پینڈورا لیکس آنے سے پہلے چند صحافیوں اور اینکرز نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کی اور مختلف قسم کے ٹویٹس کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وزیراعظم عمران خان کا نام پینڈورا لیکس میں آرہا ہے۔
ان صحافیوں میں غریدہ فاروقی، ابصارعالم، عمارمسعود، ثناء بچہ، رضوان رضی، وسیم عباسی، عاصمہ شیرازی شامل ہیں لیکن 3 اکتوبر رات 930 بجے پینڈورا لیکس سامنے آئیں تو کئی حکومت صحافیوں کی خوشیوں پر پانی پھر گیا کیونکہ پینڈورا پیپرز میں وزیراعظم عمران خان کا نام شامل نہیں تھا۔
جس کے بعد اپوزیشن اور عمران خان مخالف صحافیوں نے یہ کہا کہ چلیں عمران خان کا نام تو پینڈورا پیپرز میں شامل نہیں لیکن اسکے وزیروں کا نام توشامل ہے، کچھ نے کہا کہ یہ عمران خان کی اے ٹی ایمز ہیں، عمران خان کے کچن کا خرچہ اٹھاتی رہیں، کچھ نے لکھا کہ اگر عمران خان کے وزیر کرپٹ ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ عمران خان خود بھی کرپٹ ہے۔
یہ امربھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ پینڈورا پیپرز آنے کے بعد کچھ عمران خان مخالف صحافیوں نے اسے مایوس کن اور پھسپھسا قرار دیا اور کچھ نے تو یہ تک کہہ دیا کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا اور وہ بھی مرا ہوا۔
پینڈورا پیپرز سامنے آنے سے سے قبل ابصارعالم نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی سطح پر پانامہ طرز کا ایک دھماکہ خیز سکینڈل جلد سامنے آ رہا ہے جس کے جھٹکے پاکستان میں زلزلہ پروف عمارات میں بھی شدت سے محسوس کیے جائیں گے، لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے۔۔۔ کہ مُنصف، مُحترم ،میڈیا اور محتسب کا اس پر ردعمل پانامہ جیسا ہوگا یا کہ مختلف !!
ابصار عالم نے ایک اور ٹویٹ کیا جسے مریم نواز نے بھی ری ٹویٹ کیا، اس ٹویٹ میں ابصار عالم نے لکھا کہ “چور کی داڑھی میں تنکا” بولا جاتا ہے جب چور کو شک ہوکہ اسُ پر شک کیا جا رہا ہے، یہ مُحاورہ یاد آیا جب ایک TV چینل پر عمران خان کی صفائی پیش کی گئی ایسی خبر پر جو ابھی آئی ہی نہیں یعنی زمان پارک والی آفشور کمپنیاں خان کی نہیں ۔
ابصار عالم نے مزید لکھا کہ جنہیں نہیں پتہ تھااُنہیں بھی پتہ چل گیاکہ دال کالی ہے
پیندورا لیکس آنے سے ایک روز قبل کئے گئے ٹویٹ میں غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا تھا کہ 3 اپریل ، اتوار کا دن حکومتی مدت پوری ہونے سے 2 سال پہلے جب پانامہ پیپرز ریلیز ہوئے تھے تو نوازشریف کی حکومت ختم ہوگئی تھی۔ اب 3 اکتوبر ، اتوار کا دن،حکومتی مدت پوری ہونے سے 2 سال پہلے بھی وزیراعظم عمران خان کی حکومت ختم ہوجائے گی۔
ثناء بچہ نے وزیراعظم عمران خان کی ایک ویڈیو شئی رکرتے ہوئے کہا کہ وقت کم رہ گیا ہے۔۔۔۔ سچ بتائیں ، آپ گھبرا تو نہیں رہے نا؟
شاہد خاقان عباسی سے منسوب ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ٹویٹ کیا کہ یا پرودگار عوام کو ہنسانے والے کو تو نے واپس بلا لیا۔ اب عوام کو رلانے والے کو بھی بلا لے۔(آمین)
اس ٹویٹ کو قوٹ کرتے ہوئے مطیع اللہ جان نے لکھا کہ اے اللہ اپوزیشن قائدین کی دعاؤں کو قبول فرما، آمین !
وسیم عباسی نے ٹویٹ کیا کہ بھی تو پینڈورا پیپرز سامنے نہیں آئے مگر وضاحتیں شروع ہو گئی ہیں۔۔ “گبھرانا نہیں ہے” ۔موقف کے لیے صحافی فون تو کرتے ہیں ۔
وجیہہ ثانی نے اے آروائی کے ٹکرز شئیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔
عاصمہ شیرازی نے پینڈورا پیپرز منظرعام پر آنے سے قبل کہا تھا کہ کچھ بڑا آنیوالا ہے۔
وجیہہ ثانی کے ایک اور ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے عاصمہ شیرازی نے لکھا کہ ابھی تو پینڈورا پیپرز آئے ہی نہیں ؟
ن لیگی رہنما حنا پرویز بٹ نے لکھا کہ جس طرح خیراتی مشیر زمان پارک کا دفاع کر رہے ہیں، لگتا ہے واقعی دال میں کچھ کالا ہے۔۔۔