پی ٹی آئی رہنما معظم بٹ کا مشعال یوسفزئی کو ہتک عزت کا نوٹس

hatk1h1i1.jpg

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وکیل اور رہنما معظم بٹ نے بے بنیاد الزامات عائد کر کے ساکھ کو نقصان پہنچانے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال اعظم یوسفزئی کو ہتک عزت پر 3 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا,معظم بٹ نے ہتک عزت کے نوٹس میں موقف اختیار کیا کہ مشعال نے میرے خلاف ہتک آمیز مواد سوشل میڈیا پر شیئر کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نادیہ صبوحی نے 1 کروڑ 73 لاکھ روپے کی گاڑی کی خریداری کی خبر پر آپ کا موقف لینا چاہا جس پر آپ نے نادیہ صبوحی پر ’بوائز‘ اور ’معظم بٹ‘ سے پیسے لینے کا الزام لگایا, مشعال یوسفزئی نے صحافی نادیہ صبوحی کے ٹیکسٹ میسیجز اسکرین شاٹس لے کر سوشل میڈیا پر شیئر کیے اور یہ ہتک آمیز مواد کروڑوں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا۔
https://twitter.com/x/status/1781362445568626877
سینئر وکیل نے کہا کہ مشعال کے الزامات سے ہم دونوں کی زندگیوں اور ساکھ کو نقصان پہنچا، آپ نے پیشہ ور افراد کی زندگی، شخصیت اور ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے,نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ مشعال یوسفزئی لگائے گئے الزامات پر معافی مانگیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

قانونی نوٹس میں مشعال اعظم یوسفزئی کو 14 دن کے اندر اپنا جواب جمع کرانے کا وقت دیا گیا اور کہا گیا کہ الزامات ثابت نہ کرنے کی صورت میں انہیں 3 کروڑ روپے بطور ہرجانہ ادا کرنا ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی نے مہنگی گاڑیوں کی خریداری کی سمری سے متعلق خبر دینے پر خاتون رپورٹر نادیہ صبوحی پر پیسے مانگنے کا الزام لگایا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1780652634023539112
مشعال یوسفزئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر گزشتہ روز ایک پوسٹ میں پشاور میں جیو نیوز کی سینیئر رپورٹر نادیہ صبوحی پر الزام لگایا تھا کہ صحافی نے فارچونر خریدنے کی سمری کی خبر محض پروپیگنڈے کی نیت سے چلائی تھی,انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’نادیہ صبوحی نے پروپیگنڈہ اس لیے شروع کیا ہے کیونکہ انہوں نے پیسوں کا مطالبہ کیا تھا اور میری طرف سے انکار کیا گیا۔

مشعال یوسفزئی نے مزید لکھا تھا کہ صحافی نادیہ کی جانب سے پیسے ڈیمانڈ کیے گئے لیکن میں نے منع کر دیا کہ یہ عمران خان کی حکومت ہے اور یہاں لفافہ نہیں چلتا تو اس پر باقاعدہ پروپیگنڈہ شروع کردیا گیا,دوسری جانب پشاور کی صحافی برادری نے الزام کو بے بنیاد قراردے کر بیان واپس لینے تک صوبائی مشیر کے پشاور پریس کلب میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے پشاور پریس کلب آکر نادیہ صبوحی اور صحافی برادری سے معذرت کرلی,بیرسٹر سیف نے مشیر مشعال یوسفزئی کے بے بنیاد الزام تراشی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ یہ الزام تراشی مشعال یوسفزئی کا ذاتی فعل تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی کہ مستقبل میں اس قسم کے افسوسناک واقعات نہ ہوں۔