یہ سب پارٹنر ان کرائم ہیں،اپوزیشن کی ناکامی پر حفیظ اللہ نیازی برس پڑے

wniazi.jpg

تجزیہ کارحفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ حکومت ایک ووٹ کی اکثریت سے بل منظور کروانے میں کامیاب رہی کیونکہ اپوزیشن نے بل پاس ہونے دیا ہے اور اپوزیشن کسی اشارے کا انتظار کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کارحفیظ اللہ نیازی نے انکشاف کیا کہ اپوزیشن کی جانب سے بل کے خلاف احتجاج کیا گیا ، اس کے طریق کار پر اعتراض کئے گئے ، اس کے باوجود بل اسی صورت میں پاس ہوا ہے کیونکہ اپوزیشن نے بل پاس ہونے دیا۔

حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹنر ان کرائم ہے۔ لوگوں کو یہ کہتے ووٹ کو عزت دو مگر خود جن سے ووٹ کی تعظیم بحال کرانی ہے ان کی ہر بات مان لیتے ہیں۔ ان میں اور عمران خان میں کوئی فرق نہیں۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسے نقطے ہیں جہاں حکومت اور ریاست یکسو ہو جاتی ہیں، اسی طرح یہ پوائنٹ بھی ایسا ہے کہ جہاں اپوزیشن بھی حکومت اور ریاست کے ساتھ ایک نقطے پر آگئی ہے، اس سے قبل جب ٹیسٹنگ فیز آیا تھا جب وردی کے لئے بل پاس کرنا تھا ، آئینی ترمیم نہیں تھی صرف ایک بل تھا لیکن حکومت ریاست اور اپوزیشن متفق ہو گئے تھے، اسی طرح جب چیئرمین نیب کے حوالے سے نیب آرڈیننس میں ترمیم کا معاملہ تھا تو یہ خبریں لیک کی گئیں کہ بتایا جائے کہ فون کالز آئی ہیں، تو بل ناصرف پاس ہوا بلکہ اس پر اتفاق رائے بھی قائم ہو گا۔


حفیظ اللہ نیازی نے آج پاس ہونے والے بل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ اجلاس میں موجود نہیں تھے، حالانکہ حکومتی ووٹ لے کر، پی ڈی ایم کو چکما دے کر سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر بنے ہیں، وہ اہم بل کی منظو۲ری کے سیشن میں موجود ہی نہیں تھے، چونکہ یہ بل آئی ایم ایف کی طرف سے ایک تلوار کی طرح سر پر لٹک رہا ہے تو اس پر تمام ادارے متفق ہیں، تو جہاں حکومت اور ریاست متفق ہوتی ہے، وہاں اپوزیشن بھی متفق ہوتی ہے۔

دوسری جانب اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا کہ بل کو اچانک سے ایجنڈا میں شامل کیا گیا اور شب 11 بجے کال دی گئی ، دن میں بھی سینیٹ پہنچنے کے بعد حکومتی ارکان کے مکمل ہونے کا انتظار کیا گیا، اس سب میں کوئی دم نہیں ہے، حکومت نے اپنی بہتر حکمت عملی سے یہ بل پاس کروا لیا ہے، حکومت جانتی ہے کہ سینیٹ میں ان کے پاس اکثریت نہیں ہے تو انہوں نے بل پاس کروانے کے لئے حکمت عملی بنائی اور کامیابی سے بل پاس کروا لیا۔


مظہر عباس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتوں میں اپوزیشن کامیاب تھی اس حکومت میں اپوزیشن بری طرح ناکام ہے، آپس میں متحد نہیں ہے اور لڑتی رہتی ہے جس کا فائدہ حکومت اٹھا رہی ہے، اپوزیشن کا رول سینیٹ میں کچھ اراکین کے لئے 'اے ٹی ایم' کے جیسا ہو گیا ہے، ساڑھے تین سال میں اپوزیشن کا یہی وطیرہ رہا ہے لیکن کسی بھی اپوزیشن سینیٹر کے خلاف کبھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی، سینیٹ میں جہاں حکومت کو مشکل کا سامنا ہو وہاں ای ٹی ایم کھول دو تو اپوزیشن اراکین امداد کے لئے پہنچ جائیں گے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
اس بل سے مہنگائی بڑھے گی ، حکومت رسوا ہوگی ، اپوزیشن کو اور کیا چاہئے ، انہیں کیا ضرورت ہے بل روکنے کی
اس بل سے آئیندہ اپوزیشن اقتدار میں بھی آگئی تو نوٹ چھاپ کر اور ڈالر کو مصنوعی سستے کرکے عوام کو ریلیف نہیں دے سکے گی
 

Multani Malang

Councller (250+ posts)
اس بل سے مہنگائی بڑھے گی ، حکومت رسوا ہوگی ، اپوزیشن کو اور کیا چاہئے ، انہیں کیا ضرورت ہے بل روکنے کی
خفگی مٹانے کا صحیح طریقہ... کھسی لیگ کے کتورے کی نئی توجیہات..
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
اس بل سے مہنگائی بڑھے گی ، حکومت رسوا ہوگی ، اپوزیشن کو اور کیا چاہئے ، انہیں کیا ضرورت ہے بل روکنے کی
مطلب اپوزیشن عوام کے ساتھ منافقت کر رہی ھے?
 

