نوٹ : جن دوستوں کو میری نصیحت پر اعتراض ہے اور ابھی بھی شریعت شریعت کی رٹ لگا رکھی ہے وہ اپنا علاج یہاں سے کروا
لیں - شکریہ
گنوار یہ جو لکھا ہے
خوب خوب تولا و بولا ہے
او پاہی اے گنوار دی ڈگری کتھوں لبی آ
کوئی شنید تے دے
:biggthumpup:
مادی دنیا میں "برانڈز" کا بہت شوق ہوتا ہے ، نام ہوتا ہے ، لوگ مرے جاتے ہیں برانڈز کی خاطر ، جو جتنا مالدار اپنا برانڈ اتنا ہی مہنگا لیتا جاتا ہے ، جو جتنا خود کو خاص سمجھتا ہے ، اپنے لیے برانڈ بھی اتنا ہی خاص لیتا ہے ، ممتاز ہونا ہے ، مختلف دکھنا ہے ، لباس ، چال ، چلن میں کوئی نا کوئی امتیاز ضرور رکھنا ہے ، کندھے پر رومال ہو یا ماتھے پر بندیا ہو ، سب برانڈز کا اظہار ہے ،
قوموں کا رہن سہن ، تہذیب و تمدن ، سیاست و معاشرت ، اس کے لیے مذہبی و سیکولرزم کی بحث غیر ضروری ہے ، میڈیا پر دکھاوے کو تقسیم دکھائی جاتی ہے ، ہم جیسے احمق ان ہی برانڈز میں الجھے رہتے ہیں ، کیا شریعت کا پابند ہونا ، کسی بھی انسان کے مہذب ہونے کے لیے کافی ہے ؟ کیا سیکولر یا جدیدیت پر عمل پیرا کوئی بھی انسان ہر لحاظ سے کامل ہو گا ؟ ان دونوں سوالوں کا جواب نفی ہے ، نہیں ہے ، اسی لیے مذہبی و سیکولر کی تقسیم بھی بے معنی ہے ، دنیا کا رہن سہن ، طرز ، طور سب ہی بدلا گیا ، اب سوچ ، سمجھ اور رویوں میں بھی بدلاؤ ضروری ہے ، شائد ، دنیا اب ایسا نہیں سوچتی ، ہم ابھی تک ویسا ہی سوچتے ہیں ، آج سے دھائیوں قبل کی تقسیم ہی میں الجھے ہیں ،
دفتر ہے ، زمہ ہے ، کام ہے ، ذمہ داری سونپتے وقت ، کام دیتے وقت ، کسی کا حسب ، نسب ، نسل ، قبیلہ ، مذھب ، سب غیر ضروری ، آپ وقت کے پابند ہیں ؟ آپ امین ہیں ؟ آپ محنتی ہیں ؟ آپ اہل ہیں ؟ یہی سب معیار ہو گا ، نا کہ ، آپ سیکولر ہیں یا شریعت کے پابند ، آپ نمازی ہیں یا کھیل تماشوں کے شوقین ، آپ کا لباس مذہبی ہے یا چست و چپکا ہوا ، سب بیکار ، دنیا ایک دفتر ہے ، ہم پر ایک زمہ ہے ، زمہ داریوں سے عہدہ برا ہونا ہے ، کامیاب ہونا ہے ، برانڈڈ ہونا کافی نہیں ، معیاری ہونا ناگزیر ہے
ھود بھائی ، ماروی سرمد ، عاصمہ جہانگیر ایک طرف ، دوسری طرف مولانا فضل ، اشرفی ، حافظ سعید ، سب برانڈز کی لڑائی ہے ، سب کو اپنے ٹرن اوور کا خیال ہے ، نا کہ ہمارے درجہ بہ درجہ زوال پر فکرمندوں کا کوئی گروہ ، میڈیا پر الجھتے ، بپھرتے دکھتے ہیں ، میریٹ ، سیرینا ، بھوربن میں تو ایک دوسرے کو آپ جناب کہتے ہیں ، حضور ، ناچیز ، جناب ، سے کم پر مخاطب نہیں کرتے
Is this Ganwar aur Farooq...
Remember Farooq, Who made Irfan Siddiqi Tick.
This writing is just like that.
نام میں کیا رکھا ہے کام اچھا ہونا چاہئیے ویسے بھی انٹر نیٹ کی دنیا میں اصل نام کم ہی استمال ہوتا ہے
بھائی آپ تو انتہائی اتھاہ گہرائی میں ڈبکی لگا لیتے ہو الله آپ کے زور قلم کو قائم رکھے بہت اچھا لکھتے ہیں آپ لگتا ہے کافی عرصے سے تیاری کر رہے تھے