یہ جو منظر یوکرین میں نظر آ رہے ہیں کوئی بعید نہیں تھا کہ یوکرین کی جگہ پاکستان ہوتا اور روس کی جگہ بھارت ہوتا اور پاکستان تباہ و برباد ہو رہا ہوتا . ایسا کیوں نہیں ہو سکا اس وجہ سے کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے . پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا سہرا صرف و صرف ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے سر جاتا ہے . جب ڈاکٹر صاحب نے اکہتر کا سانحہ دیکھا تو خون مجاہد نے جوش مارا اور وطن کی خدمت کے لیے سب چھوڑ چھاڑ کر پاکستان کی راہ لی اور پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا کر چھوڑا . بہت سے لوگ اس بات پر تنقید کرتے ہیں کہ عبدالقدیر خان اکیلے نہیں تھے ان کے ساتھ باقی لوگ بھی تھے لیکن ایک بات کبھی نہیں بھولنی چاہئیے کہ جتنی مرضی صفر اکٹھے ہو جائیں قیمت صفر رہتی ہے جب تک ان میں ایک شامل نہ ہو . اگر عبدالقدیر خان ایٹم بم کا فارمولا نہ لاتا تو جتنی مرضی کوئی یورنیم صاف کر لیتا ایٹم بم نہیں بنا سکتا تھا . عبدالقدیر خان ہی وہ ایک تھا جس کے لگنے سے قیمت اربوں کھربوں ہو جانی تھی . عبدالقدیر خان مقامی وسائل کو استعمال کرتے ہوے اٹھہتر میں ہی ایٹم بم تیار کر چکے تھا ایسا نہ ممکن تھا کہ ایک ملک جس میں مشین بننے کا کارخانہ نہ ہو ایٹمی طاقت بن جاۓ . لیکن عبدالقدیر خان کے عزم صمیم اور جوش جہاد کے آگے تمام مشکلات ریزہ ریزہ ہو گئیں . پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت بن گیا
عبدالقدیر خان نے اس دھرتی سے عشق کا فرض نبھا دیا اور اپنا نام ان چند پاکستانیوں میں لکھوا دیا جنھیں تاریخ تمام پاکستانیوں سے بڑھ کر مانے گی . اور جب بھی دنیا میں کوئی جنگ لگے گی ... جب بھی کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا پاکستانیوں کو اطمینان ہو گا ان کے پاس اپنے دفاع کا پورا پورا بندو بست ہے . پاکستان سے کہیں کم تر شمالی کوریا ایٹم بم کی وجہ سے امریکا سے آنکھ سے آنکھ ملا کر کھڑا ہے امریکا کو جرات نہیں جنگ لگاۓ . آج اگر یوکرین کے پاس ایٹم بم ہوتا تو روس کو جرات نہ ہوتی کہ وہ یوکرین پر دھاوا بول سکے
افسوس جب عوام نمائندے ملک کے حاکم نہیں ہوتے اور باغ میں خنزیر گھس آتے ہیں تو وہ باغ کو تہس نہس کر دیتے ہیں تو قومی ہیرو کی کوئی قدر نہیں ہوتی . جو کچھ عبدالقدیر خان کے ساتھ ہوا اس سے ان کے پاکستان سے عشق میں کوئی نہیں رہ جاتا . جس پر احسن کرو اس کے شر سے بچو . عبدالقدیر خان آخری وقت بھی حاکم وقت سے گلہ کرتے رہے لیکن ان کی تیمار داری کو کوئی نہ پہنچا . سب سے زیادہ افسوسناک بات عبدالقدیر خان کی قبر کا معاملہ ہے بجاۓ ایک یادگار بنانے کے بے شرم اور بے حیا حاکم وقت نے ایک سادہ سی قبر بنا دی . اس ملک میں قائد اعظم کی یادگار ہے ، علامہ اقبال کی یادگار ہے ، بھٹو اور بے نظیر کی یادگار ہے لیکن افسوس عبدالقدیر خان کی یادگار نہیں بنائی گئی . عبدالقدیر خان کا شمار ان دو تین پاکستانیوں میں ہوتا ہے جن کی وجہ سے یہ ملک سلامت ہے اور ان کی پاکستان سے محبت بے مثال ہے . قومی ہیرو کے ساتھ ایسا سلوک کر کے حاکم وقت نے اپنا سیاہ چہرہ مزید بے نقاب کیا ہے . اس دو کوڑی کے کرکٹر ہیرو کو پتا ہونا چاہئیے کہ اصل ہیرو وہ ہے جس نے پاکستان بچایا نہ کہ وہ کمینہ جس نے پاکستان نچایا
عبدالقدیر خان تیری عظمت کو سلام الله تمھارے درجات بلند کرے