MMushtaq

Minister (2k+ posts)
wniazi.jpg

تجزیہ کارحفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ حکومت ایک ووٹ کی اکثریت سے بل منظور کروانے میں کامیاب رہی کیونکہ اپوزیشن نے بل پاس ہونے دیا ہے اور اپوزیشن کسی اشارے کا انتظار کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کارحفیظ اللہ نیازی نے انکشاف کیا کہ اپوزیشن کی جانب سے بل کے خلاف احتجاج کیا گیا ، اس کے طریق کار پر اعتراض کئے گئے ، اس کے باوجود بل اسی صورت میں پاس ہوا ہے کیونکہ اپوزیشن نے بل پاس ہونے دیا۔

حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹنر ان کرائم ہے۔ لوگوں کو یہ کہتے ووٹ کو عزت دو مگر خود جن سے ووٹ کی تعظیم بحال کرانی ہے ان کی ہر بات مان لیتے ہیں۔ ان میں اور عمران خان میں کوئی فرق نہیں۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسے نقطے ہیں جہاں حکومت اور ریاست یکسو ہو جاتی ہیں، اسی طرح یہ پوائنٹ بھی ایسا ہے کہ جہاں اپوزیشن بھی حکومت اور ریاست کے ساتھ ایک نقطے پر آگئی ہے، اس سے قبل جب ٹیسٹنگ فیز آیا تھا جب وردی کے لئے بل پاس کرنا تھا ، آئینی ترمیم نہیں تھی صرف ایک بل تھا لیکن حکومت ریاست اور اپوزیشن متفق ہو گئے تھے، اسی طرح جب چیئرمین نیب کے حوالے سے نیب آرڈیننس میں ترمیم کا معاملہ تھا تو یہ خبریں لیک کی گئیں کہ بتایا جائے کہ فون کالز آئی ہیں، تو بل ناصرف پاس ہوا بلکہ اس پر اتفاق رائے بھی قائم ہو گا۔


حفیظ اللہ نیازی نے آج پاس ہونے والے بل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ اجلاس میں موجود نہیں تھے، حالانکہ حکومتی ووٹ لے کر، پی ڈی ایم کو چکما دے کر سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر بنے ہیں، وہ اہم بل کی منظو۲ری کے سیشن میں موجود ہی نہیں تھے، چونکہ یہ بل آئی ایم ایف کی طرف سے ایک تلوار کی طرح سر پر لٹک رہا ہے تو اس پر تمام ادارے متفق ہیں، تو جہاں حکومت اور ریاست متفق ہوتی ہے، وہاں اپوزیشن بھی متفق ہوتی ہے۔

دوسری جانب اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا کہ بل کو اچانک سے ایجنڈا میں شامل کیا گیا اور شب 11 بجے کال دی گئی ، دن میں بھی سینیٹ پہنچنے کے بعد حکومتی ارکان کے مکمل ہونے کا انتظار کیا گیا، اس سب میں کوئی دم نہیں ہے، حکومت نے اپنی بہتر حکمت عملی سے یہ بل پاس کروا لیا ہے، حکومت جانتی ہے کہ سینیٹ میں ان کے پاس اکثریت نہیں ہے تو انہوں نے بل پاس کروانے کے لئے حکمت عملی بنائی اور کامیابی سے بل پاس کروا لیا۔


مظہر عباس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتوں میں اپوزیشن کامیاب تھی اس حکومت میں اپوزیشن بری طرح ناکام ہے، آپس میں متحد نہیں ہے اور لڑتی رہتی ہے جس کا فائدہ حکومت اٹھا رہی ہے، اپوزیشن کا رول سینیٹ میں کچھ اراکین کے لئے 'اے ٹی ایم' کے جیسا ہو گیا ہے، ساڑھے تین سال میں اپوزیشن کا یہی وطیرہ رہا ہے لیکن کسی بھی اپوزیشن سینیٹر کے خلاف کبھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی، سینیٹ میں جہاں حکومت کو مشکل کا سامنا ہو وہاں ای ٹی ایم کھول دو تو اپوزیشن اراکین امداد کے لئے پہنچ جائیں گے۔
Hafeez Ullah patwari k bare khan sahb ko boht phele patta challa tah.
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Basket taker journalist showing his fake opinion regarding opposition. He already knows that those who sends him baskets are already "Bikao Maal" and "Vote ko izzat" is just a slogan for the innocent public.