سوگ میں بیٹھی پی ڈی ایم کی دل کو نئی تسلیاں جہانگیر ترین ایک گمنام شخص تھا اس کو انمول ہیرا بنانے میں عمران خان کا بڑا کردار ہے یہ عمران خان سے جوڑا تو ایک لیڈر بن کر ابھرا اب یہ کیا کرتا ہے یہ تو وقت بتائے گا تم عمران خان کے ایک تراشے ہیرے کے پیچھے ہو یعنی عمران خان کر گرانے کے لیے بھی تمھیں عمران خان کی ضرورت ہے ورنہ تمھاری کوئی حثیت نہیں
ادھر پیپل پارٹی جھولیاں اٹھا کر مرادیں پوری ہونے کی دعا کر رہی ہے ادھر تم کہ یہ ہیرا ہماری جھولی میں گر جائے ادھر
جہانگیر ترین کے پیپلز پارٹی میں آنے کے ایسے شادیانیں بج رہے ہیں کہ کچھ نہ پوچھیے ابھی یہ بات اتنی کنفرم نہیں ہوئی لیکن وہاں ایک جشن کا سامان ہے پیپل پارٹی تو بھولے نہیں سما رہی انہیں سمجھ نہیں اآرہی خوشی کیسے منائے کبھی ٹویٹ کرتے ہیں پھر ڈلیٹ کرتے ہیں زرداری تو آج سے ہی سوٹ بوٹ پہن کر ترین کی راہیں تک رہے ہےیں کہ وہ کب آئے گا ۔۔۔۔۔۔ کل تک اس ترین کو پیپل پارٹی عمران خان کی اے ٹی ایم کہتی تھی گالیاں دیتی تھی اس کے جہاز کو لے کر کیا کیا باتیں کرتی تھی جنوبی پنجاب اس نے ہی ہم سے چھینا ہے یہاں تک کہا جاتا تھا کے پی کے کی ہیروں کی کانے ترین کو دے دی گئی آج اس کے جہاز اے ٹی ایم شوگر ملوں کانوں سمیت آنے پر کوئی کچھ نہیں بول رہا ہے کہ وہ بیانات جو ترین کے خلاف دیے تھے کیا ہوئے
ان کو اس بات کا کوئی خوف نہیں کہ اس ترین کے خلاف کاروائی ہو رہی تھی اس میں ہماری بدنامی ہو گی وہ کہتے ہیں چھوریے اس بات کو ہم کیا کہتے تھے ہم بھی کوئی بندے ہیں تھوک کر چاٹنا کوئی ہم سے سیکھے ۔۔۔۔۔۔ اب بس جی آیاں نوں مرحبا مرحبا ویلکم ویلکم ترین آئی لو یو