
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو عسکری ٹاور پر حملے سمیت 6 مختلف مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر ملزمان پر فرد جرم دوبارہ عائد کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں پراسیکیوشن کی درخواست بھی منظور کر لی ہے۔
ان مقدمات میں تھانہ شادمان کے باہر جلاؤ گھیراؤ، راحت بیکری کے باہر ہنگامہ آرائی اور دیگر واقعات شامل ہیں۔ عدالت نے ان مقدمات کی سماعت کے لیے جج منظر علی گل کوٹ لکھپت جیل میں تشریف لے گئے، جہاں زیر حراست ملزمان کی موجودگی میں کیسز کی کارروائی ہوئی۔
سماعت کے دوران خدیجہ شاہ، صنم جاوید، عالیہ حمزہ اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر زیر حراست ملزمان کی حاضری بھی یقینی بنائی گئی۔
عدالت نے پراسیکیوشن کی جانب سے فرد جرم میں ترمیم کی درخواست منظور کرتے ہوئے واضح کیا کہ اب تمام ملزمان پر مقدمات میں دوبارہ فرد جرم عائد کی جائے گی۔ عدالت نے مزید سماعت کے لیے کیسز کی تاریخ 20 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔
یہ فیصلہ 9 مئی کے واقعات کے بعد کے مقدمات میں ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے، جس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں پر تشدد اور تخریب کاری کے الزامات عائد ہیں۔