Hazrt Esa Alaih Salam Alive!

Status
Not open for further replies.

Ehraz

MPA (400+ posts)
Those who are tired, accepted a liar as prophet.
وَإِن مِّنْ أَهْلِ ٱلْكِتَٰبِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِۦ قَبْلَ مَوْتِهِۦ ۖ وَيَوْمَ ٱلْقِيَٰمَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًۭا {4:159**

And there is none among the people of the Book but shall surely believe in him before his death, and on the Day of Judgement he shall be a witness against them
اور کوئی اہل کتاب نہیں ہوگا مگر ان کی موت سے پہلے ان پر ایمان لے آئے گا۔ اور وہ قیامت کے دن ان پر گواہ ہوں گے
STOP PLAYING THE JUDGE. My call is that Hazrat Isa (as) died a natural death like all other Prophets before him passed away, and if you disagree with me then provide one or two refs from Quran.

The above verse quoted from Quran itself speaks for the death of Hazrat Isa(as) as it says:
"And there is none among the people of the Book but shall surely believe in him before his death." It is not Hazrat Isa (as) to whom this verse is directing, it is the people of the Book - the Jews and the Christians who will NOT believe in Isa(as) before they pass away.
 
حیرت کی با ت اور دکھ کا مقا م یہ ہے کہ حیا ت عیسیٰؑ ثا بت کر نے کی بجا ئے آقیمو الصلوۃ کے معنی پر اعترا ض ہو رہا ہے۔یہ وہی لو گ ہیں جن کو آپس کے وہ اختلا ف نظر نہیں آتے جو خدا کی ذا ت سے لیکر تشہد میں انگلی اُٹھا نے تک اسلا م کے ان فرقو ں میں مو جو د ہیں جو ایک دوسرے کو مشرک اور مر تد فا سق و فا جر اور قا دیا نیو ں سے بھی بد تر کہنے سے نہیں جھجھکتے۔ایک مثا ل طا ہر القا دری کا وہ بیا ن ہے جس میں آپ نے دیو بندی ملایو سف بنو ری جو کہ ختم بنو ت مو ومنٹ کے سربرا ہ تھے، کو مرتد کہا ہے ۔مختصر یہ کہ وہی مر تد جب احمدیت یعنی حقیقی اسلا م کی با ت کریں تو صحیح اور جب علیحدہ ہو ں تو مرتد مشرک اور جا نے کیا کیا۔۔۔۔
آقیمو الصلا ۃ کی تشریح جو آپ کر تے ہیں کیا وہی تشریح شیعہ سنی وہا بی دیو بندی اہل حدیث بھی وہی کر تے ہیں؟؟؟؟اگر نہیں تو اس ویڈیو پر کیا اعتراض؟؟
 

Ehraz

MPA (400+ posts)
First of all why should I call them or you ahmidis or muslim , 2end thing prove your words the death of prophet Isa as
Bhai Sahib be easy and stop stuttering or should I make it look easy for you? ;) You can call me Ahmadi.
You 2nd part is quite funny. Do you know why? You are honestly asking me to tell you how people die a natural death which is very well known to all and each of us. We don't have to go far to look for evidence for my call - through a glance toward Karachi and see the images being portrayed on your LCD monitor. So, now my question to you. Please explain and provide evidence from Quran and from science how one can escape this life with his fleshy body towards Heaven.
:) I am looking forward to your reply. Jazakallah.

now come to the point
...They said, “We killed the Messiah Jesus, son of Mary, the messenger of God." They did not kill him, nor did they crucify him, but the likeness of him was put on another man (and they killed that man)... (Qur'an, 4:157)
(clap) Agreed! But where is the word which refers to Hazrat Isa (as) that he is ascended to Heaven with his physical body, and where it says that he will return back with the same fleshy body? To convince me you have to have bring solid refs from Quran. I am very well known to all of this kind statements.;) Such kind debate I love to be part of it, because I have been doing this with my Arab friends, and most of them start slowly realizing that no one will come from Heaven.

 

w-a-n-t-e-d-

Minister (2k+ posts)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام علیکم ورحمتہ اللہ !

قادیانیوں کے حوالہ سے جو ساتھی تھوڑی بہت معلومات رکھتے ہیں ان کے علم میں ہوگا کہ قادیانیوں کی ایک زبردست گمراہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زندہ آسمانوں پر اٹھایا جانا اور قیامت سے قبل حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول کے عقیدے کا انکار ہے
جبکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا رفع اور نزول پر قرآن پاک کی آیات مبارکہ اور احادیث متواتر موجود ہیں
اور آخر زمانہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول قیامت کی نشانیوں میں سے ہے
اورالحمد للہ اس عقیدے پرہر دور میں امت مسلمہ کا اجماع رہا ہے
اس حوالے سے تمام دوستو کی معلومات میں اضافے کے لئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع اور نزول کے عقیدے پراجماع امت کے چند حوالہ جات پیش خدمت ہیں :

اخرج ابن عسا کر و اسحاق بن بشر عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال قولہ تعالیٰ یعیسیٰ انی متوفیک و رافعک الیٰ یعنی رافعک ثم متوفیک فی آخر الزمان(در منشور ص 36 ج 2)
یعنی ابن عسا کر اور اسحاق بن بشر نے (بروایت صحیح )ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ اس آیت کا یہ مطلب ہے کہ میں آپ کو اٹھانے والا ہوں اپنی طرف پھر آخرزمانہ میں (بعد نزول)کے موت دینے والا ہوں

تفسیر ابن کثیر میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے صحیح روایت منقول ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ آسمان پر اٹھالئے گئے ہیں

ورفع عیسیٰ من روزنہ فی البیت الی السماء ھذااسناد صحیح الی ابن عباس "(تفسیر ابن کثیر ج 1 ص 574 زیر آیت بل رفع اللہ)ترجمعہ :عیسیٰ علیہ السلام گھر کے روزن (روشن دان سے)سے (زندہ) آسمان کی طرف اٹھا لیے گئے ،یہ اسناد ابن عباس تک بالکل صحیح ہے


(1)

حضرت امام بو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
ونزول عیسیٰ علیہ والصلوۃ والسلام من السمائ حق کائن(الفقہ الاکبر مع شرحہ لعلی القاری ص 135)
یعنی حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کا آسمان سے نازل ہونا حق اور یقینا ہونے والی چیز ہے.

