سٹاک مارکیٹ وہ جگہ ہے جو ذرا سا سیاسی عدم استحکام، معاشی خرابی سونگھ لے تو فوراً سے پیشتر دھڑام سے گرنا شروع ہوجاتی ہے۔ کسی کمپنی کے پرافٹ پر زد لگتی نظر آئے تو کمپنیاں نیچے کی طرف جانا شروع ہوجاتی ہیں۔
یوتھیوں نے سوشل میڈیا پر فوجی پراڈکٹس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ فوجی کمپنیوں کے شیئرز میں سیلنگ شروع ہوجاتی اور شیئرز کی قیمت گرنا شروع ہوجاتی، مگر ہوا اس کا الٹا۔ شیئرز کی قیمت بڑھنا شروع ہوگئی۔ سٹاک مارکیٹ کو بھی پتا ہے کہ یوتھیے سدا کے نکمے، نٹھلے اور بے کار ہیں۔ ان میں کچھ کرنے کی سکت نہیں ہے۔ چند فوجی کمپنیوں کے شیئرز کی سچویشن ملاحظہ کیجئے۔
فوجی فرٹیلائزر کا شیئر پچھلے ایک ماہ میں 279 روپے سے بڑھ کر 350 روپے کا ہوگیا۔
فوجی فوڈز کے شیئر کی قیمت ایک ماہ میں 10 روپے سے بڑھ کر 14 روپے ہوگئی۔
فوجی سیمنٹ کے شیئر کی قیمت پچھلے ایک ماہ میں 33 روپے سے بڑھ کر 38 روپے تک پہنچ گئی۔
فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کے شیئر کی قیمت ایک ماہ میں 64 سے اٹھ کر 81 روپے تک جا پہنچی۔
یوتھیوں نے سوشل میڈیا پر فوجی پراڈکٹس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ فوجی کمپنیوں کے شیئرز میں سیلنگ شروع ہوجاتی اور شیئرز کی قیمت گرنا شروع ہوجاتی، مگر ہوا اس کا الٹا۔ شیئرز کی قیمت بڑھنا شروع ہوگئی۔ سٹاک مارکیٹ کو بھی پتا ہے کہ یوتھیے سدا کے نکمے، نٹھلے اور بے کار ہیں۔ ان میں کچھ کرنے کی سکت نہیں ہے۔ چند فوجی کمپنیوں کے شیئرز کی سچویشن ملاحظہ کیجئے۔
فوجی فرٹیلائزر کا شیئر پچھلے ایک ماہ میں 279 روپے سے بڑھ کر 350 روپے کا ہوگیا۔

فوجی فوڈز کے شیئر کی قیمت ایک ماہ میں 10 روپے سے بڑھ کر 14 روپے ہوگئی۔

فوجی سیمنٹ کے شیئر کی قیمت پچھلے ایک ماہ میں 33 روپے سے بڑھ کر 38 روپے تک پہنچ گئی۔

فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کے شیئر کی قیمت ایک ماہ میں 64 سے اٹھ کر 81 روپے تک جا پہنچی۔

اس کا مطلب عملی طور پر سٹاک مارکیٹ نے بھی یوتھیوں پر لعنت بھیج کر ان کو سیریس لینے سے انکار کردیا ہے ۔۔۔

Last edited: