کیا وزیراعظم اپنی نوکری سے انصاف کر رہے ہیں؟حفیظ اللہ نیازی کا سوال

2hafeezullah.jpg

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہر 3ماہ کے بعد کہا جاتا ہے حکومت مشکل میں ہے میں تو یہ سمجھتا ہوں ان کی پالیساں دیکھ کر لگتا ہے ہر دن مشکل ہے۔

حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسی قوم اور ملک نہیں جہاں ہر تین سے چار مہینے کے بعد ایک بجٹ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سنا کرتے تھے کہ سالانہ بجٹ آتا تھا اس میں چیزیں مہنگی ہوتی تھیں مگر اب تو ہر 15 دن بعد پٹرول کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں اور باقی چیزوں کی تو بات ہی نہ کریں۔


سینئر تجزیہ کار نے کہا سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حکومت کو جو پہلے ہفتے، مہینے یا پہلے سال جو مشکلات درپیش تھیں وہ اب بھی درپیش ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب چراغوں میں روشنی نہیں رہی۔

میزبان نے سوال کیا کہ وزیراعظم کہتے ہیں شہباز شریف کی تقریر نوکری بچانے والی ہوتی ہے اس پر حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ وزیراعظم سب سے پہلے یہ بتائیں کہ وہ اپنی نوکری سے انصاف کر پا رہے ہیں یا نہیں کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ اپنی نوکری صحیح طریقے سے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے ساتھ جو اکانومسٹ اقتدار میں آئے تھے وہ خود ٹی وی پر آکر بتا رہے ہیں کہ حکومت مشکلات کا شکار ہے اور معیشت ڈوب رہی ہے اور اس میں اگر حکومت نے کوئی اقدامات نہ کیے تو کتنا برا حال ہونے والا ہے۔ مگر حکومت آنکھے موندے بیٹھی ہے۔

حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ عمران خان کے پُراعتماد ہونے کی حقیقت یہ ہے کہ منگل کے روز انہوں نے مشترکہ اجلاس بلایا جس میں اتحادی شامل ہونے کے حق میں نہیں تھے پھر انہیں دبا کر اور منا کر لایا گیا ہے یہ ان کا اعتماد ہے اور یہی حکومت کی صورتحال ہے۔