انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن نے حلیم عادل شیخ کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا جس پر سینئر صحافی اطہر کاظمی نے جواب دیا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرپر انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ سمجھنا بہت مشکل ہے کہ ایک سرکاری اہلکار اپنے ہی ہم وطنوں، پڑوسیوں اور بھائیوں کے خلاف ہتھیار استعمال کرنے، تشدد کرنے یا جھوٹے الزامات لگانے کا فیصلہ کیوں کرتا ہے۔
ہیومن راٹس فاؤنڈیشن نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم انسانیت کے احساس سے اپیل کرتے ہیں۔
ہیومن راٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے اس بیان پر سینئر صحافی و تجزیہ کار اطہر کاظمی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانےپر ہم آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ آپ بھارت اور بھارت کے غیر قانونی قبضے میں رہنے والے کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنے کام، بیان اور ٹویٹس کے لنکس بھی شیئر کریں۔
اطہر کاظمی کے بیان کے جواب میں ہیومن راٹس فاؤنڈیشن کی جانب ایک اور ٹویٹ کی گئی جس میں کہا گیا کہ اگر آپ ہماری ٹویٹر پروفائل کا جائزہ لیں گے تو آپ دیکھیں گے کہ ہم نے پہلے ہندوستانی مسائل سے نمٹا ہے۔ ہم آہستہ آہستہ علاقائی طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن نے مزید کہا کہ ہم کسی انسانی تکلیف سے غافل نہیں ہیں۔ جب ہمارے پاس مقامی ٹیم ہوگی تو ہم ضرور آواز اٹھائیں گے۔ شکریہ!