اکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سپرم کورٹ میں اپنی آف شور کمپنی کے متعلق ایسا بیان داخل کروا دیا ہے کہ پانامہ کیس میں اختیار کیے گئے اپنی ہی موقف کی نفی کر دی ہے اور حکمران خاندان کی ساری مشکلیں حل کر دی ہیں۔ عمران خان نے سپریم کورٹ داخل کروائے گئے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ آف شور کمپنی کا بینفشل مالک اس کا اعلان کرنے کا پابند نہیں ہوتا کیونکہ اس کمپنی کے حصص اس مالک کے نام پر رجسٹرڈ نہیں ہوتے۔ انگریزی اخبار دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اپنی خفیہ آف شور کمپنی کا اعلان نہ کرنے کے باعث بطور رکن قومی اسمبلی عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر درخواست پر چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے دیا جانے والا یہ جواب پاناماگیٹ میں حکمران خاندان کے لئے بڑا دفاع بن سکتا ہے اور ان کے خلاف سپریم کورٹ میںجاری مقدمے کو سرے سے ختم کر سکتا ہے کیونکہ ان کے خلاف مرکزی درخواست گزار خود عمران خان ہیں، جنہوں نے خود ہی کہہ دیا ہے کہ آف شور کمپنی کا بینیفشل مالک اپنے اثاثوں میں اسے ظاہر کرنے کا پابند نہیں ہوتا۔
عمران خان نے عدالت میں یہ جواب گزشتہ برس نومبر کے آخری ہفتے میں داخل کروایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر کوئی شخص
Source: http://dailypakistan.com.pk/national/26-Jan-2017/515529
عمران خان نے عدالت میں یہ جواب گزشتہ برس نومبر کے آخری ہفتے میں داخل کروایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر کوئی شخص
Source: http://dailypakistan.com.pk/national/26-Jan-2017/515529
Chairman Pakistan Tehreek-e-Insaf Imran Khan in a written reply to Supreme Court has stated that the beneficial owner of an offshore company was not bound to declare it.
Imran while justifying concealing his offshore firm took the plea that the shares were not registered in the name of the beneficial owner for offshore firms and so he did nothing wrong by not mentioning his offshore company Niazi Services.
Imran replied to a petition seeking his disqualification on the basis that he himself did not disclose his offshore company but his response can benefit his political rivals mainly Sharif family
Source link: https://en.dailypakistan.com.pk/pak...fshore-company-as-beneficial-owner-before-sc/