سنجیدہ تجویز موصول نہیں ہوئی۔