کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے نجی ایئر لائن کےطیارے کباڑ بن گئے

airport-karachi-plane-un.jpg


واجبات کی عدم ادائیگی نے کراچی ایئر پورٹ پر کھڑے نجی ایئر لائن کے طیارے خراب ہوگئے,
کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے کھڑے پاکستان کی نجی ایئر لائن کے طیارے کباڑ بن گئے، پرزہ جات چوری ہوگئے، ایئر لائن کے مالکان واجبات ادا کیے بغیر ملک سے چلے گئے۔

ذرائع کے مطابق واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے نجی ایئر لائن کے درجنوں طیارے گراؤنڈ ہیں اور کئی برس سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے کھڑے طیاروں سے پرزہ جات چوری ہوگئے ہیں۔

طیاروں کے معاملے کو حل کرنے کیلئے کسٹمز حکام کی ڈی جی سی اے اے سے ملاقات ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق واجبات کی وصولی کیلئے کسٹمز اور سی اے اے ان طیاروں کو نیلام کرنا چاہتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نجی ایئر لائن پر کسٹمز اور سی اے اے کے دو ارب سے زیادہ کے واجبات ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ پاکستانی کی اس نجی ایئر لائن کے مالکان واجبات ادا کیے بغیر ملک سے چلے گئے ہیں۔

تین روز قبل کراچی ایئر پورٹ پر امیگریشن کے سسٹمز 3 گھںٹے تک بند رہنے کے نتیجے میں 8 پروازوں کے مسافروں کا امیگریشن ڈیٹا اپ لوڈ نہ ہوسکا تھا ۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق کراچی ایئر پورٹ پر امیگریشن سسٹم کی بندش سے ای سی ایل، اسٹاپ و دیگر لسٹ میں شامل مبینہ نام بھی چیک نہ ہو سکے جبکہ مسافروں سے پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویزات کی فوٹو کاپیاں لے کر اِنہیں سفر کی اجازت دے دی گئی تھی۔

اس دوران سسٹم کی بندش کے باعث ایئر پورٹ لاؤنج میں موجود فوٹو اسٹیٹ مشینوں پر لمبی قطاریں لگی رہیں اور ملکی و غیر ملکی پروازوں کی روانگی میں 30 منٹ سے 2 گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق تکنیکی یا دیگر خرابی کے باعث امیگریشن کاؤنٹرز سسٹم 2 سے 5 بجے علی الصبح تک بند رہے، سسٹم کے فعال ہونے پر مسافروں کا ڈیٹا فوٹو کاپیز کی مدد سے اپ لوڈ کیا گیا۔

ترجمان ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث مسافروں کو جانے کی اجازت دی گئی جبکہ اسٹاپ و دیگر فہرستوں کو روانہ ہونے والے مسافروں کے ڈیٹا سے چیک کر لیا گیا تھا۔