ڈیجیٹل ادائیگیاں کرنیوالے کتنے فیصدپاکستانی صارفین فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں؟

fees1h1h11.jpg

صارفین "آپ جیت چکے ہیں"، منتخب ہو چکے ہیں" یا "مفت تحفے" جیسی ترغیبات کے ذریعے فراڈ کا شکار ہو سکتے ہیں: عالمی ادارہ

دوسو سے زیادہ ممالک میں ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے والے بین الاقوامی ادارے "ویزا" نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل لین دین کرنے والے تقریباً 91 فیصد پاکستانیوں سے فراڈ ہونے کا خدشہ ہے۔ ویزا کی طرف سے ڈیجیٹل ادائیگیاں کرنے والے پاکستانی صارفین کے لیے انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ وہ فراڈ کی زبان سمجھ کر ادائیگی کا عمل احتیاط سے کریں۔ تحقیق کے مطابق پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیاں کرنے والے تقریباً 52 فیصد صارفین فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں۔

ویزا کی طرف سے سٹے سیف نامی تحقیق کے تازہ ترین نتائج کے مطابق 56 فیصد افراد کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایسے فراڈ سے آگاہی رکھتے ہیں مگر امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ 10 میں سے تقریباً 9 افراد کی طرف سے دھوکے بازی کا عام انتباہ نظرانداز کر دیا جائے گا۔ خوش کن انداز میں فریب جیسے کہ "آپ جیت چکے ہیں"، "آپ منتخب ہو چکے ہیں" یا "مفت تحفے" جیسی ترغیبات کے ذریعے فراڈ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

سروے میں حصہ لینے والے افراد کے اس دعویٰ کے باوجود کہ وہ ڈیجیٹل فراڈ سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن 91 فیصد کے قریب افراد کے بارے میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ فراڈ کے انتباہی اشاروں کو خاطر میں نہیں لائینگے۔ سروے میں شامل افراد نے بتایا کہ وہ کم سے کم ایک دفعہ فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں، پاکستان میں صارفین کا حد سے زیادہ اعتماد انہیں فراڈ کا نشانہ بنانے کے امکان میں اضافہ کرتا ہے۔

ویک فیلڈ ریسرچ کی طرف سے وسطی ومشرقی یورپ، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ (CEMEA) کے ملکوں میں کیے گئے سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 52 فیصد کے قریب صارفین کم سے کم ایک بار فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں ۔ 15 فیصد کی بین الاقوامی اوسط کے مقابل 21 فیصد صارفین متعدد بار فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں جس کی تعداد عالمی اوسط کے قریب ہے۔

ویزا کی گروپ کنٹری منیجر وسینئر نائب صدر برائے شمالی افریقہ، لیوانٹاور پاکستان لیلیٰ سرحان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دنیا میں فراڈ کے جدید طریقے دیکھنے میں آرہے ہیں۔ جرائم پیشہ افراد ڈیجیٹل لین دین کرنے والے صارفین کو اپنے جال میں پھنسانے کیلئے نئے نئے طریقے استعمال کر رہے ہیں۔ پاکستان کے صارفین کو پہلے سے زیادہ احتیاط برتنے کی ضروری ہے اور ڈیجیٹل فراڈ کی زبان کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فراڈ کرنے والوں کی طرف سے کسی ایسی خریداری جس کی معیاد ختم ہونے کا دعویٰ کیا جائے، کسٹمز میں پھنسے کسی پارسل یا صارف کے کسی پسندیدہ برانڈ کیلئے مفت وائوچر کی سہولت کا کہا جا سکتا ہے۔ جرائم پیشہ افراد کی طرف سے ڈیجیٹل ادائیگیاں کرنے والے افراد کو پھنسانے کے لیے ایسے قائل کرنےوالے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں اس لیے صارفین کو مزید احتیاط کرنی ہو گی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

چپڑ چپڑ باتیں تو بہت کرتے ہیں کریڈٹ کارڈ رکھنے والے یہ سورماء الباکستانی لیکن ان میں کیا اتنی عقل نہیں ہے کہ سمجھ سکیں کہ کیا فراڈ ہے اور کیا صحیح ہے؟؟؟ اگر نہیں کر سکتے تو اپنے پہلوں کی طرح زمانہ پتھر میں واپس جا کر کیش میں اپنی زندگی بسر کریں . کم از کم کسی فراڈ کے ہونے کا خطرہ تو نہیں ہو گا
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)

چپڑ چپڑ باتیں تو بہت کرتے ہیں کریڈٹ کارڈ رکھنے والے یہ سورماء الباکستانی لیکن ان میں کیا اتنی عقل نہیں ہے کہ سمجھ سکیں کہ کیا فراڈ ہے اور کیا صحیح ہے؟؟؟ اگر نہیں کر سکتے تو اپنے پہلوں کی طرح زمانہ پتھر میں واپس جا کر کیش میں اپنی زندگی بسر کریں . کم از کم کسی فراڈ کے ہونے کا خطرہ تو نہیں ہو گا
its not about wisdom ,its all about GREED