چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر آنے والے قافلے میں شامل افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے انہوں نے پولیس اہلکار پر تشدد کر کے اس سے سرکاری اسلحہ چھین لیا ہے اور اس کے کپڑے پھاڑ دیئے ہیں۔ اس مقدمے میں عمران خان کے بھانجوں ایڈووکیٹ حسان نیازی اور احمد خان نیازی سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر اسپیشل برانچ پولیس کے کانسٹیبل جہانزیب سہیل کی مدعیت میں درج کی گئی ہے جس نے الزام لگایا ہے کہ حسان نیازی کی ایما پر احمد خان نیازی اور 3 کس عمران خان کے ذاتی سیکیورٹی گارڈز نے 10 نامعلوم افراد کے ہمراہ اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور اس سے سرکاری اسلحہ چھین لیا ہے، کپڑے پھاڑ کر زدوکوب کیا گیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کے بھانجےحسان نیازی اس ریلی میں شامل ہی نہیں تھے اور احمد خان نیازی عمران خان کے ساتھ ان کی گاڑی میں موجود گاڑی چلا رہے تھے۔ ایف آئی آر میں 395، 353، 148، 149، 109 اور 186 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے اندراج پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے اور اسے پنجاب پولیس کی نااہلی قرار دیا جا رہا ہے۔ وکیل حیدر مجید نے لکھا ہے کہ پنجاب پولیس کو اس طرح کٹھ پتلی بن کر جھوٹے مقدمات درج نہیں کرنے چاہییں۔
جب کہ اظہر مشوانی کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کی کانپیں ٹانگ گئی ہیں انہوں نے حسان نیازی پر مقدمہ درج کر دیا ہے جوکہ قافلے میں موجود ہی نہیں تھے اور احمد خان نیازی اس جھوٹے مقدمے کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں وہ تو عمران خان کی گاڑی چلا رہے تھے۔