پولیس اہلکار کا ننھی بچی کے سامنے اس کے پھل فروش باپ پر تشدد، ویڈیو وائرل

screenshot_1742147779039.png


شہر قائد کے علاقے شاہراہ نور جہاں پر گزشتہ روز پولیس اہلکاروں نے ایک پھل فروش پر اس کی ننھی بیٹی کے سامنے تشدد کیا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے پھل فروش کو مارا پیٹا اور گالیاں دیں، جبکہ اس کی ننھی بیٹی سہمی ہوئی نظروں سے یہ منظر دیکھتی رہی۔

رپورٹ کے مطابق، پھل فروش نے پولیس اہلکاروں کو خربوزہ بغیر پوچھے اٹھانے پر ٹوک دیا تھا۔ اس پر اہلکاروں نے بدتمیزی کی اور پھل فروش کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ پھل فروش نے کہا کہ "پوچھ کر تو اٹھاؤ"، جس پر اہلکار نے جواب دیا کہ "تیرے سامنے ہی تو اٹھایا ہے، کون سا اپنے گھر لے جا رہا ہوں"۔

https://twitter.com/x/status/1901171921036996832 ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایس ایس پی سینٹرل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی۔ پھل فروش کو مارنے اور گالیاں دینے والے پولیس اہلکار کانسٹیبل ظفر کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے، جبکہ دیگر تین اہلکاروں ذوالفقار، نسیم، اور ڈرائیور عبداللہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ کراچی میں پولیس کی بدتمیزی اور تشدد کی ایک اور مثال ہے، جس نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین نے پولیس کے رویے کی سخت مذمت کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس کا کام عوام کی خدمت اور حفاظت کرنا ہے، نہ کہ ان پر تشدد کرنا۔

یہ واقعہ ایک بار پھر پولیس محکمے میں اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ پولیس اہلکاروں کو پیشہ ورانہ تربیت دی جائے اور ان کے رویے کو بہتر بنایا جائے، تاکہ ایسے واقعات کو مستقبل میں روکا جا سکے۔

کراچی کے علاقے شاہراہ نور جہاں پر پیش آیا یہ واقعہ پولیس کے رویے پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ اگرچہ متاثرہ پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی گئی ہے، لیکن اس واقعے نے پولیس محکمے میں اصلاحات کی اہمیت کو واضح کر دیا ہے۔ عوام کی توقع ہے کہ حکومت اور پولیس انتظامیہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں گی۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
اگر ان حرامزادوں کو سخت سزا ملے تو یہ کبھی بھی ایسی حرکتیں نہ کریں مگر پاکستان میں سزا کا کوئی تصور ہی نہیں ہے یہ کفرستان بنتا جا رہا ہے جہاں چھوٹے بڑے ہر سائیز کے فرعون دندنا رہے ہیں
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
What a society!
No respect for anybody and no respect for Ramadan.
ڈاکٹر صاحب کیسا رمضان کونسا رمضان سحری افطاری حرام کے مال سے پیٹ بھر کے رشوت تو وہاں رمضان کو کون پوچھتا ہے رمضان کا مہینہ آتے ہی ہر چیز منگی ہو جاتی ہے پتہ نہیں یہ لوگ اللہ کو بھی مانتے ہیں یا نہیں
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
اگر ان حرامزادوں کو سخت سزا ملے تو یہ کبھی بھی ایسی حرکتیں نہ کریں مگر پاکستان میں سزا کا کوئی تصور ہی نہیں ہے یہ کفرستان بنتا جا رہا ہے جہاں چھوٹے بڑے ہر سائیز کے فرعون دندنا رہے ہیں

Time has come... people should start taking such characters out themselves.... mob justice.
 
Last edited:
Time has come... people should start taking such characters out themselves.... mob justice.
I used to think that only a few people in our society were corrupt, but over the time, it became clear that only a few are actually decent. As a nation, we have sunk to a low level—devoid of manners, ethics, and character.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
I used to think that only a few people in our society were corrupt, but over the time, it became clear that only a few are actually decent. As a nation, we have sunk to a low level—devoid of manners, ethics, and character.

I totally agree with you.
 

Back
Top