کوئی مانے یا نہ عمران 2018 کے انتخابات سے بھی زیادہ مقبول لیڈر ہیں:سعد رسول

imran-khan-saad-rasool-maqbool-leadr.jpg


تجزیہ کار سعد رسول نےکہا ہے کہ کوئی مانے یا نا مانے عمران خان ایک مقبول لیڈر ہیں، وہ اس وقت 2018 کے انتخابات کے وقت سے بھی زیادہ مقبول ہیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام اختلافی نوٹ میں خصوصی گفتگو کرتےہوئے سعد رسول نے کہا کہ گوجرانوالہ میں گزشتہ الیکشن تک ن لیگ کا گڑھ تھا، مگراب جو عمران خان نے جلسہ کیا ہے تو لوگ خود کہہ رہے ہیں کہ ایسا ٹرن آؤٹ پہلےکبھی نہیں دیکھا گیا،عمران خان کو مقبولیت کی اس بلندی پر وہ بیانیہ لے کر گیا جس سے مجھ سمیت ہم سب نے اختلاف کیا۔

https://twitter.com/x/status/1569023651151859712
انہوں نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہماری تنقید کے باوجود عمران خان نے جو بات کی عوام نے اس پر لبیک کہا، اس لیے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم عمران خان کو ان تکنیکی معاملات میں تو ایڈوائس دے سکتے ہیں جن میں عمران خان خود کم سمجھ رکھتے ہیں تاہم ہم انہیں سیاسی معاملات میں ایڈوائس نہیں دے سکتے۔


سعد رسول نے کہا کہ چار ماہ قبل عمران خان کی مقبولیت اتنی نہیں تھی،اس کی 2 وجوہات ہیں پہلی یہ کہ اس وقت جو بیانیہ ہم سب نے تحریک انصاف کی حکومت کے کارکردگی کے خلاف بنایا تھا اور یہ تاثر دیا تھا کہ تجربہ کار شہباز شریف بہترین کارکردگی دکھائیں گے ،

وہ تاثر زائل ہونے کے بعد عمران خان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، دوسری وجہ جو مجھے لگتا ہے کہ لوگ پی ڈی ایم کی قیادت کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
مانتے تو سب ہیں لیکن خوفزدہ ہیں اسی لیے پی ڈی ایم سے لے کر نیوٹرلز تک کو پیچش لگے ہوئے ہیں ۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
imran-khan-saad-rasool-maqbool-leadr.jpg


تجزیہ کار سعد رسول نےکہا ہے کہ کوئی مانے یا نا مانے عمران خان ایک مقبول لیڈر ہیں، وہ اس وقت 2018 کے انتخابات کے وقت سے بھی زیادہ مقبول ہیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام اختلافی نوٹ میں خصوصی گفتگو کرتےہوئے سعد رسول نے کہا کہ گوجرانوالہ میں گزشتہ الیکشن تک ن لیگ کا گڑھ تھا، مگراب جو عمران خان نے جلسہ کیا ہے تو لوگ خود کہہ رہے ہیں کہ ایسا ٹرن آؤٹ پہلےکبھی نہیں دیکھا گیا،عمران خان کو مقبولیت کی اس بلندی پر وہ بیانیہ لے کر گیا جس سے مجھ سمیت ہم سب نے اختلاف کیا۔

https://twitter.com/x/status/1569023651151859712
انہوں نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہماری تنقید کے باوجود عمران خان نے جو بات کی عوام نے اس پر لبیک کہا، اس لیے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم عمران خان کو ان تکنیکی معاملات میں تو ایڈوائس دے سکتے ہیں جن میں عمران خان خود کم سمجھ رکھتے ہیں تاہم ہم انہیں سیاسی معاملات میں ایڈوائس نہیں دے سکتے۔


سعد رسول نے کہا کہ چار ماہ قبل عمران خان کی مقبولیت اتنی نہیں تھی،اس کی 2 وجوہات ہیں پہلی یہ کہ اس وقت جو بیانیہ ہم سب نے تحریک انصاف کی حکومت کے کارکردگی کے خلاف بنایا تھا اور یہ تاثر دیا تھا کہ تجربہ کار شہباز شریف بہترین کارکردگی دکھائیں گے ،

وہ تاثر زائل ہونے کے بعد عمران خان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، دوسری وجہ جو مجھے لگتا ہے کہ لوگ پی ڈی ایم کی قیادت کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
چینلوں پر بیٹھی ہوی زیادہ تر اینکرنیاں صرف ملازمائیں ہیں اس سے زیادہ کچھ نہیں انکو جو بتا دیا جاتا ہے وہ طوطے کی طرح رٹ دیتی ہیں ہمارا میڈیا اب صرف ایک سرکس ہے
 

ziaokara

MPA (400+ posts)
Maqsood chaprasi aur Ayan Ali aur mohra Jo in dono ki nashonuma kr Raha tha sb pehchan chukay Hain bs yehi waja hai k quom ny lanat bhej d in py....
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
No doubt Imran khan is favorite of public and PDM parties combined cannot win elections against IK.