کراچی دنیا کے ناقابل رہائش شہری مراکز میں شامل، کامران خان کی کڑی تنقید

murad-ali-shah-karachi-pak-w.jpg


2019ء میں کراچی اس انڈیکس میں 140 شہروں میں 136 ویں اور گزشتہ برس 140 شہروں میں 134 ویں نمبر پر تھا: رپورٹ
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کو معروف غیرملکی جریدے دی اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) نے ناقابل رہائش شہری مراکز میں شامل کر لیا ہے۔ ای آئی یو کے حالیہ سروے میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کو 173 شہروں میں سے 169 نمبر پر رکھا گیا ہے۔ سینئر صحافی وتجزیہ کار کامران خان نے دی اکانومسٹ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیپلزپارٹی کی حکومت پر شدید تنقید کردی۔

کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: ساری دنیا دیکھ رہی ہے لیکن بلاول بھٹو زرداری کو کوئی پرواہ نہیں! کراچی میں بغیر کسی رکاوٹ کے بھٹو کی حکومت کے 15 سال مکمل ہونے والے ہیںجہاں سندھ کا 95 فیصد ریونیو استعمال ہو رہا ہے لیکن اس کے باوجود کراچی دنیا بھر میں رہنے کے قابل شہروں میں آخری نمبر پر آیا ہے!

https://twitter.com/x/status/1679476641121050626
انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ: محترم مراد علی شاہ صاحب یہ آپ نے کیا ظلم کیا؟ تاریخ کبھی آپ کو فراموش نہیں کرے گی! چند دنوں میں آپ کی حکومت سندھ کے خزانے پر بلا شرکت غیرے حکمرانی کے 10 سال، وزیر اعلیٰ سندھ بنے 7 سال، سندھ کابینہ وزیر بنے 15 سال پورے ہوجائیں، اقتدار سے آئندہ ماہ شاید جز وقتی رخصتی سے چند روز پہلے دنیا کے نامور ترین جریدے The Economist نے سندھ کے دارلحکومت سندھ خزانے میں 95 فیصد جمع کرانے والے کراچی کو دنیا کے بدترین ناقابل رہائش شہروں کی فہرست کی نچلی ترین سطح میں شامل کرلیا ہے!

کراچی کے 2کروڑ شہری آج بد ترین عالمی اعزاز کی تصدیق کریں گے، نہ پینے کا پانی، نہ پبلک ٹرانسپورٹ، نہ صفائی ستھرائی کاموثر نظام، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے لے کر بورڈآف ریوینیو غرض کسی بھی سرکاری دفتر میں بنا اندھادھند رشوت، کام کروا کر دکھائیں تو معجزہ ہوگا، 15 سال اقتدار کا یہ نتیجہ رپورٹ کارڈ سامنے ہے، مورخ رہتی دنیا تک یاد دلاتے رہیں گے

https://twitter.com/x/status/1679491388084465665
دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق کراچی گلوبل لائیوبلٹی انڈیکس 2023ء میں پاکستان کا واحد شہر کراچی شامل ہے جس کے بعد لاگوس، الجزائر، طرابلس اور دمشق کو سب سے کم قابل رہائش شہروں میں شامل کیا گیا ہے۔ انڈیکس میں دنیا بھر کے شہروں کی کرونا کے بعد بحالی پر توجہ، استحکام، صحت کی سہولیات، ثقافت، تعلیم، ماحولیات کو بنیاد بنا کر شہروں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، کراچی کو صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے 50فیصد، ثقافت وماحولیات میں 38.7فیصد تعلیم پر 75فیصد اور انفراسٹرکچر پر 51.8 نمبر ملے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 42.5فیصد نمبر دیئے گئے ہیں۔ 2019ء میں کراچی اس انڈیکس میں 140 شہروں میں 136 ویں اور گزشتہ برس 140 شہروں میں 134 ویں نمبر پر تھا۔
 

Kashif Altaf

Moderator
Staff member
یمحترم مراد علی شاہ صاحب یہ آپ نے کیا ظلم کیا؟ تاریخ کبھی آپکو فراموش نہیں کرے گی چند دنوں میں آپکی حکومت سندھ کے خزانے پر بلا شرکت غیرے حکمرانی کے 10 سال وزیر اعلی سندھ بنے 7 سال سندھ کابینہ وزیر بنے 15 سال پورے ہوجائیں اقتدار سے آئندہ ماہ شائد جز وقتی رخصتی سے چند روز پہلے دنیا کے نامور ترین جریدے The Economist نے سندھ کے دارلحکومت سندھ خزانے میں 95 فیصد جمع کرانے والے کراچی کو دنیا کے بدترین ناقابل رہائش شہروں کیی فہرست کی نچلی ترین سطح میں شامل کرلیا ہے کراچی کے دو کروڑ شہری آج بد ترین عالمی اعزاز کی تصدیق کریں گے نہ پینے کا پانی نہ پبلک ٹرانسپورٹ نہ صفائی ستھرائی کاموثر نظام ٹوٹی پھوٹی سڑکیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے لیکربورڈآف ریوینیو غرض کسی بھی سرکاری دفتر میں بنا اندھادھند رشوت کام کروا کر دکھائیں تو معجزہ ہوگا 15 سال اقتدار کا یہ نتیجہ رپورٹ کارڈ سامنے ہے مورخ رہتی دنیا تک یاد دلاتے رہیں گے
https://twitter.com/x/status/1679491388084465665
 

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

افسوس کامران خان تمہاری بات کی حرمت تمہاری لوٹا کریسی کھا گئی ہے ۔