(2)

حضرت امام ابو جعفر الطحاویٰ رحمتہ اللہ علیہ (المتوفی 321ھ) فرماتے ہیں :
ونومن بخروج الدجال و نزول عیسیٰ بن مریم علیھما السلام من السماء الخ(عقیدۃ الطحاویۃ ص 8 مع الشرح ص426)
یعنی ہم دجال کے خروج اور حضرت عیسیٰ بن مریم علیھما والسلام کے آسمان سے نازل ہونے پر ایمان رکھتے ہیں )

(3)

مشہور اور نامور محدث قاضی عیاض المتوفی (544 ھ)فرماتے ہیں:
نزول عیسیٰ علیہ السلام وقتلہ دجال حق و صحیح عند اھل السنۃ للاحادیث الصحیحتہ فی ذٰلک ولیس فی العقل والشرع ما یبطلہ فوجب اثباتہ (بحوالہ نووی شرح مسلم جلد 2 ص 403)
یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نازل ہونا اور ان کا دجال کو قتل کرنا اہل سنت والجماعت کے نزدیک اس سلسلہ میں وارد احادیث صحیحہ کی بنا پر حق اور صحیح ہے اور عقل اور شرع میں اس کے باطل کرنے کے لئے کوئی دلیل
موجود نہیں ہے لہذا اس کا اثبات واجب اور ضروری ہے

(4)

امام اہلسنت والجماعت الشیخ ابو الحسن الاشعری رحمتہ اللہ علیہ (المتوفی 330 ھ) لکھتے ہیں :
واجمعت الامتہ علیٰ ان اللہ عزو جل رفع عیسیٰ علیہ والصلوۃ والسلام الیٰ السماء الخ (کتاب الاہاتہ عن اصول الدیانہ ص 46)
یعنی امت مسلمہ کا اجماع اور اتفا ق ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کو آسمان پر اٹھا لیا ہے )

قادیانی ملاحظہ فرمائیں کہ امام ابوالحسن الاشعری رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع الیٰ السماء کے بارے میں امت کا اجماع کا حوالہ دیا ہے

(5)

مشہور مفسر علامہ الاندلسی رحمتہ اللہ علیہ (المتوفی 745ھ) فرماتے ہیں :
واجمعت الامتہ علیٰ ما تضمتہ الحدیث المتواترمن ان عیسیٰ علیہ السلام فی السماء حی وانہ ینزل فی آخر الزمان الخ (تفسیر البحر المحیط ج 2 ص 473)
یعنی حدیث متواتر کے پیش نظر امت کا اس بات پر اجماع ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ ہیں اور آخری زمانہ میں وہ نازل ہوں گے

(6)

علامہ تفتازانی رحمتہ اللہ علیہ (المتوفی 792 ھ) لکھتے ہیں :
و قدوردت الاحادیث صحیحتہ فی ظھور امام من ولد فاطمۃ الزہرآءالیٰ قولہ فی عیسیٰ و خروج دجال من الاشراط کدابۃ الارض و یا جوج و ماجوج و طلوع الشمس من مغربھا الخ(مقاصد مع الشرح ج 2 ص 307 ص 308)
یعنی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد میں ایک امام کے ظاہر ہونے کی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول اور دابتہ الارض اور یا جوج اور ماجوج کے خروج اور سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے بارے میں جو قیامت کی نشانیاں ہیں صحیح احادیث پاک میں وارد ہیں .

(7)

علم عقائد کی مستند اور معروف کتاب المسایرۃ (للشیخ الامام کماا لدین محمد بن ہمام الدین عبد الواحد المتوفی 861 ھ)اور اس کی شرح المسامرۃ میں ہے :
واشرط الساعتہ من خروج الدجال و نزول عیسیٰ بن مریم علیھما والسلام میں السماء وخروج یاجوج وماجوج و خروج دابتہ ........(چند سطروں کے بعد لکھتے ہیں)کل منھا حق وردت بہ النصوص الصریحۃ الصحیحہ الخ(المسامرۃ مع المسا یرۃ ج 2 ص 242 ص 243)
یعنی اور قیامت کی نشانیاں دجال کا خروج اور عیسیٰ بن مریم علیھما والصلوۃ والسلام کا آسمان سے نزول اور یاجوج ماجوج کا خروج اور دابتہ کا خروج...........پھر چند سطروں بعد لکھتے ہیں کہ ان میں سے ہر ہر چیز حق ہے
کیوں کہ نصوص صریحہ صحیحہ ان میں وارد ہوئی ہیں

احمدی دوستوں تمہیں اسلام بلاتا ہے

عقیدہ تحفظ ختم نبوت اوررد قادیانیت پر دنیا کی
خوبصورت ترین کتب پیش خدمت ہیں


علامات قیامت اور نزول مسیح مفتی محمد شفیع
Or
رفع و نزول مسیح مولانا عبد الطیف

JESUS the Massiah
or
JESUS will return
or
JESUS & The ahmadiyya movement


http://www.khatm-e-nubuwwat.org/Books/book.htm





http://www.khatm-e-nubuwwat.org/Books/book.htm







 
Status
Not open for further replies.