پٹواری کتا
کیسے راج کرے گا؟ جعلی بیماریوں کا ڈرامہ کر کے؟ کتے
وہ کیوں گرفتاری دے؟؟
وہ تو محلوں میں راج کرے گا اور تم لوگوں کے سنے پر مونگ دلے گا
تیری مریم کنجری گیراجن نے نیب پر پتھراؤ کیا تھا۔ یاد ہے؟ وہ کیسے بچ گئی ان دفعات سے؟
جیسے تو نے اپنے ابو کو بچانے کیلئے جعلی پلیٹلس گرائے تھے؟
تیری مریم کنجری گیراجن نے نیب پر پتھراؤ کیا تھا۔ یاد ہے؟ وہ کیسے بچ گئی ان دفعات سے؟
مریم گشتی کے قافلہ میں پتھروں سے لدی ہوئی گاڑیاں تجھے نظر نہیں آئی؟ بغض عمران میں اندھے پٹواریمریم نے پتھراؤ نہیں کیا تھا اس کی گاڑی پر پتھراؤ ہوا
گرفتاری قانونی ہے تو شوق سے کرو۔ اگر بغض عمرانی ہے تو پھر پی ٹی آئی عدالت جائے گی موجود ہے
کس جرم میں نظر بند کیا ہے؟ وہ جرم ہی بتا دو
ایسے تو پھر مریم کتی گیراجن کو سب سے پہلے جیل میں ڈالنا چاہئےجگہ جگہ ھگنے پر ۔
ایسے تو پھر مریم کتی گیراجن کو سب سے پہلے جیل میں ڈالنا چاہئے
How can a judge with law education and a healthy mind laugh loud when a lawyer says that he wants to see that his client's rights are protected? What is funny about this Plea? This is the right thing to do and this is one of the duties of a lawyer toward his/her client.![]()
جیل بھرو تحریک، جج کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے
جیل بھرو تحریک کے دوران لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر جج کے ریماکس اور گرفتار کارکنوں کے وکیل کی بات پر کمرۂ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتار رہنماؤں کی بازیابی اور رہائی کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایات لے کر پیر کو پیش ہونےکی ہدایت کر دی۔
جسٹس شہرام سرور نے گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنوں کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کے لوگ کیوں پکڑے گئے ہیں؟
درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تھی۔
جسٹس شہرام سرور نے استفسار کیا کہ آپ عدالتوں کے ساتھ کیوں کھیل رہے ہیں؟ آپ تو خود کہہ رہے تھے کہ گرفتار کرو، اب گرفتار کر لیا تو کیا ارجنسی ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ علامتی گرفتاریاں تھیں، ہم ضمانت نہیں مانگ رہے، ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالت آئے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل کے مؤقف پر عدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی بھی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا لیکن میرے والد کو گرفتار کر لیا گیا، مجھے والد شاہ محمود قریشی سے ملاقات نہیں کرنے دے رہے۔
جسٹس شہرام سرور نے کہا کہ جہاں دفعہ 144 نافذ ہے وہاں چلے جائیں، آپ کو پکڑ کر لے جائیں گے اور ملاقات بھی ہو جائے گی۔
جسٹس شہرام سرور کے ریمارکس پر کمرۂ عدالت میں پھر قہقہے گونجنے لگے۔
زین قریشی نے کہا کہ ایسا ہوا تو پھر ہم پٹیشن دائر کریں گے۔
جسٹس شہرام سرور نے زین قریشی سے کہا کہ اب پٹیشن دائر نہ کریں۔
عدالتِ عالیہ میں لاہور سے گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کی بازیابی کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔![]()
جیل بھرو تحریک، جج کے ریمارکس، وکیل کی بات پر عدالت میں قہقہے
جیل بھرو تحریک کے دوران لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر جج کے ریماکس اور گرفتار کارکنوں کے وکیل کی بات پر کمرۂ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔jang.com.pk
Because the judge is a Harami PatwariHow can a judge with law education and a healthy mind laugh loud when a lawyer says that he wants to see that his client's rights are protected?
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|