انتخابی پراسس کو سامنے رکھتے ہوئے پچھلے دو دنوں سے پی ٹی آئی کی گڈ گوورننس،انتظامی اہلیت،دنیا کی سب سے قابل پولیس کی کارکردگی کو لے کر میڈیا جو چھترول کر رہا ہے۔ اوراخلاقی پستی کی حد تک گر جانے والی حرکت جس میں اے این پی کے ایک بزرگ لیڈر کو قتل کے الزام میں کرفتار کرنا جس کے والد نے ایف آئی آر میں انکا نام لکھوانے سے انکار کیا ہے۔اور اپنی جماعت کی تمام مجرمانہ سرگرمیوں کی تحفظ دینا، خاص طور پر گنڈا پور کی اوچھی قانون شکن حرکات کو نظر انداز کرنے کا پوسٹ مارٹم کرنے کے ساتھ ساتھ لعن طعن ہو رہی ہے ۔ ان حالات میں پی ٹی آئی کے پاس گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے سوا کوئی راستہ ہی نہیں تھا۔ویل ڈن عمران خان ، اسے کہتے ہیں تبدیلی، کیا نواز شریف یا شہباز شریف میں اتنی ہمت ہے کہ اپنے کسی وزیر کے خلاف ایف۔ آئی۔ آر درج کروا دیں۔
Chooor minister chooor leader. topi drama. khatak must resign for clean investigation
Chal hut oye, nooray ke talway chat ne wala ghulam. Phele apnay Qatil-e-aala showbaz shareef aur fake PM Nihari shareef ko bolo na to resign for the model town massacre. You useless nooras have no moral ground to criticize any one, corruption aur jurm ke badshaah
Khotay ke puttar aa jate hai bakwas kerne.
انتخابی پراسس کو سامنے رکھتے ہوئے پچھلے دو دنوں سے پی ٹی آئی کی گڈ گوورننس،انتظامی اہلیت،دنیا کی سب سے قابل پولیس کی کارکردگی کو لے کر میڈیا جو چھترول کر رہا ہے۔ اوراخلاقی پستی کی حد تک گر جانے والی حرکت جس میں اے این پی کے ایک بزرگ لیڈر کو قتل کے الزام میں کرفتار کرنا جس کے والد نے ایف آئی آر میں انکا نام لکھوانے سے انکار کیا ہے۔اور اپنی جماعت کی تمام مجرمانہ سرگرمیوں کی تحفظ دینا، خاص طور پر گنڈا پور کی اوچھی قانون شکن حرکات کو نظر انداز کرنے کا پوسٹ مارٹم کرنے کے ساتھ ساتھ لعن طعن ہو رہی ہے ۔ ان حالات میں پی ٹی آئی کے پاس گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے سوا کوئی راستہ ہی نہیں تھا۔
آج میڈیا کا دور ہے،
سب میڈیا کی طاقت ہے،جو بڑے بڑے پھنے خانوں کی ناک زمین پر رگڑوا سکتی ہے۔[/QUOTE
،،اور پاکستان میڈیا کو اپنے پارسا ترین صحافی اور اینکرس
یعنی جناب کامران خان صاحب، جناب افتخار احمد، جناب قاسمی، جنابہ عاصمہ شیرازی، جنابہ مہربخاری،جناب طلعت حسین، جناب جاوید چودہری،جناب مبشرلقمان
اور جناب اغیرہ اور جنابہ وغیرہ پر فخر ہے، بلکہ فخر کر کرکے پھولا پڑا ہے
انتخابی پراسس کو سامنے رکھتے ہوئے پچھلے دو دنوں سے پی ٹی آئی کی گڈ گوورننس،انتظامی اہلیت،دنیا کی سب سے قابل پولیس کی کارکردگی کو لے کر میڈیا جو چھترول کر رہا ہے۔ اوراخلاقی پستی کی حد تک گر جانے والی حرکت جس میں اے این پی کے ایک بزرگ لیڈر کو قتل کے الزام میں کرفتار کرنا جس کے والد نے ایف آئی آر میں انکا نام لکھوانے سے انکار کیا ہے۔اور اپنی جماعت کی تمام مجرمانہ سرگرمیوں کی تحفظ دینا، خاص طور پر گنڈا پور کی اوچھی قانون شکن حرکات کو نظر انداز کرنے کا پوسٹ مارٹم کرنے کے ساتھ ساتھ لعن طعن ہو رہی ہے ۔ ان حالات میں پی ٹی آئی کے پاس گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے سوا کوئی راستہ ہی نہیں تھا۔
آج میڈیا کا دور ہے،
سب میڈیا کی طاقت ہے،جو بڑے بڑے پھنے خانوں کی ناک زمین پر رگڑوا سکتی ہے۔
انتخابی پراسس کو سامنے رکھتے ہوئے پچھلے دو دنوں سے پی ٹی آئی کی گڈ گوورننس،انتظامی اہلیت،دنیا کی سب سے قابل پولیس کی کارکردگی کو لے کر میڈیا جو چھترول کر رہا ہے۔ اوراخلاقی پستی کی حد تک گر جانے والی حرکت جس میں اے این پی کے ایک بزرگ لیڈر کو قتل کے الزام میں کرفتار کرنا جس کے والد نے ایف آئی آر میں انکا نام لکھوانے سے انکار کیا ہے۔اور اپنی جماعت کی تمام مجرمانہ سرگرمیوں کی تحفظ دینا، خاص طور پر گنڈا پور کی اوچھی قانون شکن حرکات کو نظر انداز کرنے کا پوسٹ مارٹم کرنے کے ساتھ ساتھ لعن طعن ہو رہی ہے ۔ ان حالات میں پی ٹی آئی کے پاس گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے سوا کوئی راستہ ہی نہیں تھا۔
آج میڈیا کا دور ہے،
سب میڈیا کی طاقت ہے،جو بڑے بڑے پھنے خانوں کی ناک زمین پر رگڑوا سکتی ہے۔
ویل ڈن عمران خان ، اسے کہتے ہیں تبدیلی، کیا نواز شریف یا شہباز شریف میں اتنی ہمت ہے کہ اپنے کسی وزیر کے خلاف ایف۔ آئی۔ آر درج کروا دیں۔