ہمارے تمام ایوان ضمیر فروش لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں،شاہد خاقان عباسی

13%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D8%B3%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%B9%D8%B9%D8%B1%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D8%B3%DA%BE.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو لوگ بھی سینیٹ اجلاس میں موجود نہیں تھے انہیں ہونا چاہیے تھا،بدقسمتی ہے کہ ہمارے تمام ایوان ضمیر فروش لوگوں سے بھر ے ہوئے ہیں۔

سماء نیوز کے پروگرام " لائیو ود ندیم ملک" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے سینیٹ اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے متعلق قانون سازی کی ووٹنگ کے وقت اپوزیشن کے لوگوں کی غیر حاضری پر گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ 8 لوگ اس دن اپوزیشن کے غیر حاضر تھے، یوسف رضا گیلانی ، مشاہد حسین سید کو اس دن ایوان میں ہونا چاہیے تھا اور وہ پہنچ سکتے تھے، اس معاملے کا دوسرا پہلو یہ تھا کہ رات کو ایجنڈا جاری کیا گیا جس کی وجہ سے کوئٹہ میں موجود اپوزیشن کے تین ارکان کسی بھی صورت میں اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتے تھے۔


شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو اس معاملے میں ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے ہمیں اس حکومت پر بات کرنی چاہیے جو ایسے بل پاس کررہی ہے جو ملکی مفادات کے خلاف ہیں۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی منتخب ایوانوں میں ووٹ بیچنے والے بے ضمیر لوگ موجود ہیں، ایسے لوگوں کی سینیٹ یا دوسرے ایوانوں میں نہیں ہونی چاہیے مگر بدقسمتی ہے کہ آج یہ ایوان ایسے لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں، ان ضمیر فروش لوگوں کی شناخت بھی نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ تو مکر بھی جاتے ہیں، ان لوگوں نے قرآن پاک پر حلف دے کر بھی ایوان میں مخالف ووٹ ڈالا ہے۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ مشاہد حسین سید کو پارٹی کو اپنی غیر موجودگی کے حوالے سے جواب دینا چاہیے، ڈیلوں سے نہ ملک کو کچھ ملتا ہے نہ پارٹی کو نہ سیاست کو کچھ ملتا ہے اسٹیبلشمنٹ سے جھپے ہی ملک کی تباہی کا سبب بنتے ہیں، اس وقت جو جماعت بھی ڈیل کرے گی یا اس حکومت کا ساتھ دے گی وہ سیاسی طور پر مار کھائے گی۔
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
13%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D8%B3%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%B9%D8%B9%D8%B1%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D8%B3%DA%BE.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو لوگ بھی سینیٹ اجلاس میں موجود نہیں تھے انہیں ہونا چاہیے تھا،بدقسمتی ہے کہ ہمارے تمام ایوان ضمیر فروش لوگوں سے بھر ے ہوئے ہیں۔

سماء نیوز کے پروگرام " لائیو ود ندیم ملک" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے سینیٹ اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے متعلق قانون سازی کی ووٹنگ کے وقت اپوزیشن کے لوگوں کی غیر حاضری پر گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ 8 لوگ اس دن اپوزیشن کے غیر حاضر تھے، یوسف رضا گیلانی ، مشاہد حسین سید کو اس دن ایوان میں ہونا چاہیے تھا اور وہ پہنچ سکتے تھے، اس معاملے کا دوسرا پہلو یہ تھا کہ رات کو ایجنڈا جاری کیا گیا جس کی وجہ سے کوئٹہ میں موجود اپوزیشن کے تین ارکان کسی بھی صورت میں اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتے تھے۔


شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو اس معاملے میں ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے ہمیں اس حکومت پر بات کرنی چاہیے جو ایسے بل پاس کررہی ہے جو ملکی مفادات کے خلاف ہیں۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی منتخب ایوانوں میں ووٹ بیچنے والے بے ضمیر لوگ موجود ہیں، ایسے لوگوں کی سینیٹ یا دوسرے ایوانوں میں نہیں ہونی چاہیے مگر بدقسمتی ہے کہ آج یہ ایوان ایسے لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں، ان ضمیر فروش لوگوں کی شناخت بھی نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ تو مکر بھی جاتے ہیں، ان لوگوں نے قرآن پاک پر حلف دے کر بھی ایوان میں مخالف ووٹ ڈالا ہے۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ مشاہد حسین سید کو پارٹی کو اپنی غیر موجودگی کے حوالے سے جواب دینا چاہیے، ڈیلوں سے نہ ملک کو کچھ ملتا ہے نہ پارٹی کو نہ سیاست کو کچھ ملتا ہے اسٹیبلشمنٹ سے جھپے ہی ملک کی تباہی کا سبب بنتے ہیں، اس وقت جو جماعت بھی ڈیل کرے گی یا اس حکومت کا ساتھ دے گی وہ سیاسی طور پر مار کھائے گی۔
Look who is talking about zameer faroeshee lumbu retards own disease ??????????
 

Imjutt

MPA (400+ posts)
13%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D8%B3%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%B9%D8%B9%D8%B1%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D8%B3%DA%BE.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو لوگ بھی سینیٹ اجلاس میں موجود نہیں تھے انہیں ہونا چاہیے تھا،بدقسمتی ہے کہ ہمارے تمام ایوان ضمیر فروش لوگوں سے بھر ے ہوئے ہیں۔

سماء نیوز کے پروگرام " لائیو ود ندیم ملک" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے سینیٹ اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے متعلق قانون سازی کی ووٹنگ کے وقت اپوزیشن کے لوگوں کی غیر حاضری پر گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ 8 لوگ اس دن اپوزیشن کے غیر حاضر تھے، یوسف رضا گیلانی ، مشاہد حسین سید کو اس دن ایوان میں ہونا چاہیے تھا اور وہ پہنچ سکتے تھے، اس معاملے کا دوسرا پہلو یہ تھا کہ رات کو ایجنڈا جاری کیا گیا جس کی وجہ سے کوئٹہ میں موجود اپوزیشن کے تین ارکان کسی بھی صورت میں اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتے تھے۔


شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو اس معاملے میں ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے ہمیں اس حکومت پر بات کرنی چاہیے جو ایسے بل پاس کررہی ہے جو ملکی مفادات کے خلاف ہیں۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی منتخب ایوانوں میں ووٹ بیچنے والے بے ضمیر لوگ موجود ہیں، ایسے لوگوں کی سینیٹ یا دوسرے ایوانوں میں نہیں ہونی چاہیے مگر بدقسمتی ہے کہ آج یہ ایوان ایسے لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں، ان ضمیر فروش لوگوں کی شناخت بھی نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ تو مکر بھی جاتے ہیں، ان لوگوں نے قرآن پاک پر حلف دے کر بھی ایوان میں مخالف ووٹ ڈالا ہے۔

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ مشاہد حسین سید کو پارٹی کو اپنی غیر موجودگی کے حوالے سے جواب دینا چاہیے، ڈیلوں سے نہ ملک کو کچھ ملتا ہے نہ پارٹی کو نہ سیاست کو کچھ ملتا ہے اسٹیبلشمنٹ سے جھپے ہی ملک کی تباہی کا سبب بنتے ہیں، اس وقت جو جماعت بھی ڈیل کرے گی یا اس حکومت کا ساتھ دے گی وہ سیاسی طور پر مار کھائے گی۔
aur woh sab log apney qauid janab mian sannp ka London sey wapsi ka intizira kar rahey... ?
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
میڈیا کو جب فیک نیوز سے فرصت ملتی ہے
تو ایک ملزم کو سامنے بیٹھا کے جھوٹ
بولنے کا موقع دینے میں مصروف ہو
جاٹ ہے
اس میڈیا نے عوام اور ریاست کو برباد کرنے میں مافیا
کو فل سپورٹ کیا ہے