96 سینیٹرز کیلئے ایک ہزار ملازمین کی موجودگی کا انکشاف

6senatormulazmin.png

ایوان بالا میں صرف 96 سینیٹرز کی خدمت کیلئے تعینات سرکاری ملازمین کی تعداد کے حوالے سے اہم انکشاف سامنےآ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایوان بالا یعنی سینیٹ میں صرف 96 سینیٹرز کی خدمت کیلئے ایک ہزار ملازمین کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں وفاقی وزیز قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے کیا گیا ، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاسی مقاصد کیلئے ملازمین کو بھرتی کیا جاتا ہے، صرف 96 سینیٹرز کیلئے 1ہزار ملازمین تعینات ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1816897053542556005
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان میں اسٹاف کی کوئی کمی نہیں ہے، ایک رکن پارلیمنٹ 1لاکھ 70ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے، یہ لوگ اپنے بجلی گیس کے بلز بھی خود بھرتے ہیں، کام کے اعتبار سے دیکھا جائے تو یہ سب سے کم تنخواہ ہے، 20 فیصد سے زائد اراکین کے پاس تو سرکاری رہائش گاہیں بھی نہیں ہیں، پارلیمنٹ کے نئے لاجز کا کام تقریبا مکمل ہیں۔

اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے نئے لاجز پر دوبارہ کام شروع کرنے کیلئے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے مشاورت کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
 

DrGigyani

MPA (400+ posts)
Do we even need this club of elite thugs? What does senate do? For legislation, national assembly is more than enough because the legislation gets drafted in GHQ anyways. So why do we need two bodies for the bill passing drama.
 

arain

Councller (250+ posts)
ہر ایک کو چار کندھے چاہئیں۔ ان کو کیوں گیارہ درکار ہیں۔ قیمہ بنوا کے بٹوانا ہے اپنا؟
 

Azpir

Senator (1k+ posts)
6senatormulazmin.png

ایوان بالا میں صرف 96 سینیٹرز کی خدمت کیلئے تعینات سرکاری ملازمین کی تعداد کے حوالے سے اہم انکشاف سامنےآ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایوان بالا یعنی سینیٹ میں صرف 96 سینیٹرز کی خدمت کیلئے ایک ہزار ملازمین کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں وفاقی وزیز قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے کیا گیا ، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاسی مقاصد کیلئے ملازمین کو بھرتی کیا جاتا ہے، صرف 96 سینیٹرز کیلئے 1ہزار ملازمین تعینات ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1816897053542556005
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان میں اسٹاف کی کوئی کمی نہیں ہے، ایک رکن پارلیمنٹ 1لاکھ 70ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے، یہ لوگ اپنے بجلی گیس کے بلز بھی خود بھرتے ہیں، کام کے اعتبار سے دیکھا جائے تو یہ سب سے کم تنخواہ ہے، 20 فیصد سے زائد اراکین کے پاس تو سرکاری رہائش گاہیں بھی نہیں ہیں، پارلیمنٹ کے نئے لاجز کا کام تقریبا مکمل ہیں۔

اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے نئے لاجز پر دوبارہ کام شروع کرنے کیلئے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے مشاورت کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
Loto mil k mulk ha. Jese senators loottay han wasay unke bharti chootiay
 

Back
Top