1971 کے بعد پہلی بار پاکستان سے حکومتی سطح پر چاول بنگلادیش پہنچ گیا

rice-exporth111.jpg

پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلا دیش پہنچ گئی

اسلام آباد: پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدے کے تحت آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلا دیش کو فراہم کر دی گئی۔ یہ چاول حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت خریدے گئے تھے، جو دونوں ممالک کے درمیان اس نوعیت کی پہلی سرکاری خریداری ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، بنگلا دیش نے اس معاہدے کے تحت پاکستان سے 26,250 ٹن آٹاپ چاول وصول کر لیے ہیں۔ چاول کی یہ آخری کھیپ جمعہ کے روز بنگلا دیش پہنچی، جس کے بعد معاہدے کی تکمیل ہو گئی۔

یہ پیش رفت اس لحاظ سے تاریخی ہے کہ 1971 میں بنگلا دیش کے قیام کے بعد پہلی بار دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر چاول کی خریداری کا معاہدہ ہوا ہے۔ معاہدے کے مطابق، چاول کی قیمت 499 امریکی ڈالر فی ٹن مقرر کی گئی تھی۔

یہ معاہدہ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے، جو مستقبل میں زرعی مصنوعات کی برآمدات کے مزید مواقع پیدا کر سکتا ہے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Apnay mulk kay logoun ko bhlay milay naa milay laykin cheeni kee tarah dehari zaroor lagani hai.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Kabhi ye aap ka hi mulk huaa karra tha, aaj Chawal ki itni khushi.
Ye khushi ka nahi, afsos ki baat hai.
جو ہو گیا سو ہو گیا - وقت کا پہیہ الٹا نہیں گھوم سکتا - اب جو بہتر ہو رہا ہے اسی کو دیکھیں - انڈیا آج اپنے ڈھائی دشمن کہتا ہے - پاکستان اور چین پورے دشمن اور بنگلہ دیش آدھا دشمن - نیپال اور سری لنکا بھی ملا کر سوا دشمن ہیں - انڈیا کا کوئی ہمسایہ اس کا دوست نہیں - وقت ایک سا نہیں رہتا - آج پاکستان کے اتحادی خطے میں زیادہ ہیں کل دنیا میں بھی زیادہ ہونگے - بلوچستان کے واقعے کو ہماری اسٹیبلشمنٹ نے جان بوجھ کر دنیا میں پھیلایا تا کہ انڈیا کو ایکسپوز کیا جا سکے اور دنیا نے انڈیا پر لحن تہن بھی کیا - پہلے ایسے واقیات چھپائے جاتے تھے - فوج نے رول آف گیم بدل دیا ہے اب کسی کے لئے کوئی نرم گوشہ نہیں پاکستان اب پوری طاقت سے سب پر حملہ آور ہو گا - ایک بار پہلے بھی رول آف لاء بدلے تھے جب پشاور بچوں والا واقعہ ہوا تھا تب بھی سب کے خلاف آل آوٹ جانے کے فیصلہ ہوا ریاست کے سب وسائل جھونک دو مگر انہیں نہیں چھوڑنا کسی کو زندہ نہیں پکڑنا سب کو بلا تحسب قتل کرو - تب بھی بہت فرق پڑا تھا اب بھی بہت پڑے گا - بات کہاں کی کہاں چلی گئی مگر سچ یہی ہے -
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
75+ years the talk is still about export of Rice.
Taiwan, a small country, has the monopoly on one kind of semiconductor, exporting over 175 billion dollars a year. Have a $65 billion trade surplus.
 

Back
Top