کوئی شخص اپنی مرضی سے جنس تبدیل نہیں کرسکتا:وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ

gender-acat-fd-court.jpg


خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل کر سکتے ہیں نہ مرد یا عورت کہلوا سکتے ہیں،وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ کیخلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا

وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے مطابق خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل کر سکتے ہیں نہ مرد یا عورت کہلوا سکتے ہیں، جنس کا تعلق انسان کی بائیولوجیکل سیکس سے ہوتا ہے،

فیصلے کے مطابق شریعت کسی کو نا مرد ہو کر جنس تبدیلی کی اجازت نہیں دیتی ہے۔جنس وہی رہ سکتی ہے جو پیدائش کے وقت تھی۔

وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ کا سیکشن 3 اور سیکشن 7 خلاف شریعت قراردیدیا

عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانسجینڈرایکٹ کاسیکشن این 2 شریعت کیخلاف نہیں،خواجہ سرا تمام بنیادی حقوق کےمستحق ہیں جو آئین میں درج ہیں،اسلام بھی خواجہ سراؤں کو تمام بنیادی حقوق فراہم کرتاہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ خواجہ سراؤں کی جنس کا تعین جسمانی اثرات پرغالب ہونےپرکیاجائےگا،جس پرمردکےاثرات غالب ہیں وہ مرد خواجہ سراتصورہوگا۔

عدالتی فیصبے کے مطابق سیکشن 7 کےتحت مرضی سےجنس کا تعین کرکےکوئی بھی وراثت میں مرضی کاحصہ لےسکتا تھا،وراثت میں حصہ جنس کےمطابق ہی مل سکتاہے
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
شرعی عدالت،، اور رویتِ ھلال کمیٹی جیسے بے مقصد اداروں کو بنانے کی کیا لوڑ تھی ۔ ۔ ۔
شرعی مسئلوں کے لئے مصر کی جامعہ الازھر،،اور رویت ھلال کی جگہ سعودیہ سے عیدیں، اور اسلامی تہوار منسلک کرنے چاہئیں
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
gender-acat-fd-court.jpg


خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل کر سکتے ہیں نہ مرد یا عورت کہلوا سکتے ہیں،وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ کیخلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا

وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے مطابق خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل کر سکتے ہیں نہ مرد یا عورت کہلوا سکتے ہیں، جنس کا تعلق انسان کی بائیولوجیکل سیکس سے ہوتا ہے،

فیصلے کے مطابق شریعت کسی کو نا مرد ہو کر جنس تبدیلی کی اجازت نہیں دیتی ہے۔جنس وہی رہ سکتی ہے جو پیدائش کے وقت تھی۔

وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ کا سیکشن 3 اور سیکشن 7 خلاف شریعت قراردیدیا

عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانسجینڈرایکٹ کاسیکشن این 2 شریعت کیخلاف نہیں،خواجہ سرا تمام بنیادی حقوق کےمستحق ہیں جو آئین میں درج ہیں،اسلام بھی خواجہ سراؤں کو تمام بنیادی حقوق فراہم کرتاہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ خواجہ سراؤں کی جنس کا تعین جسمانی اثرات پرغالب ہونےپرکیاجائےگا،جس پرمردکےاثرات غالب ہیں وہ مرد خواجہ سراتصورہوگا۔

عدالتی فیصبے کے مطابق سیکشن 7 کےتحت مرضی سےجنس کا تعین کرکےکوئی بھی وراثت میں مرضی کاحصہ لےسکتا تھا،وراثت میں حصہ جنس کےمطابق ہی مل سکتاہے
Haan to is mein masla keya hai. Bahot say log paidaishi zehniyat k hotey hain