یوریاکی قیمتوں میں اضافہ واپس لیں،وفاقی وزیرکافرٹیلائزر کمپنیوں کوالٹی میٹم

11fertilixzwkjskjskjdkjhd.png

وفاقی وزیر صنعت وپیداوار نے ملک بھر میں یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے فرٹیلائزر کمپنی کے حکام کو اضافہ واپس لینے کے احکامات جاری کر دیئے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین کی صدارت میں آج ملک بھر میں یوریا کھاد کی قیمتوں میں حال ہی میں کیے جانے والے اضافے کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں فاطمہ، اینگرو وفوجی فرٹیلائزر کمپنیوں کے حکام نے بھی شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے اجلاس میں فرٹیلائزر کمپنی کے حکام کی طرف سے پیش کردہ قیمتوں میں اضافے کیلئے پیش کردہ جواز مسترد کرتے ہوئے کہا یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافہ حالیہ اضافہ قابل قبول نہیں ، 3 دنوں میں قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد کی درآمد کریں گے تاہم ضرورت پڑنے پر 5 لاکھ میٹرک ٹن تک یوریا کھاد درآمد کی جا سکتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1785278570069196851
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کسانوں کی قوت خرید دیکھ کر کیا جانا چاہیے، یکطرفہ اور اچانک اضافے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ فرٹیلائزر کمپنیوں کے حکام نے یوریا کھاد کی قیمت میں حالیہ اضافے کا فیصلہ واپس لینے کیلئے وقت مانگا جس پر وزارت کی طرف سے قیمتیں واپس لینے کیلئے 3 دنوں کا وقت دیا گیا۔

رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح کسانوں کے مفادات کا تحفظ ہے، ہم یقینی بنائیں گے کہ خریف سیزن میں یوریا کھاد کی بلاتعطل فراہمی کی جائے۔ اجلاس میں صوبائی حکام کو ہدایات جاری کی گئیں کہ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی روکی جائے اور یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت کے بڑھے بغیر یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، فرٹیلائزر کمپنیوں کے نمائندے ہر مہینے یوریا کھاد کی تقسیم کا منصوبہ پیش کریں گی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد درآمد کی جائے گی تاہم ضرورت پڑنے پر 5 لاکھ میٹرک ٹن تک یوریا کھاد برآمد کی جا سکتی ہے۔