چین کا آئل کی ترسیل میں اضافے کا فیصلہ،تیل کی قیمتوں میں کمی کاامکان

7chinaolidsup.jpg

چین نے اپنے محفوظ ذخائر سے پٹرول اور ڈیزل کی ترسیل بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انٹرنیشنل مارکیٹ کی سپلائی کو بڑھایا جا سکے، خام تیل کی قیمتوں میں بھی کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چار نومبر کو ہونے والے تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کے اجلاس سے قبل سرمایہ کاروں نے طویل پوزیشنوں کو ختم کر دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیشنل فوڈ اینڈ سٹریٹیجک ریزرو ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اتوار کو کہا گیا ہے کہ مارکیٹ سپلائی کو بڑھانے کے لئے چین نے پٹرول اور ڈیزل کے محفوظ ذخائر جاری کر دیئے، بعض خطوں میں قیمتوں کے استحکام میں مدد کی جا سکے۔


جمعہ کے روز خام تیل کی قیمت میں چھ سینٹ کا اضافہ ہوا تھا جبکہ قیمتیں گرنے کے بعد 20 سینٹ سے 83.52 ڈالر فی بیرل پر ہوگئی، دوسری جانب یو ایس ویسٹ ٹیکساس کا خام تیل 76 سینٹ تھا جبکہ سوموار کو قیمت 37 سینٹ تک گر گئی جس کے بعد 83.20 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔

نسان سکیورٹیز میں ریسرچ کے جنرل منیجر ہیرویوکی کیکوکاوا کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے ایندھن کے ذخائر کے جاری ہونے کی خبروں کے بعد اور اوپیک پلس میٹنگ سے پہلے سرمایہ کار پوزیشنز کو ایڈجسٹ کر رہے ہیں۔

سب کی نظریں اوپیک پلس کے چار نومبر کو ہونے والے اجلاس پر ہیں، تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ وہ دسمبر میں سپلائی میں یومیہ چار لاکھ بیرل اضافہ کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم رہیں گے۔

تیل کی قیمتیں گذشتہ ہفتے کئی برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جس میں اوپیک پلس کے اس فیصلے سے مدد ملی کہ عالمی سپلائی کے خدشات کے باوجود اپنی پیداوار میں بتدریج اضافے کا منصوبہ برقرار رکھا جائے۔