پاکستان میں کتنے لاکھ افراد بلڈ پریشر کے مریض ہیں؟

bl111212.jpg

طبی ماہرین نے پاکستانی شہریوں کی صحت کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھر کے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سمیت 30 لاکھ سے زائد پاکستانی شہری ہائی بلڈ پریشر (بلند فشار خون) کی بیماری سے متاثر ہیں۔ ہائی بلڈپریشر کی بیماری پر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اپنی صحت کی دیکھ بھال، صحت مند خوراک کا استعمال کرنے اور اس بیماری کی روک تھام کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ عوامی آگاہی مہم چلانے کو وقت کی ضرورت قرار دے دیا ہے۔

معروف ملکی معاشی جمال پرویز کا ملک میں ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کی خطرناک حد تک بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ زیادہ تر 45 برس سے زیادہ عمر کی خواتین اس خطرناک مرض میں مبتلا ہیں۔ 18 سے 29 برس کی عمر کے نوجوانوں میں سے 23 فیصد ورزش نہ کرنے کی عادت اور مضرصحت غذائی عادات کی وجہ سے اس مرض کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ مرض صرف ادھیڑ عمر افراد نہیں بلکہ ملک کے نوجوانوں کیلئے بھی باعث تشویش ہے جن کی بہت زیادہ تعداد اس میں مبتلا ہو رہی ہے۔ پاکستان کے نوجوانوں کی غذا میں پروسیسڈ سنیکس اور فاسٹ فوڈ اہم حصہ بن چکے ہیں جو ان کیلئے نقصان دہ ہے۔ چینی کے زیادہ استعمال، سوڈیم اور مضرصحت چربی کے زیادہ استعمال سے بلڈپریشر کی سطح میں بڑا اضافہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر جمال پرویز کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر ہائی بلڈپریشر کے امکانات میں کمی لانے کے لیے صحت مند طرز زندگی کی عادات کو اپنانا ہو گا جس سے ہائی بلڈ پریشر اگر پہلے ہی بلند رہتا ہے تو اسے کم کرنے میں مدد مل جائے گی۔ ملک کے نوجوانوں کو دماغی مشقیں، یوگا اور مراقبہ کی طرف آنا چاہیے جو تنائو کم کرنے اور جسم کی مجموعی فلاح کو فروغ دینے میں طاقتور اوزار ثابت ہوں گی۔

پاکستان یوتھ سکولز کے حالیہ سروے میں پتا چلا ہے کہ ملک کے 80فیصد نوجوان مضرصحت غذا استعمال کرتے ہیں جبکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق 13 سے 15سال کی عمر کے 82.8فیصد لڑکےاور 87.3 فیصد لڑکیاں کم متحرک ہیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق 54.3 فیصد نوجوان جسمانی طور پر غیرفعال تھے جس کی وجوہات میں والدین کی عدم دلچسپی اور کھیل کے میدانوں کی کمی بتائی گئی ہے۔
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
Noreen nay ro ro kar blood pressure karwa leya hay. Sub say katarnak tou muneera mistry ka blood pressure hay.