کوئٹہ : ڈاکٹر اور نرس کا جھگڑا 20 روز کی بچی کی جان لے گیا

quetea-hsp-dr.jpg


کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹر کا نرس کے ساتھ جھگڑا ہوا جس پر تمام نرسوں نے ہڑتال کر دی، ہڑتال کے بعد مریض بے یارومددگار ہو گئے جبکہ اسی ہڑتال میں 20 روز کی معصوم بچی کی جان چلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسپتال کے بچہ وارڈ میں 20 روز کی ایک بچی بھی زیر علاج تھی جس کو انکیبوٹر میں رکھا گیا تھا۔ نرسوں کی ہڑتال کے بعد انتہائی نگہداشت وارڈ کے مریض تمام بچے اور بڑے بھی علاج کیلئے سسک رہے تھے۔

مرنے والی بچی کے والد ظہور احمد نے خالی وارڈ کی ویڈیو بھی بنائی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتال کا انتہائی نگہداشت وارڈ ڈاکتروں اور نرسز کے بغیر بے یارومددگار پڑا ہے۔ آئی سی یو میں نا تو میڈیکل اور نہ ہی نان پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہے۔


بچی کے والد کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کو بلانے گیا بار بار ڈاکٹروں سے درخواست کی مگر کوئی اس کی بچی کو بچانے نہیں آیا۔ اسی لیے اس نے ان سب کی ویڈیو بھی بنائی تھی۔

اُدھر اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کے دل میں سوراخ تھا اور اسے 25 اگست سے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اس کا علاج کیا جا رہا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک ڈاکٹر اور نرس میں کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد پیر کے روز سے نرسز نے ہڑتال کر رکھی تھی۔ نرسوں نے ہڑتال کی تو ڈاکٹر بھی مریضوں کو دیکھنے کیلئے نہیں آتے تھے۔
 
Last edited:

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
نہ عدالتوں سے انصاف نہ ہسپتالوں سے علاج تو سرکار کس لیے ہے؟ اس کا باپ اگر گن پوائنٹ پر ڈاکٹر اٹھا لاتا تو مجرم بن جاتا جبکہ اس کی بچی کے قتل کا کوی مجرم نہیں ہو گا۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
quetea-hsp-dr.jpg


کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹر کا نرس کے ساتھ جھگڑا ہوا جس پر تمام نرسوں نے ہڑتال کر دی، ہڑتال کے بعد مریض بے یارومددگار ہو گئے جبکہ اسی ہڑتال میں 20 روز کی معصوم بچی کی جان چلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسپتال کے بچہ وارڈ میں 20 روز کی ایک بچی بھی زیر علاج تھی جس کو انکیبوٹر میں رکھا گیا تھا۔ نرسوں کی ہڑتال کے بعد انتہائی نگہداشت وارڈ کے مریض تمام بچے اور بڑے بھی علاج کیلئے سسک رہے تھے۔

مرنے والی بچی کے والد ظہور احمد نے خالی وارڈ کی ویڈیو بھی بنائی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتال کا انتہائی نگہداشت وارڈ ڈاکتروں اور نرسز کے بغیر بے یارومددگار پڑا ہے۔ آئی سی یو میں نا تو میڈیکل اور نہ ہی نان پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہے۔


بچی کے والد کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کو بلانے گیا بار بار ڈاکٹروں سے درخواست کی مگر کوئی اس کی بچی کو بچانے نہیں آیا۔ اسی لیے اس نے ان سب کی ویڈیو بھی بنائی تھی۔

اُدھر اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کے دل میں سوراخ تھا اور اسے 25 اگست سے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اس کا علاج کیا جا رہا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک ڈاکٹر اور نرس میں کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد پیر کے روز سے نرسز نے ہڑتال کر رکھی تھی۔ نرسوں نے ہڑتال کی تو ڈاکٹر بھی مریضوں کو دیکھنے کیلئے نہیں آتے تھے۔
fir of murder be launched against hospital administration...
 

Hunter1

Senator (1k+ posts)
that's criminal negligence. phir log qanoon ko apnay haath main lain gy khud Intaqam lain gy phir ain ko samagh aai ge