پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خاتون رکن اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے سمندر پار پاکستانیز جویریہ ظفر پر شوہر کی جانب سے مبینہ قاتلانہ حملہ ، جویریہ ظفر نےشوہر کے خلاف مقدمہ درج کر وا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی ایم این اے جویریہ ظفر نے شوہر حیدر علی بلوچ کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ وویمن پولیس تھانہ اسلام آباد میں درج کروا دیا، جویریہ ظفر نے شوہر کیخلاف درج کرائے گئے مقدمے میں کہا ہے کہ ان کا چھ مہینے قبل حیدر علی بلوچ سے نکاح ہوا تھا۔ حیدر علی بلوچ بھی پی ٹی آئی کے رکن ہیں ۔ ان کے خاوند نے معمولی جھگڑے پر پستول تان لی تھی۔
رکن قومی اسمبلی جویریہ ظفر نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے شوہر نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع پارلیمنٹ لاجز میں اُن پر اراداتاً فائرنگ کی ہے تاہم گولی انھیں لگنے کی بجائے دیوار سے جا لگی۔
اپنی درخواست میں ایم این اے نے الزام عائد کیا کہ ان کے شوہر نے ان پر پستول تانتے ہوئے انھیں جان سے مارنے کی دھمکی دی، اس واقعے کے بعدانہوں نے عدالت جا کر خلع کی درخواست دائر کر دی تھی۔
ایس ایچ او وویمن پولیس سٹیشن کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق ملزم کو ریمانڈ کے لیے متعلقہ عدالت پیش کیا گیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