ڈی ایچ اے کے اپیل واپس لینے پر سندھ حکومت سے جاری زمین کا تنازع حل

20DHAsindjhdjhfk.png

سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی (ڈی ایچ اے) کی طرف سے زمین سے متعلقہ اپیل واپس لینے پر سندھ حکومت کے ساتھ جاری تنازع حل ہو گیا۔

ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے آج مقدمے کی سماعت کی۔

جسٹس جمال مندوخیل نے دوران سماعت استفسار کیا کہ یہ بہت بڑی رقم کا معاملہ ہے، طے کیا ہوا تھا؟ کیا سندھ حکومت کو ڈی ایچ اے نے پیسے دیئے؟ جب ریونیو بورڈ کی طرف سے کروڑوں روپے کا دعویٰ تھا تو بتایا جائے کہ سیٹلمنٹ کیسے ہوئی؟ سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 2011ء میں ڈی ایچ اے کیخلاف فیصلہ جاری کیا تھا۔


ڈی ایچ اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو 2 کروڑ 72 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی، ڈی ایچ اے سے ملیر ریور پروٹیکشن آرڈیننس کے نام پر قبضہ لیا گیا تھا جس کے متبادل 282 ایکڑ زمین سندھ حکومت کی طرف سے فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔ سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ 2000ء میں کینسلیشن آف الاٹمنٹ آرڈیننس آنے پر حکومت سندھ نے اپنا حق اختیار کیا۔

ڈی ایچ اے کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت سندھ نے لینڈ آرڈیننس کے تحت الاٹمنٹ کو منسوخ کر دیا کیونکہ زمین کم قیمت پر الاٹ کی گئی تھی، حکومت سندھ کی طرف سے نئے ریٹ کے مطابق رقم کا تقاضا کیا گیا تھا جس پر ڈی ایچ اے نے لینڈ آرڈیننس سندھ کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، ڈی ایچ اے کی درخواست سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے مسترد کر دی گئی تھی۔

سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے بعدازاں لینڈ آرڈیننس پر فیصلہ کے خلاف ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے اپیل واپس لے لی گئی، ڈی ایچ اے کی طرف سے عدالت نے درخواست لینے کی استدعا کو منظور کر لیا۔ یاد رہے کہ ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
 

Shehbaz

Senator (1k+ posts)
ان ہرامزادوں اور سُورکی اولادوں کو دیکھو کہتے ہیں کہ سندھ حکومت کو 2 کروڑ 72 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی ، ان کتے کے بچوں کو کوئے بتائے کہ اتنے پیسوں کا آجکل ایک عدد اچھے گھر کے لیئے دو ہزار گز کا پلاٹ بھی نہیں ملتا اور یے مادر چوت دوسو ایکڑ زمین کھا گئے