ان نمونوں کو یہ معلوم ھے کہ سسٹم میں اصل پرابلم کہاں ھے جن کے پاس ساری پاورز ہیں یہ انکوائریاں کچھ بھی ثابت کریں یا نہ کریں اصل پاورز عدالتوں کے پاس ھے حکومت نے کیا کرنا ھے اگر کوئی کرپشن کے الزامات ہیں تو موجودہ سسٹم میں صرف اور صرف عدالتوں کے پاس اختیارات ہیں جو کہ سفید کو کالا اور کالے کو سفید کرنے کے اختیارات رکھتی ہیں جیسے کہ ملزم نواز شریف بٹ کو اور اس کے خاندان کے خلاف آدھے سے زیادہ ثابت شدہ کیسوں میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ختم کر دیئے ہیں، جج ارشد ملک کو دیکھیں اور ایسی طرح لاھور ہائی کورٹ کے فیصلے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے ،۔