گرفتار ہو جائیں، والد سے ملاقات ہو جائے گی:جج کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)
1197607_6642747_jail-bharo-lhc_updates.jpg

جیل بھرو تحریک، جج کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے​

جیل بھرو تحریک کے دوران لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر جج کے ریماکس اور گرفتار کارکنوں کے وکیل کی بات پر کمرۂ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتار رہنماؤں کی بازیابی اور رہائی کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی۔​

عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایات لے کر پیر کو پیش ہونےکی ہدایت کر دی۔​

جسٹس شہرام سرور نے گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنوں کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کے لوگ کیوں پکڑے گئے ہیں؟​

درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تھی۔​

جسٹس شہرام سرور نے استفسار کیا کہ آپ عدالتوں کے ساتھ کیوں کھیل رہے ہیں؟ آپ تو خود کہہ رہے تھے کہ گرفتار کرو، اب گرفتار کر لیا تو کیا ارجنسی ہے؟​

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ علامتی گرفتاریاں تھیں، ہم ضمانت نہیں مانگ رہے، ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالت آئے ہیں۔​

درخواست گزار کے وکیل کے مؤقف پر عدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔​

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی بھی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا لیکن میرے والد کو گرفتار کر لیا گیا، مجھے والد شاہ محمود قریشی سے ملاقات نہیں کرنے دے رہے۔​

جسٹس شہرام سرور نے کہا کہ جہاں دفعہ 144 نافذ ہے وہاں چلے جائیں، آپ کو پکڑ کر لے جائیں گے اور ملاقات بھی ہو جائے گی۔​

جسٹس شہرام سرور کے ریمارکس پر کمرۂ عدالت میں پھر قہقہے گونجنے لگے۔​

زین قریشی نے کہا کہ ایسا ہوا تو پھر ہم پٹیشن دائر کریں گے۔​

جسٹس شہرام سرور نے زین قریشی سے کہا کہ اب پٹیشن دائر نہ کریں۔​

عدالتِ عالیہ میں لاہور سے گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کی بازیابی کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔​

 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
1197607_6642747_jail-bharo-lhc_updates.jpg

جیل بھرو تحریک، جج کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے​

جیل بھرو تحریک کے دوران لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر جج کے ریماکس اور گرفتار کارکنوں کے وکیل کی بات پر کمرۂ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتار رہنماؤں کی بازیابی اور رہائی کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی۔​

عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایات لے کر پیر کو پیش ہونےکی ہدایت کر دی۔​

جسٹس شہرام سرور نے گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنوں کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کے لوگ کیوں پکڑے گئے ہیں؟​

درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تھی۔​

جسٹس شہرام سرور نے استفسار کیا کہ آپ عدالتوں کے ساتھ کیوں کھیل رہے ہیں؟ آپ تو خود کہہ رہے تھے کہ گرفتار کرو، اب گرفتار کر لیا تو کیا ارجنسی ہے؟​

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ علامتی گرفتاریاں تھیں، ہم ضمانت نہیں مانگ رہے، ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالت آئے ہیں۔​

درخواست گزار کے وکیل کے مؤقف پر عدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔​

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی بھی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا لیکن میرے والد کو گرفتار کر لیا گیا، مجھے والد شاہ محمود قریشی سے ملاقات نہیں کرنے دے رہے۔​

جسٹس شہرام سرور نے کہا کہ جہاں دفعہ 144 نافذ ہے وہاں چلے جائیں، آپ کو پکڑ کر لے جائیں گے اور ملاقات بھی ہو جائے گی۔​

جسٹس شہرام سرور کے ریمارکس پر کمرۂ عدالت میں پھر قہقہے گونجنے لگے۔​

زین قریشی نے کہا کہ ایسا ہوا تو پھر ہم پٹیشن دائر کریں گے۔​

جسٹس شہرام سرور نے زین قریشی سے کہا کہ اب پٹیشن دائر نہ کریں۔​

عدالتِ عالیہ میں لاہور سے گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کی بازیابی کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔​

لو جی' شاہی محلّے کے مُودے کنجر کا پڑ پوتا،،،اور اپنے گھر کی سیڑھیوں میں بیٹھ کر "پیھے" لبنے والا ھک اصلی، نسلی،،،ازلی، اور ابدی بھڑوا ھوا خوری کے لئے نکل آیا
 

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)

تیری دھمکی تو سب نے لل پر لکھ کر گھما کر پھینک دی ہے​

اب یہ بتا کتے والی شکل کیوں بنائی ہوئی ہے​

FpnXZ_2WYAYDH46
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)

وہ کیوں گرفتاری دے؟؟

وہ تو محلوں میں راج کرے گا اور تم لوگوں کے سنے پر مونگ دلے گا
وہ ایسٹیبلشمنٹ کا حرامی بچہ ہے پاکستان کے سینے پر چالیس سال سے مونگ دل رہا ہے جب اسے میدان میں اتارا گیا تو پاکستان کے کیا حالات تھے اور جب یہ دفع ہوا تو عمران خان سے لوگ پہلے دن ہی کہنے لگے فورا آی ایم ایف چلے جاو نواز شریف ملک کا دیوالیہ نکال گیا
 

Back
Top